کیا حکومت اور پی ٹی آئی کے مذاکرات ختم ہونے جا رہے ہیں؟ شوکت یوسفزئی نے بتادیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
کیا حکومت اور پی ٹی آئی کے مذاکرات ختم ہونے جا رہے ہیں؟ شوکت یوسفزئی نے بتادیا WhatsAppFacebookTwitter 0 10 January, 2025 سب نیوز
پشاور(آئی پی ایس)پی ٹی آئی رہنما شوکت یوسف زئی نے حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان جاری مذاکرات کے حوالے سے اہم بیان دیا ہے۔
اپنے وڈیو بیان میں شوکت یوسف زئی نے کہا کہ میڈیا پر شیر افضل مروت اور سلمان اکرم راجا کی لڑائی دیکھ کر افسوس ہوا۔ سینئر لیڈرشپ کی ذمے داری ہے کہ وہ پارٹی کے اندر ڈسپلن قائم کرے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کے ساتھ تحریک انصاف کے مذاکرات کا تیسرا دور شاید آخری ہو، کیوں کہ حکومت کا رویہ سنجیدہ نہیں ہے۔ حکومت اب بیک فٹ پر جا رہی ہے جب کہ عمران خان نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ حکومت کے پاس اختیار نہیں لیکن بہت اچھا ہوا کہ پی ٹی آئی نے مذاکرات کر کے حکومت کو ایکسپوز کر دیا۔
شوکت یوسفزئی نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کو بھی اب سمجھ آجانی چاہیے کہ نون لیگ اور پیپلز پارٹی ملک کے اوپر بوجھ ہیں، یہ اڑان پاکستان کی باتیں کر رہے ہیں لیکن پیسہ کہاں ہے۔ ملک میں امن و امان، رول آف لا اور سیاسی استحکام نہ ہو تو کون پاکستان کے اندر انویسٹمنٹ کرے گا۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ 2 برس میں حکومت نے 27 ہزار ارب روپے کا قرضہ لیا ہے۔ کیا اُڑان پاکستان قرضوں سے چلے گا۔ حکومت بتائے وہ 27 ہزار ارب روپے کہاں خرچ ہوئے؟ قوم کو حساب دے کیونکہ ایک روپے کا ریلیف بھی عوام کو نہیں مل سکا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت مذاکرات سے خوفزدہ لگ رہی ہے۔ اگر اختیار ہے تو عمران خان سے مذاکراتی کمیٹی کی ملاقات کیوں نہیں کرائی جاتی۔
شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ پنجاب میں ترقی کا جھوٹا دعویٰ کیا جا رہا ہے۔ لیپ ٹاپ تقسیم کرنے سے دل نہیں جیتے جاتے۔ بہت سارے نوجوان دیکھے ہیں جنہوں نے لیپ ٹاپ تو مریم نواز سے لیے ہیں لیکن اس پر تصویر عمران خان کی لگائی ہے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
امید ہے ریفرنس کے فیصلہ کے بعد بھی مذاکرات چلتے رہیں گے، عرفان صدیقی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جنوری2025ء) پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ امید ہے کہ ریفرنس کا فیصلہ آنے کے بعد بھی مذاکرات چلتے رہیں گے، اس میں کوئی رکاوٹ نہیں آنی چاہیے۔(جاری ہے)
عرفان صدیقی نے ایک انٹرویو میں کہا کہ مذاکرات ہو رہے ہیں، ان میں اونچ نیچ بھی آتی رہی ہے، بانی پی ٹی آئی کا ایک تلخ بیان بھی آیا، اٴْنہوں نے وزیرِ اعظم سے متعلق اچھے ریمارکس نہیں دیے تھے۔
اٴْنہوں نے کہا کہ وزیرِ اعظم سے متعلق اچھے ریمارکس نہ ہونے کے باوجود بھی مذاکرات چلتے رہے۔لیگی رہنما نے بتایا کہ پہلی میٹنگ میں طے کیا تھا کہ باہر کے عوامل کو مذاکرات پر اثر انداز نہیں ہونے دیا جائے گا۔اٴْنہوں نے کہا کہ وقاص اکرم کا بھی بیان تھا کہ ریفرنس کا جو بھی فیصلہ آیا مذاکرات تعطل کا شکار نہیں ہوں گے۔