ذرائع کے مطابق فاروق عبداللہ نے ضلع کٹھوعہ میں ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کشمیر کی ریاستی حیثیت کی بحالی کا مطالبہ دہراتے ہوئے کہا کہ اس کے بغیر کشمیریوں کو درپیش کئی چیلنجز کو دور نہیں کیا جا سکتا۔ اسلام ٹائمز۔ نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر سے بجلی بھارتی ریاستوں راجستھان اور اترپردیش کو فراہم کی جا رہی ہے جس سے کشمیریوں کو بجلی کی شدید لوڈشیڈنگ کا سامنا ہے۔ ذرائع کے مطابق فاروق عبداللہ نے ضلع کٹھوعہ میں ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کشمیر کی ریاستی حیثیت کی بحالی کا مطالبہ دہراتے ہوئے کہا کہ اس کے بغیر کشمیریوں کو درپیش کئی چیلنجز کو دور نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے افسوس ظاہر کیا کہ کشمیری بجلی سے بھی محروم ہیں۔ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی قابض انتظامیہ کشمیر میں پیدا ہونیوالی بجلی بھارتی ریاستوں راجستھان اور اترپردیش کو فراہم کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بجلی مقبوضہ کشمیر میں پیدا ہوتی ہے جس کے کشمیری مالک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک دن لیفٹیننٹ گورنر اور بھارتیہ جنتا پارٹی بھی سیاسی طاقت سے محروم ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایک دن انصاف ضرور ہو گا۔ فاروق عبداللہ نے جموں و کشمیر کی ریاستی شناخت کی فوری بحالی کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے ایک روشن مستقبل کی امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایک دن ضرور جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت بحال ہو گی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کشمیر کی ریاستی انہوں نے کہا کہ نے کہا

پڑھیں:

مقبوضہ کشمیر کے گاؤں بڈھال میں پراسرار بیماری،2بچوں سمیت 14 افراد جاں بحق

مقبوضہ کشمیر کے راجوری ضلع کے بڈھال گاؤں میں پراسرار بیماری سے گزشتہ 30 دنوں میں دو بچوں سمیت کم از کم 14 افراد کی موت ہوگئی۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ابک ماہ کے دوران بڈھال میں ایک خاندان پراس وقت قیامت برپا ہوگئی جب نامعلوم بیماری کی وجہ سے ایک ماہ کے اندر ابک ایک کر کے 14 لوگوں کی موت ہوگئی۔ مرنے والے سبھی افراد ایک ہی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں اور ایک دوسرے کے قریبی رشتے دار ہیں۔
ایک معمر شخص محمد یوسف پیر کی شام انتقال کر گیا،اس کے علاوہ ان کے خاندان کے چھ بچوں کو اسپتال میں داخل کرنے کےبعد 2 بچے دم توڑ گئے۔ جن کی عمریں 8 اور 14سال تھیں۔
کہا جاتا ہے بڑھال گاؤں دسمبر 2024 سے اس پر اسرار بیماری سے دوچار ہے۔ رپورٹس کے مطابق گزشتہ سال 7 دسمبر کو ایک ہی خاندان کے پانچ افراد پراسرار بیماری کی وجہ سے انتقال کر گئے تھے، جس کے بعد 12 دسمبر کو تین بچوں کی موت ہوئی ۔ ان میں بخار، پسینہ، الٹی، پانی کی کمی، کے ساتھ غشی کی علامات بھی ظاہر ہوئی تھیں۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ بڈھال گاؤں میں گذشتہ ایک ماہ سے لگاتار لوگ مرتے جا رہے ہیں اور انتظامیہ حکومت ابھی تک یہ پتہ نہیں لگا سکی کہ اس کی اصل وجہ کیا ہے؟ لوگوں نے وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ اگر سرکار و انتظامیہ اس بیماری کاپتہ لگانے میں ناکام رہی تو سب ڈویزن کوٹرنکہ کے عوام احتجاج کرنے سے گریز نہیں کریں گے۔
حکام نے بتایا کہ محکمہ صحت کی ٹیمیں نمونے لے کر مسلسل جانچ میں مصروف ہیں اور دیگر پہلوں سے بھی جانچ ہو رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت مقبوضہ کشمیر میں مسلسل بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کر رہا ہے، حریت کانفرنس
  • مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر کشمیریوں کی جبری گمشدگیوں کی شدید مذمت
  • مقبوضہ کشمیر کی زمینوں پر پہلا حق کشمیریوں کا ہے
  • وزیراعظم آزاد کشمیر نے عالمی مبصرین کو ریاست کے دورے کی دعوت دیدی
  • ہماری حکومت تمام خطوں کیساتھ یکساں سلوک روا رکھے گی، ڈاکٹر فاروق عبداللہ
  • بیرسٹر سلطان محمود چوہدری سے چوہدری انوار الحق کی ملاقات
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کی مودی کے دورہ مقبوضہ کشمیر کی مذمت
  • کل جماعتی حریت کانفرنس کی کشمیر کے بارے میں دنیا کو گمراہ کرنے کی بھارتی کوششوں کی مذمت
  • مقبوضہ کشمیر کے گاؤں بڈھال میں پراسرار بیماری،2بچوں سمیت 14 افراد جاں بحق
  • بھارتی آرمی چیف کا بیان پٹے ہوئے موقف کے مردے گھوڑے میں جان ڈالنے کی ناکام مشق ہے: آئی ایس پی آر