پیپلز پارٹی کی پنجاب میںن لیگ پر دباؤ بڑھانے کی تیاری
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
راولپنڈی( مانیٹرنگ ڈیسک باخبر ذرائع کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی نے پنجاب میں پاور شیئرنگ فارمولے پر عملدرآمد کرانے کیلئے صوبائی حکومت کو سیاسی طور پر مجبور کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ ذرائع کے مطابق تخت لاہور میں حصہ داری کیلئے پیپلز پارٹی پنجاب نے ورکرز کو متحرک کرنے کیلئے رابطہ مہم شروع کردی ہے۔ذرائع کا بتانا ہے کہ پہلے مرحلے میں ضلعی سطح پرپارٹی کو مضبوط کیلئے ورکرز کنونشن کرکے کارکنوں کو متحرک کیا جائے گا۔ اس دوران صوبائی حکومت کی پالیسیوں کا پوسٹ مارٹم کرکے کارکنوں میں جوش وخروش پیدا کیا جائے گا۔ذرائع کا کہنا ہے مرکز میں پاور شیئرنگ ایشوز پر دونوں پارٹیوں کی اعلیٰ قیادت میں رابطوں اورساتھ چلنے پر اتفاق رائے کے باوجود شیخوپوہ ورکرز کنونشن میں صوبائی رہنماؤں کی تقاریر نے واضح کردیا کہ پاکستان پیپلز پارٹی وفاق اور پنجاب میں الگ الگ مؤقف اپنانے جا رہی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی
پڑھیں:
عرفان صدیقی نے بغض پیپلز پارٹی میں جو گفتگو کی وہ قابل مذمت ہے، شرجیل میمن
کراچی:سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن نے کہا ہے کہ عرفان صدیقی نے بغض پیپلز پارٹی میں جو گفتگو کی ہے وہ قابل مذمت ہے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خیرپور میں صحافی کا قتل افسوس ناک ہے، صحافی کے قتل کے تمام ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے، پانچ مرد اور ایک خاتون کو گرفتار کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عرفان صدیقی نے بغض پیپلز پارٹی میں جو گفتگو کی ہے وہ قابل مذمت ہے، عرفان صدیقی لاعلم اور بے علم ہیں تو انہیں آئین پڑھنا چاہیے، پیپلز پارٹی نے جلال پور اور تھل کینالز کی بھی مخالفت کی تھی،عرفان صدیقی کو ہماری باتوں پر اعتماد نہیں تو تمام خطوط ان کو بھیج دیں گے۔
شرجیل میمن نے کہا کہ ہم نے سندھ اسمبلی سے قرارداد بھی پاس کروائی ہے، سینیٹ میں بیٹھے عرفان صدیقی کو یہ نہیں پتا کہ صدر کو منظوری کا اختیار ہے یا نہیں، ن لیگ کی وہ قیادت جن کو کچھ پتا نہیں وہ بونگیاں مارتے ہیں، آصف زرداری نے جوائنٹ سیشن میں کینالز کی مخالفت کی تھی میں عرفان صدیقی کے بیان کی مذمت کرتا ہوں۔
شرجیل میمن نے کہا کہ ن لیگ کی قیادت سے درخواست ہے کہ اپنے رہنمائوں کو سمجھائیں، کل اپیکس کمیٹی کی میٹنگ تھی، غیرقانونی امیگزینٹس کو نکالا جارہا ہے 991 افراد کو نکالا جاچکا ہے، غیرقانونی تارکین وطن دنیا میں غیر قانونی طور پر کہیں پر بھی نہیں رہ سکتے، 220 افراد دو کیمپ میں ہیں جن کو نکالنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گاڑیوں میں پولیس لائٹس، کالے شیشوں اور اسلحہ کی نمائش پر سخت پابندی ہے، اپیکس کمیٹی میں صوبے کے تمام بارڈرز پر جوائنٹ چیکنگ کا فیصلہ کیا گیا، سوشل میڈیا پر گالی دینے اور بدتمیزی کی کسی کو اجازت نہیں ہوگی، فیس بک کو خطوط لکھ کر اکائونٹ بند کروائیں گے، نجی ریسٹورنٹس کو نقصان پہنچایا گیا، ایسا کام نہ کریں جس سے پاکستانیوں کا نقصان ہو جذبات سب کے ہیں، برائے مہربانی قانون کو ہاتھ میں نہ لیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹریفک حادثات میں نومبر 2024ء کے بعد اچانک ایک لہر آئی، وزیراعلی نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف بھرپور کارروائی کا فیصلہ کیا، ہیلمٹ پہننا لازمی قرار دیا گیا، دو چالان بھی 2500 کے ہیں اور ہیلمٹ بھی 2500 کا ہے۔