انڈونیشیا کے صدر کا پاکستان کا پہلا دورہ اہمیت کا حامل ،احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات احسن اقبال نے انڈونیشیا کے صدر پرابوو سوبیانتو کے پاکستان کے پہلے سرکاری دورے سے قبل پاکستان اور انڈونیشیا کے مابین باہمی تعاون اور تجارت کے فروغ کے حوالے سے وزیراعظم کی جانب سے تشکیل دی گئی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں سیکریٹری ایس آئی ایف سی، وزارت کامرس، وزارت خزانہ، وزارت خارجہ اور وزارت منصوبہ بندی کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی، جبکہ جکارتا میں تعینات پاکستانی سفیر نے ویڈیو لنک کے ذریعے خصوصی شرکت کی۔اجلاس میں انڈونیشیا کے صدر کے دورہ پاکستان سے قبل دونوں ممالک کے مابین مختلف شعبوں میں تعاون اور تجارت کے فروغ کے لیے مختلف تجاویز زیر غور آئیں۔ اس موقع پر وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ انڈونیشیا کے صدر کا پاکستان کا پہلا دورہ دونوں ممالک کے تعلقات کے لیے بیحد اہمیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دورہ پاکستان کے لیے تجارت کے نئے مواقع پیدا کرے گا، اور دونوں ممالک کے باہمی تعلقات کے ساتھ ساتھ اقتصادی و تجارتی تعاون کو بھی فروغ دینے پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔وفاقی وزیر نے اجلاس میں متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کے فروغ کے لیے ٹھوس تجاویز مرتب کی جائیں۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال سے گلگت بلتستان کے سابق وزیر اعلیٰ حافظ حفیظ الرحمٰن اور بلوچستان کے صوبائی وزیر برائے خوراک نور محمد دمڑ نے ملاقاتیں کیں۔ ملاقاتوں میں ترقیاتی منصوبوں اور عوامی مسائل کے حل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔بلوچستان کے صوبائی وزیر نور محمد دمڑ نے اپنی ملاقات میں زیارت کراس سے ارنائی اور ارنائی سے سنجاوی تک سڑک کے منصوبے کی منظوری پر گفتگو کی، جو کئی سالوں سے تاخیر کا شکار تھا اور ان کی کوششوں سے منظور کیا گیا۔ احسن اقبال نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی اولین ترجیح ہے، اور حکومت بلوچستان میں نئے ترقیاتی مواقع پیدا کرنے کے لیے پْرعزم ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: وفاقی وزیر احسن اقبال کے لیے
پڑھیں:
وفاقی وزیررانا تنویرحسین کی ایرانی سفیر سے ملاقات، زرعی تعاون بڑھانے پر گفتگو
اسلام اباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جنوری2025ء)وفاقی وزیر برائے قومی تحفظ خوراک و تحقیق رانا تنویر حسین نے ایرانی سفیر سے اہم ملاقات کی جس میں دوطرفہ زرعی تجارت اور تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیر موصوف نے ملاقات میں پاکستان اور ایران کے درمیان زرعی شعبے میں تجارتی تعلقات کو مضبوط کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے چاول، آم، اور حلال گوشت کی ایران کو برآمدات بڑھانے کی صلاحیت کو اجاگر کیا تاکہ ایران کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کیا جا سکے۔ملاقات کے دوران پلانٹ قرنطینہ اور صحت و حفاظتی معیارات (SPS) کو آسان بنانے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر نے ایرانی حکام پر زور دیا کہ وہ مکئی کے لیے پیسٹ رسک تجزیے (PRA) کی دستاویز کو جلد حتمی شکل دیں، جو پاکستان نے اس سال جمع کرائی تھی۔(جاری ہے)
دونوں فریقین نے زرعی تحقیق میں مشترکہ صلاحیت سازی کے مواقع تلاش کیے، جن میں زعفران، پستہ، اور بادام جیسی قیمتی فصلوں پر تعاون اور زراعت میں قابل تجدید توانائی کے استعمال پر بات چیت شامل تھی۔وفاقی وزیر نے پاکستان سے ایران کو پروسیسڈ پولٹری اور دیگر ویلیو ایڈڈ مصنوعات کی برآمد کے لیے طریقہ کار کو ہم آہنگ کرنے کی تجویز بھی پیش کی۔ ملاقات کا اختتام دوطرفہ تجارتی شراکت داری کو خوشحال اور پائیدار بنانے کے عزم کے ساتھ ہوا۔