’’وژن سینٹرل ایشیا‘‘ وزیراعظم فروری میں آذربائیجان اور ازبکستان کا دورہ کرینگے
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان اپنی ’’وژن سینٹرل ایشیا‘‘ کی پالیسی کے تحت وسط ایشیائی ریاستوں کے ساتھ روابط بڑھانے اور یوریشیا کے قفقاز خطے کے اہم ملک کے ساتھ روابط بڑھانے کے لیے سرگرم عمل ہے۔ اسی حکمت عملی کے تحت وزیراعظم شہباز شریف فروری کے تیسرے ہفتے میں آذربائیجان اور ازبکستان کا دورہ کریں گے۔ نائب وزیراعظم/وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار اور بعض اہم وفاقی وزراء بھی ان کے وفد کا حصہ ہوں گے۔ اس موقع پر دونوں ممالک کیساتھ اقتصادی تعاون بڑھانے سمیت مختلف شعبوں میں معاہدے ہوں گے، وطن واپسی سے قبل وزیراعظم دو روز تک ازبکستان کا دورہ بھی کریں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ وہ ازبکستان کو کراچی کی بندرگاہ کو اس کی ٹرانزٹ ٹریڈ کے لئے استعمال کرنے کی دعوت دیں گے اور اس ملک کے ساتھ اہم تجارتی معاہدوں پر دستخط کریں گے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
مسلم حکمرانوں حضرت علیؑ کے دورہ خلافت سے رہنمائی حاصل کریں، حاجی حنیف طیب
ایک بیان میں چیئرمین نظام مصطفی پارٹی نے کہا کہ ہم نے اپنی قوم کو صرف پیسے کمانے کے چکر میں لگاکر مادہ پرستی کا شکار کردیا ہے، آج بھی وقت ہے تعلیمات خلفائے راشدین، اہل بیت اطہارؑ سے اپنے آپ منور کرلیں۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین نظام مصطفی پارٹی سابق وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر حاجی محمد حنیف طیب نے یوم ولادت حضرت علی علیہ السلام کی نسبت سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ حضرت علیؑ کے فضائل، کارناموں سے تاریخ اسلام کے اوراق روشن ہیں، جس میں امت مسلمہ کیلئے ہدایت و رہنمائی حاصل ہے، عظمت و سعادت کا وہ کونسا باب ہے جو حضرت علیؑ کی زندگی میں موجود نہیں، فاتح خیبر، شیرخدا، داماد رسول ﷺ، خلیفہ چہارم، باب العلم، شارح قرآن و حدیث تھے۔ حاجی محمد حنیف طیب نے کہا کہ شیر خدا حضرت علیؑ کی ولادت ”کعبہ شریف“ میں ہوئی اور ”شہادت“ مسجد میں پائی، آپ نے گود مصطفی ﷺ میں پرورش پائی، لعاب دہن مصطفی ﷺ کی گھٹی ملی، حکمت و دانائی کی گرانقدر صلاحتیں، بے مثال فیاضی، سخاوت، جرأت و شجاعت، بہادری، عشق رسول ﷺ کے بے شمار ایمان افروز واقعات سے بھری ہوئی ہے۔
حاجی محمد حنیف طیب نے کہا کہ حضرت علی علیہ السلام ان خوش نصیب صحابہ کرامؓ میں شامل ہیں جنہیں سرکار دوعالم ﷺ نے اپنی زندگی میں ہی جنتی ہونے کی بشارت و خوش خبری دی۔ ڈاکٹر حاجی محمد حنیف طیب نے کہا کہ ہم صحابہ کرام اور اہل بیت اطہارؑ کی عظمتوں اور شان کا احاطہ نہیں کرسکے، ہمارے لئے اور ہمارے مسلم حکمرانوں کیلئے حضرت علیؑ و دیگر صحابہ کرامؓ کی زندگی کا ہر پہلو اور دورہ خلافت رہنمائی کا بہتریں ذریعہ ہے، کاش کہ ہمارے تعلیمی اداروں میں خلفائے راشدین اور اہل بیت اطہارؑ کے بارے میں تفصیل سے پڑھایا جاتا تو ہمارے اندر حسن کردار کی جھلکیاں نظر آتی، ہم نے اپنی قوم کو صرف پیسے کمانے کے چکر میں لگاکر مادہ پرستی کا شکار کردیا ہے، آج بھی وقت ہے تعلیمات خلفائے راشدین، اہل بیت اطہارؑ سے اپنے آپ منور کرلیں۔