UrduPoint:
2025-04-16@22:41:25 GMT

پاکستان: یورینیم مائن کے 16 مغوی مزدوروں میں سے آٹھ بازیاب

اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT

پاکستان: یورینیم مائن کے 16 مغوی مزدوروں میں سے آٹھ بازیاب

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 10 جنوری 2025ء) خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق لکی مروت کے ایک سینیئر پولیس افسر محمد اعجاز نے کہا کہ اغوا کے واقعے کے فوری بعد ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ اب تک آٹھ کارکنوں کو بازیاب کر لیا گیا ہے، جن میں سے ایک زخمی ہے۔

ایک دوسرے پولیس اہلکار کے مطابق تین کارکن زخمی ہیں اور انہیں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

محمد اعجاز نے بتایا کہ عسکریت پسندوں نے افغانستان کی سرحد سے متصل صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع لکی مروت میں ایک سڑک پر مزدوروں کو لے جانے والی اس گاڑی کو نذر آتش بھی کر دیا تھا۔

پاکستان: عسکریت پسندوں نے 16 مزدور یرغمال بنا لیے

اس پولیس افسر کے مطابق حملہ اس وقت کیا گیا، جب یہ مزدور لکی مروت کے قریب ایک کان کی طرف جا رہے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے اس بارے میں مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔

دیگر سکیورٹی حکام کا کہنا تھا کہ کان کنی کے، جس منصوبے پر یہ افراد کام کرتے تھے، اس کا تعلق پاکستان اٹامک انرجی کمیشن سے ہے لیکن مغوی مزدور اس کے ملازم نہیں ہیں۔

انہوں نے تاہم بتایا کہ بقیہ یرغمالیوں کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے اور حکام ان کی محفوظ واپسی کے لیے پرامید ہیں۔

پاکستان: خضدار میں سرکاری دفتر پر حملہ، پولیس اسٹیشن نذر آتش

اے پی کے مطابق پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کی طرف سے اس خبر پر تبصرے کے لیے کوئی بھی شخص فوری طور پر دستیاب نہیں تھا۔

فوری طور پر کسی بھی گروپ کی طرف سے اس کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی لیکن شبہ ہے کہ اس کارروائی کے پیچھے پاکستانی طالبان کا ہاتھ ہے، جن کی طرف سے حالیہ مہینوں میں سکیورٹی فورسز اور شہریوں پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔

اغوا کے اس واقعے کے چند گھنٹوں بعد ہی عسکریت پسندوں نے صحافیوں کو ایک ویڈیو بھیجی تھی، جس میں کچھ مغوی مزدوروں کو دکھایا گیا تھا۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ان میں سے ایک شخص حکام پر زور دے رہا ہے کہ وہ اغوا کاروں کے مطالبات کو تسلیم کر لیں لیکن یہ واضح نہیں ہے کہ یہ مطالبات کیا ہیں۔

تین مبینہ عسکریت پسند ہلاک

ایک متعلقہ پیشرفت میں، پولیس اور انسداد دہشت گردی ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے جمعرات کو لکی مروت کے علاقے ملنگ اڈہ میں مشترکہ کارروائی کے دوران کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے وابستہ ٹیپو گل گروپ کپاراچنار میں امدادی قافلے پر حملہ، متعدد افراد زخمیے تین عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

حکام نے بتایا کہ علاقے میں ایک درجن بندوق برداروں کی موجودگی کے بارے میں موصولہ خفیہ اطلاع کی بنیاد پر آپریشن شروع کیا گیا تھا، ''جب چھاپہ مار ٹیم نے پوزیشن سنبھالی، تو عسکریت پسندوں نے فائرنگ شروع کر دی، جس سے فائرنگ کا شدید تبادلہ شروع ہو گیا۔‘‘

حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ تینوں عسکریت پسند قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں پر حملوں، بم دھماکوں اور دہشت گردی کی دیگر کارروائیوں میں ملوث تھے۔

عسکریت پسندوں کے حملوں میں اضافہ

حالیہ مہینوں میں، بلوچستان اور شمال مغربی صوبہ خیبر پختونخوا میں عسکریت پسندوں کے حملوں میں اضافہ ہوا ہے، جن کے لیے بلوچ آرمی اور پاکستانی طالبان یا تحریک طالبان پاکستان کو مورد ال‍زام ٹھہرایا جاتا ہے۔

بدھ کو ہی کالعدم بلوچ لبریشن آرمی نے بلوچستان کے علاقے خضدار میں ایک سرکاری دفتر پر قبضہ اور ایک بینک کو لوٹ لیا تھا۔

اس کے ساتھ ساتھ ایک پولیس اسٹیشن کو بھی جزوی طور پر نذر آتش کر دیا گیا تھا۔

پاکستانی طالبان، افغان طالبان کے اتحادی ہیں۔ سن2021 میں ہمسایہ ملک افغانستان میں طالبان کے اقتدار میں واپس آنے کے بعد پاکستانی طالبان کے حوصلے بھی بلند ہوئے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ ان طالبان کے رہنما اور جنگجو افغانستان میں چھپے ہوئے ہیں۔

تیل اور معدنیات سے مالا مال بلوچستان پاکستان کا سب سے بڑا لیکن سب سے کم آبادی والا صوبہ ہے۔ یہ ملک کی نسلی بلوچ اقلیت کا گھر ہے، جن کا کہنا ہے کہ انہیں مرکزی حکومت کی جانب سے امتیازی سلوک اور استحصال کا سامنا ہے۔

ج ا ⁄ ا ا (اے پی، روئٹرز)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: عسکریت پسندوں نے پاکستانی طالبان طالبان کے لکی مروت کے مطابق کی طرف کے لیے

پڑھیں:

لاہور سے اغوا امریکی شہریت کی حامل لڑکی جھنگ سے بازیاب، ملزم گرفتار

لاہور:

سندر سے اغواء ہونے والی امریکن نیشنل لڑکی کو ضلع جھنگ سے بحفاظت بازیاب کروا کر ملزم کو گرفتار کرلیا۔

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے نوٹس پر اغواء ہونے والی لڑکی کو بحفاظت بازیاب کروا لیا گیا۔

ڈی آئی جی انویسٹی گیشن سید ذیشان رضا نے پولیس ٹیم کو لڑکی کی بحفاظت بازیابی کا ٹاسک دیا تھا، ضلع جھنگ سے بازیاب ہونے والی 14سالہ مغویہ لڑکی فاطمہ زہرہ کو والدین کے سپرد کر دیا گیا ہے۔

انچارج ایس ایس او آئی یو کے مطابق گرفتار ملزم حسن معصوم لڑکی فاطمہ زہرہ کو ورغلا پھسلا کر اپنے ساتھ لے گیا تھا، سندر پولیس ٹیم نے لڑکی کو ضلع جھنگ سے بازیاب کروا کر ملزم حسن کو گرفتار کیا۔

لڑکی کی والدہ نے تھانہ سندر میں اپنی بیٹی کے اغواء کا مقدمہ درج کروایا تھا۔

ڈی آئی جی انویسٹی گیشن سید ذیشان رضا کا کہنا تھا کہ مضبوط چالان مرتب کر کے ملزم کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا، شہریوں کے جان و مال کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے۔

ایس ایس پی انویسٹی گیشن محمد نوید کی طرف سے لڑکی کی بحفاظت بازیابی پر پولیس ٹیم کے لیے تعریفی اسناد کا اعلان کیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد ہائیکورٹ کا 4 لاپتہ افغان بھائیوں کو 2 ہفتوں میں بازیاب کرانے کا حکم
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کا 4 لاپتہ افغان بھائیوں کو 2 ہفتوں میں بازیاب کرانے کا حکم
  • لاہور سے اغوا امریکی شہریت کی حامل لڑکی جھنگ سے بازیاب، ملزم گرفتار
  • ایران میں شہید ہوئے بہاولپور کے مزدوروں کے گھر محمد علی درانی اور اہلیہ کی آمد
  • بلوچستان: سڑک کنارے نصب بم دھماکے میں تین سکیورٹی اہلکار ہلاک
  • پنجاب کے عوام اور مزدوروں کی شہادت کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے، محمد علی درانی
  • دہشتگرد پاک ایران تعلقات کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں، پنجاب اسمبلی میں مذمتی قرارداد جمع
  • کوٹ ادو: تاوان کے لیےاغواء کیا گیا نوجوان بازیاب
  • جنوبی وزیرستان: مغوی پولیس اہلکاروں کی لاشیں مل گئیں
  • افغانستان؛ مسجد کے قریب بم دھماکے میں خاتون جاں بحق اور 3 افراد زخمی