کیلیفورنیا میں جنگلاتی آگ: تباہ کن قدرتی آفات میں سے ایک
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 10 جنوری 2025ء) کیلیفورنیا میں حکام نے بتایا کہ جنگلات میں بھڑک اٹھنے والی آگ سے لاس اینجلس شہر اور آس پاس کے علاقوں سے تقریباً ایک لاکھ اسی ہزار افراد اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہو گئے۔ آگ کے تند و تیز شعلوں نے ہزاروں گھروں کو تباہ کر دیا ہے۔ محکمہ جنگلات نے بتایا کہ اب تک 11750 ہیکٹر سے زیادہ اراضی جل کر خاکستر ہو چکی ہے۔
کیلیفورنیا: جنگلات میں لگی آگ سے ہزاروں افراد کا انخلا
حکام کے مطابق لاس اینجلس کے علاقے میں دس ہزار سے زائد تعمیراتی ڈھانچے، جن میں بہت سے گھر بھی شامل ہیں، اس جنگلاتی آگ میں جل کر راکھ ہو چکے ہیں۔
ایک کریڈٹ ریٹنگ کمپنی مارننگ اسٹار ڈی بی ایس کا کہنا ہے کہ ابتدائی تخمینوں کے مطابق املاک کو آٹھ بلین ڈالر سے زیادہ کا نقصان پہنچ چکا ہے۔
(جاری ہے)
حکام کے مطابق کم از کم سات افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے۔ اس کے علاوہ مزید دو لاکھ افراد کو اپنے گھر بار چھوڑ کر وہاں سے رخصت ہو جانے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔
دنیا بھر میں جنگلاتی آگ کے باعث ہلاکتیں: 2023ء اس صدی کا بدترین سال
لاس اینجلس کے فائر چیف کرسٹن کرولی نے پیلوسیڈز کے علاقے کی آگ کو لاس اینجلس کی تاریخ کی ''سب سے تباہ کن قدرتی آفات میں سے ایک‘‘ قرار دیا۔
انہوں نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ آگ کی شدت میں اضافہ کرنے والی تیز ہوائیں اب کسی حد تک کم رفتار ہو گئی ہیں، جس سے فائر فائٹرز کو آگ پر قابو پانے میں مدد مل رہی ہے اور آگ کے خلاف فضائی آپریشن بھی دوبارہ شروع کر دیا گیا ہے۔ ’بدترین سانحہ،‘ بائیڈنامریکی صدر جو بائیڈن نے اس تباہ کن جنگلاتی آگ کو کیلیفورنیا کی تاریخ کی ''بدترین آگ‘‘ قرار دیا ہے۔
صدر بائیڈن نے وائٹ ہاؤس میں اپنی انتظامیہ کے اعلیٰ عہدیداروں کی ایک خصوصی میٹنگ کے دوران کہا، ''یہ کیلیفورنیا کی تاریخ میں سب سے زیادہ پھیلنے والی، تباہ کن آگ ہے۔‘‘ انہوں نے ریاست کو اس آفت سے نمٹنے میں مدد دینے کے لیے اضافی وفاقی فنڈز اور وسائل کی فراہمی کا وعدہ بھی کیا۔
جنگلاتی آگ میں شدت، تازہ ہوا کے معیار پر مضر اثرات
بائیڈن نے یہ بھی کہا کہ وہ اس صورت حال کے مقابلے کے لیے کانگریس سے مدد طلب کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ قانون سازوں کو صورتحال سے نمٹنے میں مزید مدد فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔اس سے قبل نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے لاس اینجلس میں لگنے والی آگ کی موجودہ صورتحال پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ آگ امریکہ کی تاریخ میں اپنے مالیاتی اخراجات کے لحاظ سے سب سے بڑی تباہی لا سکتی ہے۔ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ٹروتھ سوشل‘ پر ایک پوسٹ میں لکھا، ''یہ آگ موجودہ صدر بائیڈن کی انتظامیہ کی نااہلی اور بدانتظامی کا ثبوت ہے۔
‘‘دریں اثنا نائب صدر کملا ہیرس نے اس حقیقت پر افسوس کا اظہار کیا کہ بہت سی انشورنس کمپنیوں نے متاثر ہونے والوں میں سے کئی کے لیے پالیسیاں منسوخ کر دی ہیں۔
بائیڈن اور ہیرس نے اپنے دورے منسوخ کر دیےوائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ امریکی نائب صدر کملا ہیرس نے کیلیفورنیا میں جنگلاتی آگ کے باعث سنگاپور، بحرین اور جرمنی کے اپنے آئندہ دورے منسوخ کر دیے ہیں۔
امریکی ریاست ہوائی میں جنگلاتی آگ، کم از کم 36 افراد ہلاک
وائٹ ہاؤس کی طرف سے کہا گیا، ''لاس اینجلس میں تاریخی حد تک شدید جنگلاتی آگ کو مدنظر رکھتے ہوئے نائب صدر نے اپنے اور دوسرے ساتھیوں کے سنگاپور، بحرین اور جرمنی کے آئندہ دورے منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘‘
اس سے قبل امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنا اٹلی کا آئندہ دورہ بھی منسوخ کر دیا تھا جہاں ان کی پوپ فرانسس، اطالوی صدر سرجیو ماتاریلا اور اطالوی وزیر اعظم جورجیا میلونی سے ملاقاتیں طے تھی۔
ہالی ووڈ کے کئی ستاروں کے گھر جل گئےہالی ووڈ سے تعلق رکھنے والی شخصیات کی ایک بڑی تعداد ان ہزاروں لوگوں میں شامل ہے جن کے گھر لاس اینجلس کے اس جنگلاتی آگ میں اب تک تباہ ہو چکے ہیں۔
پیرس ہلٹن، بلی کرسٹل، کیری ایلویس، رکی لیک اور ڈیان وارن جیسی معروف شخصیات نے تصدیق کی ہے کہ کیلی فورنیا کے بعض اہم علاقوں میں آگ لگنے سے ان کی رہائش گاہیں جل کر خاکستر ہو گئی ہیں۔
مارک ہیمل، جیمز ووڈز اور مینڈی مور جیسے دیگر ستاروں نے کہا ہے کہ انہیں عملاﹰ اپنے گھروں سے بھاگنا پڑا۔
ہالی ووڈ فلم انڈسٹری کو اپنے کئی سالانہ پروگرام بھی ملتوی کرنا پڑے۔ کریٹکس چوائس ایوارڈز کی تقریب اب 12 جنوری کے بجائے 26 جنوری کو منعقد کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ آگ لگنے کی وجہ سے اگلے ہفتے آسکر نامزدگیوں کا اعلان پہلے ہی دو دن کے لیے ملتوی کر دیا گیا تھا۔
دریں اثنا قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے بتایا کہ آگ سے متاثرہ علاقوں میں لوٹ مار کے الزام میں تین افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
ج ا ⁄ م م (اے پی، روئٹرز، اے ایف پی)
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: لاس اینجلس بائیڈن نے کی تاریخ تباہ کن کے لیے کر دیا
پڑھیں:
ملک بھر میں 2028ء تک 3 ارب 29 کروڑ درخت لگانے کا ہدف: وزارت موسمیاتی تبدیلی
---فائل فوٹو
ملک بھر میں 2028ء تک 3 ارب 29 کروڑ درخت لگانے کا ہدف مقرر کردیا گیا۔
وزیرِ اعظم کی معاون برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید نے کہا ہے کہ 2019ء سے اب تک ملک بھر میں 2 ارب 20 کروڑ پودے تقسیم کیے ہیں۔
قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے مستحکم حکمتِ عملی اپنانے کی ضرورت ہے: رومینہ خورشیدکوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید عالم نے کہا ہے کہ قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے مستحکم حکمتِ عملی اپنانے کی ضرورت ہے۔
رومینہ خورشید نے کہا کہ ہر سال موسم بہار اور مون سون میں شجر کاری مہم کا انعقاد کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2024ء کے موسم بہار میں 85 ملین سے زائد پودے تقسیم کیے گئے۔