UrduPoint:
2025-01-18@13:11:39 GMT

پاکستان: یورینیم مائن کے 16 مغوی مزدوروں میں سے آٹھ بازیاب

اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT

پاکستان: یورینیم مائن کے 16 مغوی مزدوروں میں سے آٹھ بازیاب

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 10 جنوری 2025ء) خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق لکی مروت کے ایک سینیئر پولیس افسر محمد اعجاز نے کہا کہ اغوا کے واقعے کے فوری بعد ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ اب تک آٹھ کارکنوں کو بازیاب کر لیا گیا ہے، جن میں سے ایک زخمی ہے۔

ایک دوسرے پولیس اہلکار کے مطابق تین کارکن زخمی ہیں اور انہیں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

محمد اعجاز نے بتایا کہ عسکریت پسندوں نے افغانستان کی سرحد سے متصل صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع لکی مروت میں ایک سڑک پر مزدوروں کو لے جانے والی اس گاڑی کو نذر آتش بھی کر دیا تھا۔

پاکستان: عسکریت پسندوں نے 16 مزدور یرغمال بنا لیے

اس پولیس افسر کے مطابق حملہ اس وقت کیا گیا، جب یہ مزدور لکی مروت کے قریب ایک کان کی طرف جا رہے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے اس بارے میں مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔

دیگر سکیورٹی حکام کا کہنا تھا کہ کان کنی کے، جس منصوبے پر یہ افراد کام کرتے تھے، اس کا تعلق پاکستان اٹامک انرجی کمیشن سے ہے لیکن مغوی مزدور اس کے ملازم نہیں ہیں۔

انہوں نے تاہم بتایا کہ بقیہ یرغمالیوں کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے اور حکام ان کی محفوظ واپسی کے لیے پرامید ہیں۔

پاکستان: خضدار میں سرکاری دفتر پر حملہ، پولیس اسٹیشن نذر آتش

اے پی کے مطابق پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کی طرف سے اس خبر پر تبصرے کے لیے کوئی بھی شخص فوری طور پر دستیاب نہیں تھا۔

فوری طور پر کسی بھی گروپ کی طرف سے اس کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی لیکن شبہ ہے کہ اس کارروائی کے پیچھے پاکستانی طالبان کا ہاتھ ہے، جن کی طرف سے حالیہ مہینوں میں سکیورٹی فورسز اور شہریوں پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔

اغوا کے اس واقعے کے چند گھنٹوں بعد ہی عسکریت پسندوں نے صحافیوں کو ایک ویڈیو بھیجی تھی، جس میں کچھ مغوی مزدوروں کو دکھایا گیا تھا۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ان میں سے ایک شخص حکام پر زور دے رہا ہے کہ وہ اغوا کاروں کے مطالبات کو تسلیم کر لیں لیکن یہ واضح نہیں ہے کہ یہ مطالبات کیا ہیں۔

تین مبینہ عسکریت پسند ہلاک

ایک متعلقہ پیشرفت میں، پولیس اور انسداد دہشت گردی ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے جمعرات کو لکی مروت کے علاقے ملنگ اڈہ میں مشترکہ کارروائی کے دوران کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے وابستہ ٹیپو گل گروپ کپاراچنار میں امدادی قافلے پر حملہ، متعدد افراد زخمیے تین عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

حکام نے بتایا کہ علاقے میں ایک درجن بندوق برداروں کی موجودگی کے بارے میں موصولہ خفیہ اطلاع کی بنیاد پر آپریشن شروع کیا گیا تھا، ''جب چھاپہ مار ٹیم نے پوزیشن سنبھالی، تو عسکریت پسندوں نے فائرنگ شروع کر دی، جس سے فائرنگ کا شدید تبادلہ شروع ہو گیا۔‘‘

حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ تینوں عسکریت پسند قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں پر حملوں، بم دھماکوں اور دہشت گردی کی دیگر کارروائیوں میں ملوث تھے۔

عسکریت پسندوں کے حملوں میں اضافہ

حالیہ مہینوں میں، بلوچستان اور شمال مغربی صوبہ خیبر پختونخوا میں عسکریت پسندوں کے حملوں میں اضافہ ہوا ہے، جن کے لیے بلوچ آرمی اور پاکستانی طالبان یا تحریک طالبان پاکستان کو مورد ال‍زام ٹھہرایا جاتا ہے۔

بدھ کو ہی کالعدم بلوچ لبریشن آرمی نے بلوچستان کے علاقے خضدار میں ایک سرکاری دفتر پر قبضہ اور ایک بینک کو لوٹ لیا تھا۔

اس کے ساتھ ساتھ ایک پولیس اسٹیشن کو بھی جزوی طور پر نذر آتش کر دیا گیا تھا۔

پاکستانی طالبان، افغان طالبان کے اتحادی ہیں۔ سن2021 میں ہمسایہ ملک افغانستان میں طالبان کے اقتدار میں واپس آنے کے بعد پاکستانی طالبان کے حوصلے بھی بلند ہوئے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ ان طالبان کے رہنما اور جنگجو افغانستان میں چھپے ہوئے ہیں۔

تیل اور معدنیات سے مالا مال بلوچستان پاکستان کا سب سے بڑا لیکن سب سے کم آبادی والا صوبہ ہے۔ یہ ملک کی نسلی بلوچ اقلیت کا گھر ہے، جن کا کہنا ہے کہ انہیں مرکزی حکومت کی جانب سے امتیازی سلوک اور استحصال کا سامنا ہے۔

ج ا ⁄ ا ا (اے پی، روئٹرز)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: عسکریت پسندوں نے پاکستانی طالبان طالبان کے لکی مروت کے مطابق کی طرف کے لیے

پڑھیں:

پولیس، حساس ادارے کی کارروائی؛ کالعدم تحریک طالبان کا کمانڈر گرفتار

کراچی میں پولیس اور حساس ادارے نے مشترکہ کارروائی میں کالعدم تحریک طالبان کے کمانڈر کو گرفتار کرلیا۔

ترجمان کراچی پولیس کے مطابق حساس ادرے اور اینٹی اسٹریٹ کرائم سیل کیماڑی کی پولیس پارٹی نے جمعرات اور جمعہ  کی درمیانی شب مشترکہ کارروائی کے دوران اتحاد ٹاؤن کے علاقے سے کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان کے اہم کمانڈر اللہ خان کو گرفتار کر کے اسلحہ ، موبائل فون ، نقد رقم اور دیگر اہم دستاویزات برآمد کر لیے۔ گرفتار ملزم تربیت یافتہ ہے جبکہ وہ مختلف سیاسی اور کاروباری شخصیات کی ریکی ، قتل ، اقدام قتل سمیت دیگر سنگین جرائم کی وارداتو میں ملوث رہا ہے۔ گرفتار ملزم سے تفتیش جاری ہے اور اہم انکشافات متوقع ہیں ۔

ایک اور کارروائی میں اینٹی اسٹریٹ کرائم سیل کی پولیس پارٹی نے مبینہ مقابلے کے بعد ایک ڈاکو کو گرفتار کر لیا۔ جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب اتحاد ٹاؤن کے علاقے بلدیہ عابد آباد قبرستان کے قریب سے مبینہ مقابلے کے بعد ایک ملزم کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا گیا۔ زخمی ملزم کو سول اسپتال منتقل کیا گیا۔

ترجمان کراچی پولیس کے مطابق زخمی حالت میں گرفتار ملزم کی شناخت 28 سالہ یاسین محسود ولد متین کے نام سے کی گئی ۔  گرفتار ملزم سے ایک پستول بمعہ گولیاں ، 4 موبائل فونز ، نقد رقم اور موٹرسائیکل برآمد کی گئیں۔ گرفتار ملزم اسٹریٹ کرائم اور متعدد ڈکیتی  کی وارداتوں میں ڈسٹرکٹ کیماڑی پولیس کو انتہائی مطلوب ملزم ہے۔  

متعلقہ مضامین

  • ملالہ نوجوانوں کے لیے مشعلِ راہ ہے
  • کراچی سے فتنہ الخوارج تحریک طالبان پاکستان کا انتہائی مطلوب دہشتگرد گرفتار
  • پنجاب سوشل سکیورٹی سے رجسٹرڈ مزدوروں کیلئے بڑی خبر
  • پولیس، حساس ادارے کی کارروائی؛ کالعدم تحریک طالبان کا کمانڈر گرفتار
  • لاپتہ 5بچوں میں سے 2بچے میٹروویل سے بازیاب
  • کراچی؛ میٹرول سے لاپتا بچے کیسے بازیاب ہوئے؟ پولیس کا بیان جاری
  • کراچی: 5 مبینہ لاپتہ بچوں میں سے 2 بازیاب، 3 تاحال لاپتہ
  • ایزی پیسہ کا مزدوروں کے حفاظتی اقدامات کے لیے بیمہ شدہ بل بورڈز کا آغاز
  • بیمہ شدہ بل بورڈز او او ایچ اشتہارات کے نئے معیار قائم کرکے انقلابی اقدامات کا آغاز  
  • گورنر سندھ مغوی بچہ صارم کے گھر پہنچے، بچہ کے والدین سے ملاقات، مکمل تعاون کی یقین دہانی