عالمی پارلیمانی ادارہ آئی پی یو عمران خان کے خلاف مقدمات کا جائزہ لے گا
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )عالمی پارلیمانی ادارہ انٹر پارلیمانی یونین (آئی پی یو) جمہوری حکمرانی، احتساب اور اپنے ارکان کے درمیان تعاون کے فروغ کے لیے سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف کارروائی کا جائزہ لینے کے لیے ایک مبصر پاکستان بھیجے گا، رپورٹ کے مطابق عمران خان کی قانونی ٹیم کے رکن خالد یوسف چودھری نے آئی پی یو کے فیصلے کے
بارے میں تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ مبصر 190 ملین پاﺅنڈ کے کیس اور توشہ خانہ سیریز کے مقدمات کی کارروائی دیکھیں گے۔وکیل نے دعویٰ کیا کہ یہ مقدمات قانونی احتساب کے بجائے سیاسی استحصال کی مہم کی مثال ہیں، آئی پی یو کے ساتھ بات چیت کا ایک اور مرکزی نقطہ جی ایچ کیو حملہ کیس ہوگا جس میں عمران خان پر 9 مئی کو ٹھوس شواہد یا قابل اعتماد قانونی بنیادوں کے بغیر فرد جرم عائد کی گئی تھی جس سے انصاف کے نظام کی غیر جانبداری پر مزید سوالات اٹھیں گے، خالد یوسف نے کہا کہ آئندہ ہفتوں میں پاکستان کا دورہ کرنے والے آئی پی یو کے مبصر کے پاس اڈیالہ جیل میں عمران خان کی نظربندی کی صورتحال کا جائزہ لینے اور ٹرائل کے طریقہ کار کا جائزہ لینے کا اختیار ہوگا ،یہ اس بات کی شفاف تشخیص کو یقینی بنانے میں ایک اہم قدم ہے کہ آیا منصفانہ ٹرائل کے حق جیسے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہوئی ہے یا نہیں۔
آئی پی یو
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
تمام قانونی تقاضے پورے کیے گئے،اشتراوصاف
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جنوری2025ء)قانونی ماہر اشتر اوصاف نے کہا ہے کہ تمام قانونی تقاضے پورے کیے گئے۔میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ عدالت نے کیس میں تمام قانونی تقاضے پورے کیے ہیں، کابینہ ارکان سے بھی حقائق چھپائے گئے، عمران خان پر بطور وزیر اعظم اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزامات بھی تھے، انہوں نے وزیراعظم ہوتے ہوئے ٹرسٹ بنایا، شہزاد اکبر ان کے معاون خصوصی تھے، برطانوی ادارے کو بھی گمراہ کیا گیا، یہ سارا معاملہ براہ راست سابق وزیر اعظم خود دیکھ رہے تھے۔ماہر قانون راجا خالد نے کہا کہ یہ اوپن اینڈ شٹ کیس تھا، برطانوی کرائم ایجنسی کی جانب سے قومی خزانے میں جمع کروانے کے لیے دیے جانے والے 190 ملین پاؤنڈ کی خطیر رقم بحریہ ٹاؤن کے چیئرمین ملک ریاض کے جرمانے کی ادائیگی کے لیے سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں جمع کروائی گئی، اور بدلے میں مالی فوائد حاصل کیے، عمران خان نے بطور وزیر اعظم کابینہ سے بھی جھوٹ بولا، حقائق چھپائے، بند لفافے میں تفصیلات رکھ کر کابینہ کی منظوری لی گئی۔(جاری ہے)
بانی پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ شرمناک فیصلہ سامنے آیا ہے، نواز شریف کے بیٹے نے کئی ارب کی پراپرٹی خریدی لیکن ان سے کوئی سوال نہیں ہوا، یہ جائیداد ملک ریاض کو بیچی گئی، آپ ایون فیلڈ بنائیں، منی لانڈرنگ کریں، لندن میں جائیداد بنالیں، کیس معاف کروا لیں، یہ سیاست کی یا پاکستان کی سیاسی اخلاقیات کی کم ترین سطح تھی، میں فیصلے کی مذمت کرتا ہوں، ہم اعلیٰ عدالتوں سے رجوع سمیت ہر حد تک جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کو سیرت النبیؐکی تعلیم اور دینی علوم کے لیے جامعہ بنانے پر سزا دی گئی۔