اسلام آباد:

پاکستان کا ٹیلی کام سیکٹر ترقی کی جانب گامزن، حکومت پاکستان کی ٹیلی کام اور آئی ٹی سیکٹر میں بہتری کے لیے اقدامات جاری، حالیہ دنوں میں انٹرنیٹ فراہمی میں مسائل کے باعث حکومت پاکستان کی جانب سے Africa 2 Cable Project کا آغاز ہوگیا۔

 Africa 2 Cable Project دنیا کا سب سے بڑا زیر سمندر نیٹ ورک ہے، یہ منصوبہ 45000 کلومیٹر طویل زیرِ سمندر کیبل نیٹ ورک پر مشتمل ہے ، یہ منصوبہ 33 ممالک میں 46 لینڈنگ اسٹیشنز کو جوڑتا ہے۔

پاکستان میں Africa 2 Cable Project لینڈنگ مقام ہاکس بے، کیماڑی ٹاؤن کراچی میں ہو گی جبکہ اس کا مقامی آپریٹر ٹرانس ورلڈ ایسوسی ایٹس ہوگا، یہ منصوبہ ملک میں انٹرنیٹ کی رفتار میں نمایاں بہتری لائے گا۔

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن حکام کی کاوشوں سے پاکستان گلوبل سائبر سیکیورٹی انڈیکس 2024 رینکنگ میں 79 ویں سے 40 ویں نمبر تک پہنچ گیا۔

پاکستان دنیا کے ان 37 ممالک میں شامل ہوگیا ہے جنہوں نے WebTrustآڈٹ شدہ نیشنل پبلک انفراسٹرکچر قائم کی، اس اقدام سے ملک میں سائبر سیکیورٹی اور ڈیجیٹل سرٹیفیکیشن کے نظام میں نمایاں بہتری آئے گی۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

ورلڈ بینک کی پاکستان کے لیے 10 سال میں 20 بلین ڈالر کی فنڈنگ کا منصوبہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 15 جنوری 2025ء) پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے آج بدھ 15 جنوری کو عالمی بینک کے ساتھ اپنی نوعیت کے پہلے معاہدے کا خیرمقدم کیا، جس کا مقصد معاشی طور پر مشکلات کے شکار اس ملک کو آئندہ ایک دہائی کے دوران موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کے ساتھ ساتھ نجی شعبے کی ترقی کو فروغ دینے جیسے ترقیاتی امور کے لیے 20 بلین ڈالر کے قرضوں پر توجہ مرکوز کرنا ہے۔

نئی حکومت اور معاشی چیلنجیز: 130 ارب ڈالر سے زیادہ کا قرضہ کیسے اُترے گا؟

پاکستان کا موجودہ اقتصادی ماڈل ناقابل عمل، ورلڈ بینک

کیا پاکستان ورلڈ بینک کی تجاویز کے مطابق معاشی اصلاحات کر پائے گا؟

وزیر اعظم شہباز شریف نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ ورلڈ بینک کی جانب سے'کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک‘ کے نام سے ایک منصوبے کا اعلان کیا گیا ہے، جس کے مطابق اس عالمی ادارے کی طرف سے ماحول دوست توانائی اور موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے جیسے منصوبوں کے لیے 20 بلین ڈالر فراہم کرنے کا وعدہ کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

دس برسوں پر محیط یہ سلسلہ 2026ء سے شروع ہو گا۔

اس حوالے سے عالمی بینک کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس منصوبے کے تناظر میں پالیسی اور ادارہ جاتی اصلاحات اہم ہوں گی تاکہ نجی شعبے کی ترقی کو فروغ مل سکے اور حکومت کی جانب سے اہم شعبوں میں سرمایہ کاری کے لیے مالی گنجائش بھی بڑھائی جا سکے۔

ورلڈ بینک کے انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کے کنٹری مینیجر برائے پاکستان اور افغانستان ذیشان شیخ نے ایک بیان میں کہا، ''ہم سرمایہ کاری اور مشاورت فراہم کرنے کو ترجیح دینے پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں، جس سے پاکستان کی پائیدار ترقی اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے اہم شعبوں جیسے توانائی اور پانی، زراعت، سرمایہ کاری تک رسائی، مینوفیکچرنگ اور ڈیجیٹل انفراسٹرکچر میں ضروری نجی سرمایہ کاری میں مدد ملے گی۔

‘‘

عالمی بینک نے اس وقت پاکستان کو 106 منصوبوں کے لیے 17 بلین ڈالر دینے کا وعدہ کر رکھا ہے۔

پاکستان گزشتہ کئی برسوں سے معاشی بحران جیسی صورتحال سے دو چار ہے اور ماہرین اقتصادیات اور بین الاقوامی مالیاتی ادارے بڑی معاشی اصلاحات کے مطالبے کرتے آئے ہیں۔

پاکستان اس وقت بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے سات بلین ڈالر کے بیل آؤٹ پروگرام میں شامل ہے جس کے تحت، ضروری ہے کہ حکومتی محصولات میں اضافہ کیا جائے۔

ا ب ا/م م (روئٹرز)

متعلقہ مضامین

  • ڈیجیٹل ایف ڈی آئی منصوبہ معیشت کی ترقی اور پائیدار خوشحالی کی جانب اہم قدم ہے: وزیراعظم
  • پاکستان میں بین الاقوامی مسافروں کیلئے ٹریول سم متعارف
  • کیا کوئٹہ ڈیولپمنٹ پیکج شہریوں کی تقدیر بد ل پائےگا؟
  • دعا ہے پاکستان میں آئین اور قانون کو عزت ملے: شیخ رشید احمد
  • چھوٹی گاڑیوں کی الیکٹرک ٹیکنالوجی پر منتقلی کیلئے فنڈز فراہم کرنے کی تجویز
  • چھوٹی گاڑیوں کی الیکٹرک ٹیکنالوجی پرمنتقلی کیلئے فنڈز فراہم کرنے کی تجویز
  • مجھے نتیجہ پاکستان اور عوام کی بہتری میں نکلتا دکھائی نہیں دے رہا: شیخ رشید
  • دعا ہے پاکستان میں آئین اور قانون کو عزت ملے: شیخ رشید
  • دنیا کی سب سے بڑی سب میرین کیبل پاکستان آچکی،انٹر نیٹ مسئلہ جلد حل ہوجائے گا،شزہ فاطمہ
  • ورلڈ بینک کی پاکستان کے لیے 10 سال میں 20 بلین ڈالر کی فنڈنگ کا منصوبہ