Jasarat News:
2025-04-15@11:51:56 GMT

تیزی سے ترقی کرتی معیشتوں کی جی ڈی پی 4 فیصد ہے

اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT

اسلام آباد (کامرس ڈیسک) پائیدار اقتصادی شرح نمو کے لئے دنیا بھر کی حکومتوں کو آئندہ دس سال کے دوران 30 کھرب ڈالر کے اضافی وسائل پیدا کرنا ہوں گے، پراپرٹی ٹیکسز کم آمدنی والے ممالک کو ترقیاتی ایجنڈا کی تکمیل میں معاون ثابت ہو سکتے ہیں۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی رپورٹ کے مطابق یہ وسائل تیزی سے ترقی کرتی معیشتوں کی مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کے 4 فیصد جبکہ کم آمدنی والے ممالک کی جی ڈی پی کے 16 فیصد کے مساوی ہیں۔آئی ایم ایف نے تجویز پیش کی ہے کہ اضافی وسائل کی دستیابی کے لئے مقامی سطح پر پراپرٹی ٹیکس کے موثر نفاذ کے اقدامات کی ضرورت ہے۔دوسری جانب آئی ایم ایف نے خبر دار کیا ہے کہ گزشتہ چند سالوں کے دوران ٹیکسز کی شرح میں اضافہ کے حوالہ سے اصلاحات کی بعض ممالک میں سماجی و سیاسی مسائل بھی پیدا ہوئے ہیں جن سے تحفظ کے لئے تمام شراکتداروں کی مشاورت سے اقدامات کرنا ہوں گے اور عوام کو بھی اعتماد میں لینا ہو گا۔پائیدار معاشی ترقی کے لئے وسائل میں اضافہ کے سلسلہ میں رئیل سٹیٹ ٹیکسز کا موثر نفاذ اہم کردار ادا کر سکتا ہے اور دوسری جانب قومی ٹیکسز کی شرح بڑھانے کی بجائے پراپرٹی ٹیکس کے موثر نفاذ سے نہ صرف کسی قسم کی سیاسی غیر یقینی کی صورتحال سے بچا جا سکتا ہے بلکہ مقامی سطح پر پراپرٹی ٹیکس کی وصولی اور ترقیاتی مقاصد کے لئے اس کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے لئے

پڑھیں:

کراکرم ہائی وے پروجیکٹ میں پیپرا رولز کی سنگین خلاف ورزیاں، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے معاملہ نیب کے سپرد کردیا

جنید اکبر خان کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں آبی وسائل کے مالی سال 2023-24 کے آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا گیا، آڈٹ حکام نے بتایا کہ قراقرم ہائی وے کے ڈیزائن میں تبدیلی کے دوران پیپرا رولز کی سنگین خلاف ورزیاں کی گئیں، 4 ارب روپے مالیت کا منصوبہ 36 ارب روپے پر چلا گیا۔

حکام آبی وسائل نے کمیٹی کو بتایا کہ سی پیک آنے کے بعد ڈیزائن میں تبدیلی ضروری تھی، یہ روڈ سی پیک اسٹینڈرڈ کو مکمل کرتا ہے، کمیٹی رکن ثنا اللہ مستی خیل کا کہنا تھا کہ اگر عام روڈ ایک ارب روپے میں بنتی ہے تو سی پیک کی سڑک 10 ارب روپے میں بنتی ہے۔

یہ بھی دیکھیں: پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے پہلے اجلاس میں کیا کچھ زیربحث آیا؟

ثنا اللہ مستی خیل کا کہنا تھاکہ اس کا مطلب ہے عام لوگوں کے خدشات درست ہیں، جدھر بھی دیکھیں جرنیلوں کے کھانچے کھلے ہوتے ہیں، رکن کمیٹی عامر ڈوگر بولے؛ ہم نے تو جب بھی چیئرمین واپڈا دیکھے ہیں جرنیل ہی دیکھیں ہیں، جس پر چیئرمین پی اے سی بولے؛ آئندہ بھی آپ جرنیلوں کو ہی دیکھیں گے۔

اس موقع پر چیئرمین واپڈا کا کہنا تھا کہ ان کی تعیناتی میرٹ پر ہوئی ہے، 45 سال کا تجربہ ہے، فوج سے نہیں جوڑنا چاہیے، جس پر سینیٹر شبلی فراز نے دریافت کیا کہ کس بنیاد پر آپ نے ڈیزائن تبدیل کیا، آپ ہوتے کون ہیں، اپنے آپ کو خدا سمجھتے ہیں یہ کس قسم کی انا ہے۔

مزید پڑھیں: پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے آڈٹ پیراز میں سنگین خامیاں درست کرنے ہدایت

سیکریٹری آبی وسائل نے کہا کہ انکوائری کی ہدایت کی گئی ہے ہم نے پیرا سیٹل کرنے کی بات نہیں کی، چیئرمین پی اے سی جنید اکبر خان نے سوال کیا کہ زمین نہیں تھی تو منصوبہ کیسے شروع کیا، سیکریٹری آبی وسائل نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت کو بار بار زمین کا مسئلہ ختم کرنے کا کہا۔

چیئرمین پی اے سی جنید اکبر خان بولے؛ آپ کا ہر منصوبہ تاخیر کا شکار ہوچکا ہے، اس کا دفاع نہیں کر سکیں گے، ان ریمارکس کے ساتھ چیئرمین پی اے سی نے مذکورہ معاملہ نیب کے سپرد کردیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

انکوائری پبلک اکاؤنٹس کمیٹی پیپرا رولز ثنا اللہ مستی خیل جنید اکبر خان چیئرمین واپڈا سی پیک سیکریٹری آبی وسائل سینیٹر شبلی فراز عامر ڈوگر قراقرم ہائی وے

متعلقہ مضامین

  • کراکرم ہائی وے پروجیکٹ میں پیپرا رولز کی سنگین خلاف ورزیاں، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے معاملہ نیب کے سپرد کردیا
  • پاکستان میں پانی کے تمام بڑے منصوبے تاخیر کا شکار ہونے کا انکشاف
  • چین پر ٹیرف کا نفاذ مذاق نہیں، امریکی وزیر خزانہ
  • امریکی ٹیرف، سام سنگ کی قیمتیں فی الحال مستحکم رہیں گی
  • اڑان پاکستان کے تحت قومی معیشت تیزی سے ترقی کر رہی ہے: گورنر سندھ
  • پی این ایس یمامہ کی پاک بحریہ میں شمولیت موثر فلیٹ آپریشنز میں معاون ثابت ہوگی، نیول چیف
  • امریکی ٹیکسز نے بین الاقوامی تجارتی نظم کو شدید متاثر کیا، چینی وزارت تجارت
  • ہماری منزل تیزی سے ترقی کرتا پاکستان ہے، شہباز شریف
  • ایس آئی ایف سی کی کاوشیں، یورپی ملکوں کو برآمدات میں 9.4 فیصد اضافہ
  • امریکہ کے’’مساوی  محصولات ‘‘ترقی پذیر ممالک کو شدید نقصان پہنچائیں گے ، چینی وزیر تجارت