Jasarat News:
2025-01-18@13:10:44 GMT

اختلافی مسائل میں اعتدال کی روش

اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT

ہم میں سے بہت سے لوگ اور خاص طور پر جو بنیادی طور پر دین کا حوالہ رکھتے ہیں، وہ دوسروں کے بارے میں راے دینے میں بعض اوقات جلدبازی کرتے ہیں۔ لوگوں میں طرح طرح کے عقائد موجود ہیں۔ مسلمانوں کا جو تصورِ علم ہے وہ ان کے لیے مانوس نہیں ہے، وہاں اصل بنیاد کو نظرانداز کرکے جب آپ کسی جزوی مسئلے پر راے یا رویہ اختیار کریں گے تو وہ دین سے مزید دْور ہوگا۔ ایسے بے شمار لوگ آپ کو ملیں گے جو مسلمانوں سے ہمدردی رکھتے ہیں، اپنے آپ کو مسلمان کہتے ہیں اور بحیثیت مجموعی جب ان کو کہا جائے کہ آپ اسلام کو مانتے ہیں تو وہ کہتے ہیں کہ ہاں مانتے ہیں۔ اسلام کے خلاف کوئی بات ہو تو وہ دکھ بھی محسوس کرتے ہیں، لیکن کسی جزوی معاملے میں وہ آپ کی بات نہیں مانتے۔ دین کے نام پر ہم جو بات انھیں بتا رہے ہیں، اس میں یہ تمام چیزیں، یعنی نصوص، اجتہادات، انفرادی بزرگوں کا ذاتی ذوق اور کسی مقامی علاقے کا اسلامی رواج بھی شامل ہیں۔

اب اگر کوئی شخص کہتا ہے کہ میں اس رواج کو نہیں مانتا، یہ غلط ہے تو آپ اس کو کچھ نہیں کہہ سکتے۔ وہ اتنا ہی اچھا مسلمان ہوسکتا ہے جتنا کوئی اور۔ کوئی کہتا ہے کہ فلاں بزرگ کی پگڑی کا اسٹائل بڑا فضول ہے، میں نہیں مانتا تو کسی بزرگ کی پگڑی کے اسٹائل کو فضول کہنے سے آدمی نہ فاجر ہوجاتا ہے نہ فاسق اور نہ کچھ اور۔ اس حد تک بھی درست ہے کہ وہ کہے مَیں امام ابوحنیفہؒ کے فلاں اجتہاد کو نہیں مانتا تو آپ تھوڑی بات کریں، مگر گستاخی اور جہالت کا کوئی عنصر نہ آنے پائے کہ یہ قابلِ اعتراض بات ہے۔ لیکن اگر وہ نصوص کا انکار کرے تو وہاں مسئلہ خطرناک ہوجاتا ہے۔ وہ دیکھتا ہے کہ جو چیزیں اسے بتائی جارہی ہیں بظاہر وہ غلط محسوس ہوتی ہیں، وہ اس لیے غلط معلوم ہوتی ہیں کہ وہ شریعت کا حکم ہی نہیں ہے، وہ شریعت کے حکم کے طور پر اس کو سمجھتا ہے۔ اس لیے اس میں کسی جلدبازی کا مظاہرہ نہ کریں بلکہ یہ محسوس کریں کہ چونکہ اس کی بنیاد کمزور ہے، اس بنیاد پر جو عمارت کھڑی ہے اس کی کبھی ایک اینٹ گرتی ہے اور کبھی دوسری، کسی ایک اینٹ گرنے کی وجہ سے اس آدمی کو کچھ نہ کہیں۔ عمارت کو دیکھیں کہ اس کی بنیاد درست ہے یا نہیں، ورنہ بنیاد کو درست کرنے کی کوشش کریں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

کرنٹ اکاؤنٹ پھر سرپلس: معاشی پالیسیوں کی درست سمت کی تصدیق: وزیراعظم

اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کرنٹ اکاؤنٹ مسلسل تیسرے ماہ سرپلس رہنے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ مثبت معاشی اشاریئے کاروباری برادری کے حکومت اور اس کی معاشی پالیسیوں میں بڑھتے ہوئے اعتماد کے عکاس ہیں۔ جمعہ کو وزیراعظم آفس کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق  وزیراعظم نے کہا کہ اکتوبر، نومبر اور دسمبر 2024 میں کرنٹ اکاؤنٹ مسلسل سرپلس رہنا معاشی پالیسیوں کی درست سمت ہونے کی سند ہے۔ رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں 1.2 ارب ڈالر سرپلس تھا، رواں مالی سال میں سرپلس کو مزید بڑھانے کے لئے کوشاں ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ مثبت معاشی اشاریئے کاروباری برادری کے حکومت اور اس کی معاشی پالیسیوں میں بڑھتے ہوئے اعتماد کے عکاس ہیں، ’’اڑان پاکستان ‘‘ جیسے پروگرام سے ملکی معیشت کو مزید تقویت ملے گی۔ وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کراچی اور تجارت کے دیگر بڑے مراکز پر عالمی معیار کا کارگو سکیننگ نظام قائم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مواصلات کے مربوط نظام اور کارگو کی بہتر ٹریکنگ سے پاکستان علاقے کے دیگر ممالک کیلئے راہداری تجارت کا مرکز بنے گا۔ وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت پاکستان کو ٹرانزٹ تجارت کا مرکز بنانے اور کارگو کی ٹریکنگ کے حوالے سے جائزہ اجلاس جمعہ کو یہاں منعقد ہوا۔ وزیراعظم نے اجلاس میں ہدایت کی کہ تجارتی مراکز سے ٹریکنگ، ٹریسنگ اور سکیننگ کے متروک نظام ختم کر کے جدید ٹیکنالوجی کے حامل نظام کا نفاذ یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کارگو ٹریکنگ کی خدمات مہیا کرنے والے اداروں کے معیار کی تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ٹریکنگ کے نظام میں بہتری سے سمگلنگ میں خاطر خواہ کمی دیکھنے میں آئی ہے، سمگلنگ روکنے کی بدولت اس سال افغانستان کو 211 ملین ڈالر کی چینی کی برآمد ممکن ہوئی۔  انہوں نے کہا کہ مواصلات کے مربوط نظام اور کارگو کی بہتر ٹریکنگ سے پاکستان علاقے کے دیگر ممالک کیلئے راہداری تجارت کا مرکز بنے گا۔ علاوہ ازیں وزیراعظم محمد شہباز شریف نے مقامی طور پر تیار کردہ الیکٹرو آپٹیکل سیٹلائٹ کی لانچ کو قابل فخر قرار دیتے ہوئے کہا  ہے کہ یہ خلائی سائنس اور ٹیکنالوجی میں ہماری کی   بڑھتی ہوئی صلاحیتوں کا مظہر ہے۔ وزیر اعظم نے سائنسدانوں اور انجینئرز کو ان کی لگن اور ایک بہترین ٹیم ورک پر مبارکباد دی۔دریں اثناء نوائے وقت پورٹ کے مطابق  اسٹیٹ بنک نے کہا ہے کہ رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کا کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس 1.21 ارب ڈالر رہا گزشتہ مالی سال کی ششماہی کا کرنٹ اکاونٹ خسارہ 1.39 ارب ڈالر تھا دسمبر 2024ء کا کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس 580.20 کروڑ ڈالر  رہا رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کا تجارتی خسارہ 13 فیصد اضافے سے 11.51 ارب ڈالر رہا دسمبر 2024ء برآمدات 3.05 ارب ڈالر جبکہ درآمدات 4.77 ارب ڈالر ہیں دسمبر 2024ء کا تجارتی خسارہ 1.72 ارب ڈالر رہا مالی سال کی پہلی ششماہی میں برآمدات 7 فیصد اضافے سے 16.22 ارب ڈالر رہیں مالی ال 2025ء کی پہلی ششماہی کی درآمدات 9 فیصد اضافے سے 27.74 ارب ڈالر رہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ڈیجیٹل میڈیاکیلئے اشتہارات کی پالیسی منظورہوچکی ہے،پرنٹ میڈیا انڈسٹری کے مسائل حل کریں گے:عطا تارڑ
  • کرنٹ اکاؤنٹ پھر سرپلس: معاشی پالیسیوں کی درست سمت کی تصدیق: وزیراعظم
  • 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ اعلیٰ عدالتوں میں چیلنج کریں گے ،تحریک انصاف
  • دنیا کو بتانا چاہتے ہیں عمران خان نے کوئی جرم نہیں کیا، ہائیکورٹ میں اپیل کریں گے، بیرسٹرگوہر
  • تیل و گیس سے مالا مال سانگھڑ مسائل کا گڑھ بن گیا، سائرہ بانو
  • وزیر اعلیٰ سندھ اولمپک اور اسپورٹس ڈپارٹمنٹ کا قبلہ درست کریں، لال بلوچ
  • خواہش ہے مسائل مذاکرات سے حل ہوں،انتقام کا تاثر نہیں ہونا چاہیے،فضل الرحمن
  • خشکی ،سکری اور بالجھڑ
  • انتقام سے مسائل حل نہیں ہونگے، ترک کا تاریخی دورہ شام کے دوران بیان
  • پاکستان کو شفاف الیکشن اور سیاسی استحکام کی ضرورت ہے،  مولانا فضل الرحمٰن