کراچی سے پولیو کا نیا کیس رپورٹ، 2024ء میں تعداد 70 ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
ملک میں سال 2024ء میں ڈبلیو پی وی ون کے 70 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ ان میں سے 27 کا تعلق بلوچستان، 21 کا خیبرپختونخوا، 20 کا سندھ، اور ایک ایک کا تعلق پنجاب اور اسلام آباد سے ہے۔ اسلام ٹائمز۔ حکام نے تصدیق کی ہے کہ پولیو وائرس کا ایک اور کیس سامنے آنے سے گزشتہ سال کے کیسز کی تعداد 70 ہوگئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق قومی ادارہ صحت میں پولیو کے خاتمے کے لیے قائم ریجنل ریفرنس لیبارٹری نے کراچی کے ضلع شرقی سے ایک بچے میں وائلڈ پولیو وائرس ٹائپ ون (ڈبلیو پی وی ون) کی تصدیق کی ہے۔ لیب کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ اس کیس کو گزشتہ سال کی تعداد میں شمار کیا گیا ہے کیونکہ نمونہ 2024 میں جمع کیا گیا تھا۔
کراچی کے ضلع شرقی میں اب 2024ء میں اب رپورٹ ہونے والے پولیو کیسز کی تعداد 2 ہوگئی ہے۔ ملک میں سال 2024ء میں ڈبلیو پی وی ون کے 70 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ ان میں سے 27 کا تعلق بلوچستان، 21 کا خیبرپختونخوا، 20 کا سندھ، اور ایک ایک کا تعلق پنجاب اور اسلام آباد سے ہے۔ کیسز کی بڑھتی ہوئی تعداد کے باعث حکومت نے وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لیے کوششیں تیز کردی ہیں۔ رواں سال کی پہلی ملک گیر ویکسی نیشن مہم 3 سے 9 فروری تک شیڈول ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کا تعلق
پڑھیں:
اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل کی کوشش اعظم سواتی کی اپنی ہے، پی ٹی آئی کا اس سے کوئی تعلق نہیں: سلمان اکرم
پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجا نے پی ٹی آئی کے اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کے حوالے سے ہونے والے سوالات پر وضاحت دیدی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مرکزی رہنما پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل کی کوشش اعظم سواتی کی اپنی ہے، پی ٹی آئی کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے، اگر سواتی صاحب (اعظم سواتی) اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات میں ایسی کوئی راہ نکالتے ہیں تو وہ اصول کی بنیاد پر ہونی چاہیے۔سلمان اکرم راجا کا کہنا تھا اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل پر بحیثیت پارٹی کوئی ایسی بات نہیں کی جا رہی، ہم اپنی طرف سے کوئی راہ نکالیں گے جو اصول کی بنیاد پر ہوگی۔ سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی کا کہنا تھا ہم ہمیشہ شفاف انتخابات اور قانون کی بالادستی چاہتے ہیں، ہم چاہتے ہیں لوگ اغوا نہ ہوں، یہ سب ہمارا نصب العین ہے، اگر کوئی بات آگے بڑھتی ہے جس میں شخصی آزادیاں اور بنیادی حقوق کو بحال کیا جاتا ہے تو سو بسم اللہ، لیکن اگر کوئی یہ سوچ رہا ہے کہ پتلی گلی سے نکلنے کی کوشش کریں تو ایسا نہیں ہو سکتا۔یاد رہے کہ گزشتہ روز جے یو آئی کے رہنما سینیٹر کامران مرتضیٰ نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا تھا پی ٹی آئی کے ان رابطوں پر ہمارے تحفظات ہیں، پی ٹی آئی کے سینیٹر ڈاکٹر ہمایوں مہمند نے ہم سے رابطہ کر کے اس کی تردید کی ہے لیکن ہم چاہیں گے اس معاملے پر اسد قیصر وضاحت کریں۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اگر ہمارے ساتھ اتحاد میں شامل ہونے کی خواہش کے ساتھ ساتھ اسٹیبلشمنٹ سے رابطوں کی بھی خواہش رکھتی ہے تو اس پر ہمیں اعتراض ہے۔سینیٹر کامران مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ اگر بات بڑھ گئی تو اپوزیشن اتحاد کا اللہ حافظ ہے، ہمیں اُن کے آپس کے رابطوں پر کوئی مسئلہ نہیں ہوگا مگر ہم اتحاد سے دو قدم پیچھے ہٹ جائیں گے۔