سپورٹس پریزنٹر زینب عباس دوسرے بیٹے کی ماں بن گئیں ، نام بھی بتا دیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
پاکستان کی معروف سپورٹس پریزنٹر اور میزبان زینب عباس کے ہاں دوسرے بیٹے کی پیدائش ہوئی ہے۔ زینب عباس نے اس خوش خبری کا اعلان سوشل میڈیا سائٹ انسٹاگرام پر کیا ہے۔
سپورٹس پریزنٹر نے ایک خصوصی پوسٹ شیئر کی ہے جس میں انہیں اپنے نوزائیدہ بیٹے کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے۔
زینب عباس نے اس پوسٹ کے کیپشن میں لکھا ہے کہ ’لائف اپڈیٹ: نئے سال کے آغاز پر ٹی کا چھوٹا بھائی آ گیا ہے، حیدر حمزہ کاردار خاندان کے لیے بہت ساری خوشی لے کر آیا ہے۔ یاد رہے کہ زینب عباس کے ہاں پہلے بیٹے کی پیدائش 7 دسمبر 2021ء کو ہوئی تھی جس کا نام انہوں نے تیمور حمزہ کاردار رکھا تھا۔ خیال رہے کہ سال 2019ء میں زینب اور حمزہ کی لاہور میں شادی ہوئی تھی۔حمزہ سابق وزیرِ خزانہ اور سابق گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان شاہد حفیظ کاردار کے بیٹے ہیں اس سے قبل 2023ء میں کرکٹ پریزنٹر کی ہندوستان سے روانگی نے انٹرنیٹ پر ایک طوفان کھڑا کر دیا تھا جس میں سوشل میڈیا صارفین نے اینکر کی حمایت کی تھی۔ زینب ، جو مینز کرکٹ ورلڈ کپ 2023ء کی پریزنٹر کے طور پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے پینل میں ہندوستان میں موجود تھی، مبینہ طور پر ایک مقامی وکیل کی جانب سے مبینہ طور پر "ہندو مخالف" بیانات پر اپنے خلاف شکایت درج کرانے کے بعد ملک چھوڑ دیا تھا۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
سید عباس عراقچی سے حماس کے سینئر رہنماء کی ٹیلیفونک گفتگو
ایرانی وزیر خارجہ سے اپنی ایک ٹیلیفونک گفتگو میں خلیل الحیہ کا کہنا تھا کہ فلسطین کے بہادر و ناقابل تسخیر عوام، استقامتی محاذ کی حمایت اور یکجہتی سے اپنے حقوق کے دفاع کی جنگ جاری رکھیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" سے فلسطین کی مقاومتی تحریک "حماس" کے غزہ میں پولیٹیکل بیورو "خلیل الحیہ" نے ٹیلیفونک گفتگو کی۔ جس میں دونوں رہنماوں نے غزہ کی تازہ ترین صورت حال اور جنگ بندی کے معاہدے پر تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر ایرانی وزیر خارجہ نے حماس کے سینئر رہنماء کو سیز فائر کے معاہدے پر مبارک باد دی۔ انہوں نے صیہونی رژیم کے ہاتھوں گزشتہ 15 ماہ سے جاری نسل کشی پر فلسطینیوں کی تاریخ ساز استقامت و پائیداری کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کی اسی ثابت قدمی نے دشمن کو جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر مجبور کیا۔
سید عباس عراقچی نے اس بات کا یقین دلایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، فلسطین کاز کی حمایت اور صیہونی قبضے کے خلاف اپنے ٹھوس موقف پر ڈٹا ہوا ہے۔ دوسری جانب حماس کے غزہ میں پولیٹیکل آفس کے انچارج نے ایرانی وزیر خارجہ کو جنگ بندی کے مذاکرات کی تفصیلات اور زمینی حالات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس پُرافتخار کامیابی کے حصول میں اسلامی جمہوریہ ایران کی قیادت، حکومت اور عوام کے شکرگزار ہیں۔ خلیل الحیہ نے کہا کہ مذاکرات کی میز پر صیہونی رژیم کی شکست میں یمن، لبنان اور عراق کے استقامتی محاذ کا بھرپور حصہ ہے۔ آخر میں انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ فلسطین کے بہادر و ناقابل تسخیر عوام، استقامتی محاذ کی حمایت اور یکجہتی سے اپنے حقوق کے دفاع کی جنگ جاری رکھیں گے۔