صوبائی وزیر ناصرحسین شاہ نے 16سریتون سنگ کرافٹس نمائش کا افتتاح کردیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر)صوبائی وزیر توانائی و پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ سندھ، سید ناصر حسین شاہ نے کراچی کے اوشین مال کلفٹن میں چار روزہ 16ویں ’’سرتیون سنگ کرافٹس‘‘ نمائش کا افتتاح کیا۔ چار روزہ نمائش کا انعقاد سندھ رورل سپورٹ آرگنائزیشن ( سرسو ) نے سندھ حکومت اور اس کے شراکت داروں کے اشتراک سے کیا ہے جس میں سندھ کے مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والی تقریباً 3,545 ہنر مند خواتین کے کام کی نمائش کی گئی ہے جس کا مقصد دیہی خواتین اور ہنر مند خواتین کو مارکیٹ سے رابطہ فراہم کرنا ہے۔ افتتاحی تقریب دوران صوبائی وزیر نے سرسو کی جانب سے سندھ کی دیہی ، غریب اور بے سہارا کمیونٹی ?و مالی طور پر اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کے لیے کی گئی کوششوں کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ مستقبل میں بھی سندھ کی دیہی برادریوں کے لیے ایسا جذبہ جاری رکھا جائے گا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ نے زور دے کر کہا “ہم سب کو اپنے اپنے علاقوں میں خواتین کو درپیش مسائل ?و حل کرنے کیلئے بہت زیادہ عملی کام کرنا ہے ، زمینی سطح پر خواتین کو پیش آنے والے مسائل کو سمجھنے کے لیے بہت عملی ہونے کی ضرورت ہے اور ان کو حل کرنے کے طریقے میں حصہ لینا چاہیے ?یون?ہ اسی طرح سے ہی تبدیلیاں آئیں گی۔”صوبائی وزیر نے کہا کہ سندھ کی ہنر مند خواتین کو ای کامرس کے ذریعے دنیا بھر سے جوڑا جا رہا ہے۔ صوبائی وزیر کے مطابق دستکاری اور فن پارے مختلف ثقافتوں کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنے میں مدد کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایسے پروگرام منعقد ہونے چاہیں۔ ایسے پلیٹ فارم مقامی کاریگروں کو اپنی مصنوعات کی مارکیٹنگ میں مدد دیتے ہیں۔ یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان کاریگروں کے کام کو ختم نہ ہونے دے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پشاور ہائیکورٹ؛ پی ٹی آئی رہنماؤں و کارکنان کی ضمانت منسوخ کرنیکی درخواستیں خارج
پشاور ہائیکورٹ نے صوبائی حکومت کی جانب سے پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنان کی ضمانت منسوخی کے لیے دائر درخواستیں خارج کر دیں۔
پی ٹی آئی رہنما و ممبر قومی اسمبلی اسد قیصر، صوبائی وزیر آفتاب عالم، فیصل خان، شکیل خان اور دیگر 200 سے زائد ممبران اسمبلی اور کارکنان کی ضمانتیں منسوخ کرنے کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی۔
جسٹس صاحبزادہ اسداللہ نے کیس کی سماعت کی۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نیاز محمد اور اے اے جی عبد الروف آفریدی عدالت میں پیش ہوئے۔
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نیاز محمد نے کہا کہ 2023 میں نگراں دور حکومت میں یہ ضمانتیں خارج کرنے کی درخواستیں دائر ہوئیں، ملزمان پر الزام ہے کہ انھہں نے احتجاج کیا تھا اور سڑک کو ٹریفک کے لیے بند کیا تھا۔ ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے اسٹیٹ اور سیکیورٹی فورسز کے خلاف نعرے لگائے، ملزمان پر جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کے بھی الزامات ہیں اور ٹرائل کورٹ میں اب ان کے کیسز چل رہے ہیں۔
عدالت نے استفسار کیا کہ ان کو ضمانتیں کس بنیاد پر ملی ہیں؟ اے اے جی نے بتایا کہ ان کیسز میں ملزمان کی شناخت پریڈ نہیں ہوئی اور ان سے کوئی غیرقانونی مواد برآمد نہیں ہوا، یہ اس وقت کی نگراں حکومت نے کیسز بنائے تھے، کسی بھی قسم کی سی سی ٹی وی فوٹیج موجود نہیں ہے۔
ہائیکورٹ نے صوبائی حکومت کی جانب سے ملزمان کی ضمانتیں منسوخ کرنے کی درخواستیں خارج کر دی۔
سانحہ 9 مئی کے بعد پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف مقدمات درج کیے گئے جبکہ ملزمان کو مختلف ماتحت عدالتوں نے ضمانتیں دیں تھیں۔
نگراں حکومت نے ضمانتیں منسوخ کرنے کے لیے درخواستیں دائر کی تھیں تاہم پشاور ہائیکورٹ نے صوبائی حکومت کی درخواستیں خارج کر دی۔