امارات میں بسے افراد کیلئے نئے فیملی قوانین
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
متحدہ عرب امارات میں بسے افراد کیلئے نئے فیملی قوانین آگئے، نیا فیملی قانون اپریل 2025 سے نافذ العمل ہوگا۔
نئے فیملی قوانین اماراتی اور غیرملکی دونوں خاندانوں پر لاگو ہوگا، بچوں کے اماراتی قومی کارڈ اور پاسپورٹ کے غلط استعمال پر قانونی کارروائی ہوگی۔
فیملی قوانین کی خلاف ورزی پر جرمانہ اور جیل بھی ہوسکتی ہے، بچوں کی تحویل سے متعلق قوانین کی خلاف ورزی پر سزائیں ہوں گی۔
نئے قوانین کے تحت بچوں کی تحویل عمر میں توسیع کی گئی ہے، جبکہ غیر مسلم ماؤں کو بھی بچوں کی تحویل کا حق دیا گیا ہے۔
اماراتی نئے قوانین کے مطابق 15 سال کے بچے خود فیصلہ کرسکیں گے کہ وہ کس کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ایک سال میں یواے ای اور پاکستان کا تجارتی حجم 10ارب ڈالر سے تجاوز
ابوظہبی(نیوز ڈیسک)متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے سفیر فیصل نیاز ترمزی نے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان مضبوط تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو اجاگر کرتے ہوئے اعلان کیا کہ 2023-24 کے دوران دوطرفہ تجارت 10.9 بلین ڈالر سے تجاوز کر گئی۔متحدہ عرب امارات کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں فیصل ترمزی نے کہا، “پاکستان کی برآمدات میں 41.06 فیصد اضافہ ہوا جو 2.08 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں، جبکہ متحدہ عرب امارات سے درآمدات میں 14.45 فیصد کمی واقع ہوئی، جس کے نتیجے میں تجارتی خسارے میں 28.28 فیصد کمی آئی۔”انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پاکستانی کارکنوں کی جانب سے بھیجی گئی رقوم 2024 میں 6.7 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں اور 2025 میں سات ارب ڈالرز سے تجاوز کرنے کی توقع ہے۔سفیر ترمزی نے پاکستان کے ٹیلی کام، بینکنگ، رئیل اسٹیٹ اور پورٹ ڈویلپمنٹ کے شعبوں میں متحدہ عرب امارات کی نمایاں سرمایہ کاری کا اعتراف کیا۔ انہوں نے خاص طور پر ابوظہبی پورٹس اور ڈی پی ورلڈ کے کراچی پورٹ کے انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے کے معاہدوں کا ذکر کیا۔پاکستان کی اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (SIFC) کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا، “اس نے پاکستان کو غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے زیادہ پرکشش اور قابل رسائی بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔”متحدہ عرب امارات میں مقیم 1.5 ملین مضبوط پاکستانی ملازمین سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا، “آپ کا تعاون ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک اہم پل ہے۔”سفیر نے پاکستانیوں پر زور دیا کہ وہ متحدہ عرب امارات کے قوانین کی پاسداری کریں اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے ترسیلات زر کے سرکاری ذرائع استعمال کریں۔
Post Views: 4