جاپانی اسمگلر کا ایران کو جوہری مواد بیچنے کا اعتراف
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) جاپان کے 60سالہ اسمگلر تاکیشی ایبیساوا نے ایران کو جوہری مواد بیچنے کا اعتراف کرلیا۔ امریکی محکمہ انصاف کے مطابق نیو یارک کے شہر مین ہٹن میں ایبیساوا کو میانمر سے ایران اور دوسرے ممالک میں یورینیم اور ہتھیاروں کے گریڈ پلوٹونیم سمیت جوہری مواد کی اسمگلنگ کامجرم قرار دیا گیا۔ ملزم نے اعتراف کیا کہ اس نے میانمر کے میدان جنگ میں زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائلوں اور بھاری مقدار میں ہیروئن اور میتھامفیٹامائن امریکا بھیجنے کا کام کیا ۔ اسی طرح نیویارک سے ٹوکیو تک منشیات کی اسمگلنگ کی۔ امریکی حکام کے مطابق ڈی ای اے کے اسپیشل آپریشنز ڈویژن، پیشہ ور قومی سلامتی پراسیکیوٹرز، انڈونیشیا، جاپان اور تھائی لینڈ میں امریکی قانون نافذ کرنے والے شراکت داروں کے تعاون سے ایبساوا کی سازش کا سراغ لگایا گیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
لاس اینجلس آتشزدگی بے قابو، مزید ہلا کتیں، لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ ،امریکی حکام
نیویارک (نیوزڈیسک)امریکا کے شہر لاس اینجلس میں 9 روز سے لگی آگ پر قابو پانے کی کوششیں جاری ہیں جس کے مزید پھیلنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ حکام کے مطابق آگ پر ابھی تک 55 فیصد تک قابو پا لیا گیا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق اگلے ہفتے تک اگر آگ نہ بجھی تو اس پر قابو پانا مزید مشکل ہو جائے گا۔حکام نے بتایا کہ تیز ہواؤں کے باعث بجھی آگ دوبارہ بھڑک سکتی ہے، مکینوں کی گھروں کو واپسی ابھی ممکن نہیں ہے ہواؤں کا رخ دیکھ کر شہریوں کی گھروں کو واپسی کا فیصلہ کیا جائے گا۔
آگ سے متاثرہ پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا بھی خطرہ ہے۔ آگ سے اب تک 26 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ 31 افراد تاحال لاپتہ ہیں۔ امریکی حکام کی جانب سے مزید ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ خوفناک آگ سے اب تک لاس اینلجس کا 40 ہزارایکڑ سے زائد رقبہ جل کر راکھ ہو چکا ہے، جبکہ 12 ہزار 300 عمارتیں مکمل طور پر تباہ ہوچکی ہیں۔لاس اینجلس کی آگ میں 20 صدی کے عظیم موسیقار آرنالڈ شوئمبرگ کی موسیقی کا ذخیرہ تباہ
امریکی حکام کے مطابق ہزاروں فائر فائٹرز اور درجنوں طیارے امدادی کاموں میں شریک ہیں، آگ کے نتیجے میں اب تک 26 افراد کی ہلاکتوں کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ 30 افراد لاپتہ ہیں۔امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ہٹن کے علاقے میں لگی آگ پر 45 فیصد قابو پالیا گیا ہے۔
حکام نے 1 کروڑ 70 لاکھ افراد کو آگ سے پیدا ہونے والی آلودگی سے خبردار کردیا ہے۔ حکام نے بتایا کہ اب تک 60 لاکھ افراد اس وقت شدید خطرے سے دوچار ہیں۔حکام نے نقصان کا ابتدائی تخمینہ 275 ارب ڈالر لگایا ہے۔ ریسکیو ٹیمیں متاثرہ افراد کی مدد کے لیے سرگرم عمل ہیں۔
مری سے ملحقہ تین جنگلات شدید آگ کی لپیٹ میں، شعلے میلوں دور سے دکھائی دینے لگے،آگ نے شمال مغربی وینٹورا کاؤنٹی کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، جہاں ہزاروں گھرانے بجلی سے محروم ہیں
صورتحال کے پیش نظر حکام نے مزید 84 ہزارافراد کو علاقہ چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔ انخلا کے عمل کو یقینی بنانے کے لیے پولیس اور ریسکیو اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔امریکی میڈیا کے مطابق آگ لگانے کے شبہ میں تین افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے.
حکام عوام سے اپیل کر رہے ہیں کہ وہ محفوظ مقامات پر منتقل ہوں اور ہنگامی تدابیر اختیار کریں۔ اس بحران نے پورے علاقے کو شدید متاثر کر دیا ہے اور امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔
نوجوان نے ایک ہی دن میں تین لڑکیوں سے شادی کرلی