اسکول کے راستے میں حائل دریا کا سامنا بلتستان کے طلبا کیسے کرتے ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
گلگت بلتستان کے علاقہ پندہ کھرمنگ سے بہتے دریائے سندھ کو خود ساختہ دیسی کشتی کے ذریعہ عبور کرنا یہاں کے بچوں کا معمول ہے۔ پل گاؤں سے دور ہونے کی وجہ سے مہدی آباد پندہ سے تعلق رکھنے والے یہ بچے یہ خطرناک سفر روزانہ کرتے ہیں۔
طالب علم ریحان علی روزانہ اسی طرح دریا عبور کر کے اسکول آتے جاتے ہیں، وہ اپنے کلاس کے دوران بھی یہ سوچتے ہیں کہ وہ واپس صحت باحفاطت گھر پہنچ جائیں۔
نور زمان بھی مہدی آباد ہائی اسکول کے طالب علم ہیں، وہ بھی یہی سوچتے رہتے ہیں کہ کہیں گر نہ جائیں۔
محمد علی کا تعلق اسی گاؤں پندہ سے ہے، وہ کہتے ہیں جب صبح بچے اسکول کے لیے نکلتے ہیں ہم اپنے گھروں کے چھت پر بچوں کو دیکھتے رہتے ہیں کہ بچے بحفاظت دریا کو کراس کریں اور اسکول پہنچ جائیں اور واپسی پر بھی ہم ہمیشہ خیال رکھتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
پرائیوٹ اسکول پرنسپل کی 9 سالہ طالبہ سے جنسی زیادتی کی کوشش، مقدمہ درج
پنجاب کے ضلع کوٹ ادو میں ایک پرائیوٹ اسکول کے پرنسپل نے چوتھی جماعت کی 9 سالہ طالبہ سے جنسی زیادتی کی کوشش کی جس کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق یہ گھناؤنی مبینہ کوشش ضلع کوٹ ادو کے علاقےدائرہ دین پناہ میں کی گئی۔
دین پناہ جینڈر کرائمز سرکل کی انچارج سب انسپکٹر سعیدہ خالق نے کہا کہ طالب علم کی والدہ کی شکایت پر اسکول پرنسپل کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پولیس اسکول پرنسپل کی گرفتاری کے لیے چھاپے مار رہی ہے، ملزم کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔
ایف آئی آر دائرہ دین پناہ پولیس اسٹیشن میں پاکستان پینل کوڈ کی مختلف دفعات کے تحت درج کی گئی ہے۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق چوتھی جماعت کی 9 سالہ طالبہ کو اسکول کے پرنسپل نے اپنے دفتر میں بلا کر جنسی زیادتی کی کوشش کی۔