Jasarat News:
2025-01-18@10:53:53 GMT

بھارتی خواتین غیر محفوظ، ہر 16 منٹ میں ایک ریپ

اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT

نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت میں جنسی تشدد اور عصمت دری ایک قومی المیہ بن چکا ہے، جہاں ہر 16 منٹ میں ایک عورت ریپ جیسے گھناؤنے جرم کا شکار ہوتی ہے۔ بھارت میں ’’ریپ کلچر‘‘ معاشرتی زوال کی عکاسی کرتا ہے اور ’’ریپ کلچر‘‘ نے نہ صرف خواتین کی سلامتی کو متاثر کیا ہے بلکہ پورے معاشرتی تانے بانے میں بے چینی، عدم تحفظ کی فضا پیدا کی ہے۔ بدعنوانی، حکومتی اداروں کی غفلت، انصاف کی فراہمی میں ناکامی بھارت میں ’’ریپ کلچر‘‘ کے فروغ کی بڑی وجوہات ہیں۔ مودی کے بھارت میں ہر 16 منٹ میں ایک عورت ریپ جیسے گھناؤنے جرم کا شکار ہوتی ہے، ’’دہلی نربھایا ریپ‘‘ ہو یا جین کی سڑک پر دن دہاڑے خاتون کی عصمت دری ہو یا پھر 2024ء کے کلکتہ کی ڈاکٹر کا ریپ اور قتل ہو، بھارت میں جنسی تشدد اور عصمت دری ایک قومی المیہ بن چکا ہے۔ بھارت میں خواتین کی عصمت دری اور جنسی تشدد کا مسئلہ، خاص طور پر مودی کے دور حکومت میں، اعداد و شمار کو دبانے اور میڈیا کنٹرول کے الزامات سے بھرا ہوا ہے، خواتین کے خلاف ریپ، ہراسگی و دیگر جرائم کی حقیقت زیادہ تر سوشل میڈیا کے ذریعے ہی آشکار ہوتی ہے۔ بھارت میں 2023 اور 2024 کے این سی آر بی رپورٹ کے اجرا میں تاخیرکے پیچھے بھی مودی سرکار کی کار فرمانی ہے جو خواتین کے خلاف جرائم کی حقیقت کو سامنے لانے میں رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہیں۔ بھارت میں 2022ء میں غیر ملکی شہریوں کے خلاف 25 عصمت دری کے واقعات رپورٹ ہوئے، جن میں سیاح بھی شامل تھے، عصمت دری کے ان واقعات میں 2 مارچ 2024 کو ایک 28 سالہ ہسپانوی سیاح خاتون کا واقعہ بین الاقوامی میڈیا کی زینت بنا رہا جسکو جھارکھنڈ میں اجتماعی عصمت دری کا نشانہ بنایا گیا۔ یہ تمام شواہد بھارت میں نہ صرف بڑھتے ہوئے ریپ کلچر کے فروغ کی طرف نشاندہی کرتے ہیں بلکہ بھارت میں اخلاقی پستی کو بھی عیاں کرتے ہیں۔ تھامسن رائٹرز فاؤنڈیشن کے 2018ء کے سروے کے مطابق خواتین کیخلاف بڑھتے تشدد اور عصمت دری کے واقعات کی بناپر ’’بھارت کو خواتین کیلیے دنیا کا سب سے خطرناک ملک قراردیا گیا‘‘۔ بھارتی نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو نے بتایا کہ سال 2022ء میں بھارت میں خواتین کیخلاف جرائم کے 445 , 256 مقدمات رجسٹرڈ ہوئے، جن میں سے 31,516 مقدمات جنسی تشدد کے تھے، بھارت میں ہرسال اوسطاً 30,000 سے زیادہ ریپ کے واقعات رپورٹ ہوئے۔ عصمت دری کے بیشتر متاثرین خوف، انتقام اور غیرموثر عدالتی نظام کے سبب انصاف سے محروم رہتے ہیں، گزشتہ سالوں میں سزا کی شرح محض 27-28 فیصد تھی، عصمت دری کے الزام میں لگ بھگ 4 میں سے 3 افراد آزاد ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: عصمت دری کے بھارت میں

پڑھیں:

بھارتی آرمی چیف کا پاکستان کو دہشت گردی کا مرکز قرار دینا منافقت کی بدترین مثال ہے، آئی ایس پی آر

راولپنڈی:

آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ بھارتی آرمی چیف کا پاکستان کو دہشت گردی کا مرکز قرار دینے کا بیان منافقت کی کلاسیکل مثال ہے، ایک سینئر بھارتی فوجی افسر پاکستان میں دہشت گردی کرتے ہوئے پکڑا گیا بھارتی جنرل نے اس بات کو مکمل نظر انداز کردیا۔

اپنے بیان میں کہا ہے کہ آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ پاکستان کو دہشت گردی کا مرکز قرار دینے کا بھارتی آرمی چیف کا بیان نہ صرف حقائق کے منافی ہے بلکہ بھارت کی روایتی پالیسی کے تحت پاکستان پر بلاجواز الزام تراشی کرنے کی ایک اور ناکام کوشش ہے، یہ منافقت کی ایک کلاسیکل مثال ہے، یہ بیان دنیا کی توجہ بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں جاری مظالم، اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک، اور بھارت کی سرحد پار جبر کی پالیسیوں سے ہٹانے کی کوشش ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی جنرل نے ماضی میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں تعیناتی کے دوران کشمیریوں پر بدترین مظالم کی نگرانی کی تھی، یہ سیاسی مقاصد کے تحت دیے گئے گمراہ کن بیانات بھارتی فوج کی سیاست زدہ ہونے کی عکاسی کرتے ہیں، دنیا بھارتی نفرت انگیز تقاریراور مسلمانوں کے خلاف نسل کشی کو بھڑکانے والے بیانات سے بخوبی آگاہ ہے۔

آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ عالمی برادری بھارت کی سرحد پار قتل و غارت گری اور معصوم کشمیریوں پر بھارتی سیکیورٹی فورسز کے مظالم و انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو نظر انداز نہیں کرسکتی یہ مظالم کشمیریوں کے حق خودارادیت کے عزم کو مزید مضبوط کرتے ہیں  جو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں میں تسلیم شدہ ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے کسی غیر موجودہ ڈھانچے کا پروپیگنڈا کرنے کے بجائے حقیقت کو تسلیم کرنا بھارتی قیادت کے لیے بہتر ہوگا، یہ حقیقت کہ ایک سینئر بھارتی فوجی افسر پاکستان کی تحویل میں ہے،  پاکستان میں معصوم شہریوں کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیوں کی منصوبہ بندی کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا، بھارتی جنرل نے اس بات کو مکمل طور پر نظر انداز کردیا۔

آئی ایس پی آر نے مزید کہا ہے کہ پاکستان اس قسم کے بے بنیاد اور جھوٹے بیانات کو سختی سے مسترد کرتا ہے،  بھارتی فوج کی قیادت سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ سیاسی ضرورتوں کے بجائے شائستگی، پیشہ ورانہ طرز عمل اور ریاستی تعلقات کے اصولوں کو مدنظر رکھے۔

متعلقہ مضامین

  • بھارتی کرکٹٹیم کے پاکستان نہ آنے سے شائقین اور اسپانسر شپ پر اثر پڑسکتا ہے
  • بھارتی آرمی چیف کا درد
  • بھارتی بیانات علاقائی امن و استحکام کے لیے سنگین خطرہ ہیں، پاکستان
  • ترجمان پاک فوج کا بھارتی آرمی چیف کے بیان پر سخت ردعمل
  • بھارتی آرمی چیف کا بیان دوغلے پن کی بدترین مثال: آئی ایس پی آر
  • بھارتی آرمی چیف کا بیان بدترین مفافقت ہے ،پاک فوج
  • بھارتی آرمی چیف کے بیان پر ترجمان پاک فوج کا منہ توڑ جواب
  • بھارتی آرمی چیف کا بیان گمراہ کن پروپیگنڈے کی بدترین مثال ہے، آئی ایس پی آر
  • بھارتی آرمی چیف کا پاکستان کو دہشت گردی کا مرکز قرار دینا منافقت کی بدترین مثال ہے، آئی ایس پی آر
  • پاک فوج کا بھارتی آرمی چیف کے بیان پر سخت ردعمل