قابض صیہونی فوج نے شہید بچوں سمیت تین شہداء کی لاشیں واپس کر دیں
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
ان تینوں کو قابض فوج نے ڈرون کے ذریعے میزائل فائر کر کے شہید کردیا تھا اور اس کے بعد ان کی لاشیں قبضے میں لے لی تھیں۔ اسلام ٹائمز۔ قابض اسرائیلی قابض حکام نے شمالی مغربی کنارے میں طوباس کے جنوب میں واقع قصبے طمون کے شہداء کے جسد خاکی ان کے ورثا کے حوالے کر دیے۔ ان تینوں کو قابض فوج نے ڈرون کے ذریعے میزائل فائر کر کے شہید کردیا تھا اور اس کے بعد ان کی لاشیں قبضے میں لے لی تھیں۔ فلسطینی ہلال احمر ایک مختصربیان میں کہا ہے کہ طوباس میں اس کے عملے نے شمالی وادی اردن میں تیاسر چوکی سے تین شہداء کی لاشیں وصول کیں۔ شہداء میں 8 اور 10 سال کےدو بچوں اور ایک 23 سالہ نوجوان کی لاش شامل ہے۔ ہلال احمر نے بتایا کہ شہداء کو طوباس کے ترک اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ بدھ کی صبح قابض فوج نے آٹھ سالہ بچے رضا علی بشارات اور حمزہ عمار بشارات کے علاوہ نوجوان 23 سالہ آدم خیرالدین بشارات کو طوباس کے جنوب میں واقع قصبے طمون میں ڈرون سے نشانہ بنا کر شہید کر دیا تھا۔ طوباس اور شمالی وادی اردن کے گورنر احمد الاسعد نے بچوں سمیت تین افراد کو نشانہ بنا کر قتل کرنے کو جنگی جرم قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ان بچوں کو بے گناہ قتل کیا گیا۔ یہ ایک سنگین جرم ہے۔مجرم صہیونی فوج نے اس کے بعد ان کی لاشیں بھی چھین لی تھیں۔ گورنر نے صہیونی فوج کے بیانات کو گمراہ کن قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ قابض فوج کا دعویٰ قطعی طور پر بے بنیاد اور گمراہ کن ہے۔ قابض فوج کا دعویٰ ہے کہ اس نے ایک مسلح سیل کو نشانہ بنایا مگر اس نے دو کم سن بچوں جو سگے بھائی بھی تھے کو درندگی کا نشانہ بنایا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: قابض فوج کی لاشیں فوج نے
پڑھیں:
سندھ بلڈنگ، کھوڑو سسٹم میں دودھ کی حفاظت پر بلے مامور
خطیر رقوم میںرہائشی پلاٹوں پر کمرشل تعمیرات کی چھوٹ ، شہری بیٹر مافیا سے پریشان
بلڈنگ انسپکٹر کاشف کورنگی ٹاؤن شپ کے مختلف پلاٹس پر ناجائز تعمیرات کا محافظ
ناجائز تعمیرات پر ڈائریکٹر جنرل اسحاق کھوڑو سے رابطہ کرنے پر کوئی جواب نہیں مل سکا
کھوڑو سسٹم میں بدعنوان بلڈنگ افسران کا قابض ہونادودھ کی رکھوالی پر بلوں کو مامور کرنے کے مترادف ہے جو ذاتی مفادات کی خاطر ملکی محصولات کو بھاری نقصان پہنچا کر رہائشی پلاٹوں پر کمرشل تعمیرات کی خطیر رقوم کے عوض چھوٹ دے رہے ہیں۔ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں بدعنوان افسران من چاہی سیٹوں پر قابض ہیں۔جس کااندازہ اس بات سے باآسانی لگایا جا سکتا ہے کہ ضلع کورنگی میں بلڈنگ انسپکٹر کاشف کئی سالوں سے ایک ہی سیٹ پر قابض ہے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق بغیر نقشے اور منظوری کے تعمیرات کی آزادی دے کر ملکی محصولات کو بھاری نقصان پہنچا کر ناجائز تعمیرات کی چھوٹ دے رکھی ہے ۔اس وقت بھی کورنگی ٹاؤن شپ میں پلاٹ نمبر RS12,R13,14R330R334کی پرانی اور کمزور بنیادوں پر خلاف ضابطہ دکانیں اور پورشن یونٹ کی تعمیرات انہدام نہ ہونے کی ضمانت کے ساتھ شروع کروا رکھی ہیں۔ جرأت سروے پر موجود نمائندہ سے بات کرتے ہوئے سجاد احمد نامی شخص کا کہنا ہے کہ ہم رہائشی پلاٹوں پر کمرشل پورشن یونٹ بناکر بنیادی مسائل میں اضافہ کرنے والے والے بلڈنگ افسران اور بیٹر مافیا سے سخت پریشان ہیں۔ ہم وزیر بلدیات سعید غنی اور دیگر تحقیقاتی اداروں سے مدد کے طلبگار ہیں۔ضلع وسطی میں جاری غیر قانونی تعمیرات کے خلاف آپریشن کا دائرہ کار بڑھا کر کراچی کے ساتوں اضلاع کو غیر قانونی تعمیرات سے پاک کیا جائے ۔ جاری تعمیرات پر موقف لینے کے لئے ڈائریکٹر جنرل اسحاق کھوڑو سے رابطہ کرنے پر کوئی جواب نہیں مل سکا۔