سول نافرمانی کی تحریک ناکام؟ بیرون ملک پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر میں اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
اڈیالہ جیل میں قید سابق وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے سول نافرمانی کی تحریک کے پہلے مرحلے میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے ان کی ملک میں چ نہ بھیجنے کی اپیل لگتا ہے مسترد کردی ہے۔
اسٹیٹ بینک کے حالیہ اعداد وشمار کے مطابق گزشتہ برس دسمبر کے دوران بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے غیر ملکی ترسیلاتِ زر میں 3.
یہ بھی پڑھیں: مطالبات نہ مانے گئے تو اوورسیز پاکستانیوں سے ترسیلات زر نہ بھیجنے کی اپیل کروں گا، عمران خان
ترجمان اسٹیٹ بینک کے مطابق نمو کے لحاظ سے دسمبر 2024 کے دوران ترسیلاتِ زر میں سال بہ سال 29.3 فیصد اور ماہ بہ ماہ 5.6 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعلامیہ کے مطابق کارکنوں کی ترسیلاتِ زر میں مالی سال 2520کی پہلی ششماہی کے دوران مجموعی طور پر 17.8 ارب ڈالر آئے، جو مالی سال 2420 کی پہلی ششماہی کے موصول شدہ 13.4 ارب ڈالر کے مقابلے میں 32.8 فیصد اضافہ ہے۔
مزید پڑھیں: اٹلی میں مقیم محب وطن پاکستانیوں نے سول نافرمانی تحریک مسترد کردی، زرمبادلہ بڑھانے کا عزم
دسمبر 2024ء کے دوران ترسیلاتِ زر زیادہ تر سعودی عرب سے 770.6 ملین ڈالر، متحدہ عرب امارات سے 631.5 ملین ڈالر، برطانیہ سے 456.9 ملین ڈالر اور امریکا سے 284.3 ملین ڈالر رہی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسٹیٹ بینک امریکا برطانیہ پاکستانی ترسیلات زر سعودی عرب متحدہ عرب اماراتذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسٹیٹ بینک امریکا برطانیہ پاکستانی ترسیلات زر متحدہ عرب امارات اسٹیٹ بینک کے دوران
پڑھیں:
اسٹیبلشمنٹ سے مصالحتی کوششوں کے دوران پی ٹی آئی کا کمیٹیوں میں تبدیلیوں پر غور
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اپنی کور اور سیاسی کمیٹیوں میں تبدیلیوں پر غور کر رہی ہے، اور اعلیٰ پارٹی قیادت کے درمیان ان باڈیوں سے شہباز گل جیسے متنازعہ شخصیات کو نکالنے کے لیے مشاورت جاری ہے۔پارٹی کے اندرونی ذرائع کے مطابق، مجوزہ تبدیلیوں پر پارٹی کے قید میں موجود بانی چیئرمین عمران خان سے مشاورت کی جائے گی، جن کی منظوری کسی بھی بڑی تنظیمی تبدیلی کے لیے ناگزیر ہے۔ایک متعلقہ پیش رفت میں، پی ٹی آئی نے حال ہی میں اپنی خارجہ امور اور بین الاقوامی تعلقات کی کمیٹی کو باقاعدہ طور پر تحلیل کر دیا ہے۔ یہ کمیٹی رواں سال 28 جنوری کو قائم کی گئی تھی، جس میں نمایاں شخصیات جیسے کہ زلفی بخاری، سجاد برکی، شہباز گل، اور عاطف خان شامل تھے۔تحلیل کا اعلان بیرسٹر گوہر خان کی جانب سے جاری کردہ ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے کیا گیا، جو عمران خان کی ہدایات پر عمل کر رہے تھے۔ذرائع بتاتے ہیں کہ یہ اقدام امریکہ میں مقیم پی ٹی آئی کے کچھ نمایاں کارکنوں کی جانب سے عمران خان تک پہنچائی گئی تشویش کے بعد کیا گیا۔ خیال ہے کہ ان کارکنوں نے، خاص طور پر پی ٹی آئی کی اوورسیز شاخوں کے اندر کمیٹی کی سمت کے حوالے سے بڑھتی ہوئی بے چینی کا اظہار کیا ۔پی ٹی آئی کی امریکہ شاخ خاص طور پر پاکستان کی عسکری اسٹیبلشمنٹ کے حوالے سے اپنے رویے پر منقسم نظر آتی ہے۔ جب کہ کچھ اراکین فوج اور اس کی قیادت کے خلاف جارحانہ مؤقف اپنائے ہوئے ہیں، وہیں دیگر اب مکالمے اور مفاہمت کی وکالت کر رہے ہیں۔یہ داخلی دراڑ اس وقت مزید نمایاں ہوئی جب امریکہ میں مقیم ڈاکٹروں اور تاجروں کا ایک گروہ حال ہی میں اسلام آباد آیا، جہاں انہوں نے مبینہ طور پر ایک اعلیٰ حکومتی عہدیدار کے علاوہ اڈیالہ جیل میں عمران خان سے بھی ملاقات کی۔ ان کی کوششوں کو، جو پی ٹی آئی اور فوج کے درمیان تعلقات کی مرمت کے طور پر دیکھی جا رہی تھیں، پارٹی کی ڈائیسپورا میں موجود سخت گیر عناصر کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
Post Views: 3