پاکستان کی معروف سپورٹس پریزنٹر اور میزبان زینب عباس کے ہاں دوسرے بیٹے کی پیدائش ہوئی ہے۔ زینب عباس نے اس خوش خبری کا اعلان سوشل میڈیا سائٹ انسٹاگرام پر کیا ہے۔ 
سپورٹس پریزنٹر نے ایک خصوصی پوسٹ شیئر کی ہے جس میں انہیں اپنے نوزائیدہ بیٹے کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے۔ 
زینب عباس نے اس پوسٹ کے کیپشن میں لکھا ہے کہ ’لائف اپڈیٹ: نئے سال کے آغاز پر ٹی کا چھوٹا بھائی آ گیا ہے، حیدر حمزہ کاردار خاندان کے لیے بہت ساری خوشی لے کر آیا ہے۔ یاد رہے کہ زینب عباس کے ہاں پہلے بیٹے کی پیدائش 7 دسمبر 2021ء کو ہوئی تھی جس کا نام انہوں نے تیمور حمزہ کاردار رکھا تھا۔ خیال رہے کہ سال 2019ء میں زینب اور حمزہ کی لاہور میں شادی ہوئی تھی۔حمزہ سابق وزیرِ خزانہ اور سابق گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان شاہد حفیظ کاردار کے بیٹے ہیں اس سے قبل 2023ء میں کرکٹ پریزنٹر کی ہندوستان سے روانگی نے انٹرنیٹ پر ایک طوفان کھڑا کر دیا تھا جس میں سوشل میڈیا صارفین نے اینکر کی حمایت کی تھی۔ زینب ، جو مینز کرکٹ ورلڈ کپ 2023ء کی پریزنٹر کے طور پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے پینل میں ہندوستان میں موجود تھی، مبینہ طور پر ایک مقامی وکیل کی جانب سے مبینہ طور پر "ہندو مخالف" بیانات پر اپنے خلاف شکایت درج کرانے کے بعد ملک چھوڑ دیا تھا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

باپ کی پرانی اور بھولی ہوئی پاس بک نے بیٹے کو کروڑ پتی بنا دیا

چلی کے ایک شہری کے لیے گھر کی صفائی ایک ایسی خوش نصیبی لے کر آئی جس کا اس نے کبھی خواب بھی نہ دیکھا تھا۔ ایک پرانی اور بھولی ہوئی بینک پاس بُک نے اسے کروڑوں روپے کا مالک بنا دیا۔

ایکسیکیل ہینوجوسا نامی شخص کو اپنے گھر کی صفائی کے دوران ایک پرانی بینک کی پاس بُک ملی، جو اس کے مرحوم والد کی تھی۔اس پاس بُک میں 1960 اور 70 کی دہائی میں جمع کرائی گئی رقم درج تھی، جو اس وقت گھر خریدنے کے لیے محفوظ کی گئی تھی۔ خاندان کے کسی فرد کو اس رقم کا علم نہیں تھا، کیونکہ وقت کے ساتھ یہ دستاویز بھی نظر انداز ہو چکی تھی۔

بینک کئی سال پہلے بند ہو چکا تھا، جس کی وجہ سے ابتدا میں ہینوجوسا نے اس دستاویز کو بے فائدہ سمجھا۔ لیکن جب اس نے پاس بُک پر ”ریاستی ضمانت“ (State Guarantee) کے الفاظ دیکھے، تو اسے امید کی کرن نظر آئی۔اس قانونی شق کے مطابق، اگر کوئی بینک بند ہو جائے تو حکومت جمع کی گئی رقوم کی واپسی کی ذمہ دار ہوتی ہے۔

ہینوجوسا نے حکومت سے رجوع کیا، لیکن اس کی درخواست کو ابتدائی طور پر مسترد کر دیا گیا۔ مایوس ہونے کے بجائے اس نے قانونی راستہ اختیار کیا اور عدالت میں مقدمہ دائر کر دیا۔کئی ماہ کی عدالتی کارروائی کے بعد بالآخر عدالت نے ہینوجوسا کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے حکومت کو حکم دیا کہ وہ اصل رقم کے ساتھ سود بھی ادا کرے۔ یوں ہینوجوسا کو 1.2 ملین امریکی ڈالر، یعنی تقریباً 10 کروڑ 28 لاکھ روپے واپس ملے۔

اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے ہینوجوسا نے مقامی میڈیا کو بتایا: ’جب میں نے “ریاستی ضمانت‘State Guarant“ ’ کے الفاظ پڑھے، تب مجھے لگا شاید ابھی بھی کوئی امید باقی ہے۔’عدالت کے حکم پر عملدرآمد کے بعد حکومت نے مکمل ادائیگی کر دی، اور یوں ایک پرانا کاغذی ٹکڑا، ایک خاندان کی زندگی بدل دینے والی خوشخبری بن گیا۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا کیساتھ مذاکرات عمان سے اٹلی منتقل؛ ایران کا برہمی کا اظہار
  • باپ کی پرانی اور بھولی ہوئی پاس بک نے بیٹے کو کروڑ پتی بنا دیا
  • بانی نے کہا ملکی مفاد میں بات چیت ہوسکتی ہے، شیخ وقاص
  • امریکہ کیساتھ مذاکرات کا دوسرا دور بھی مسقط میں ہو گا، ایران
  • بانی نے پارٹی رہنماؤں کو ایک دوسرے کیخلاف بات کرنے سے روک دیا، بیرسٹر گوہر
  • بانی پی ٹی آئی نے پارٹی رہنماؤں کو ایک دوسرے کیخلاف بیان بازی سے روک دیا
  • سید عباس عراقچی کی ہاکان فیدان کیساتھ مشاورت
  • نواز شریف کی ہدایت کے باوجود  حمزہ شہباز پارٹی امور میں دلچسپی کیوں نہیں لے رہے؟
  • سمرقند اسٹیٹ میڈیکل یونیورسٹی میں سپورٹس فیسٹیول 2025 کا کامیاب آغاز
  • جَلد دوسرے مہمان کو خوش آمدید کہنے والی گوہر خان کی ریمپ واک نے مداحوں کے دل جیت لیے