۔2024-25 کا ترقیاتی بجٹ 1500 ارب سے کم کر کے 1100ارب روپے کر دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
اسلام آباد (آن لائن)رواں مالی سال کے 6 ماہ میں وفاقی منصوبوں کا برا حال ، ترقیاتی بجٹ1500 ارب سے کم کر کے1100 ارب روپے کر دیا گیاجس سے کئی ترقیاتی منصوبے متاثرہونے کا خدشہ ہے اورترقیاتی فنڈز ریلیز کرنے میں کئی دشواریاں
سامنے آئی ہیں جس سے مزید ترقیاتی کام کھٹائی میں پڑ گئے۔دستاویزات کے مطابق 1500 ارب سے 2024-25 کا ترقیاتی فنڈ 1100 ارب روپے کردیا گیا، 400 ارب کی کٹوتی وفاقی حکومت کو فنڈز کی حصولی میں مشکلات کی وجہ سے کی گئی۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ایس ای سی پی نے کمپنیز ریگولیشنز مجریہ 2024 میں ترامیم تجویز کردیں
کراچی:سیکورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان نے کارپوریٹ سیکٹر کے لیے ایک مرکزی رجسٹری کے قیام کی غرض سے کمپنیز ریگولیشنز مجریہ 2024 میں بعض ترامیم تجویز کر دی ہیں۔
تجویز کردہ تبدیلیوں کے مطابق کمپنیوں کو اپنے شیئر ہولڈرز سے حاصل کردہ UBO معلومات کمیشن کو eZfile پورٹل کے ذریعے دیگر متعلقہ ریگولیٹری ریٹرنز/فارمز کے ساتھ جمع کرانا ہوں گی۔ یہ معلومات مالیاتی ادارے ضرورت پڑنے پر حاصل کر سکیں گے۔
مختلف فریقین کی مشترکہ کوششوں کے نتیجے میں پاکستان کو سال 2022 میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (FATF) کی گرے لسٹ سے کامیابی کے ساتھ نکال دیا گیا۔ اس کامیابی نے پاکستان کی عالمی ساکھ میں اضافہ کیا، جس سے غیر ملکی سرمایہ کاری کے حصول اور بین الاقوامی مالیاتی منڈیوں تک رسائی میں بہتری آئی۔
FATF معیارات کے مطابق UBO رجسٹری میں درست، تازہ ترین اور جامع معلومات کے مؤثر ریکارڈ کو یقینی بنایا جائے گا۔ یہ اصلاحات نہ صرف پاکستان کے عالمی بہترین طریقہ کار کے لیے عزم کو اجاگر کرتی ہیں بلکہ ملک کے مالیاتی نظام میں سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بھی مضبوط بناتی ہیں۔
مرکزی رجسٹری کا تصور مالی شفافیت کو فروغ دینے اور پاکستان کے اینٹی منی لانڈرنگ/کاؤنٹر فنانسنگ آف ٹیررازم فریم ورک کو FATF، آرگنائزیشن فار اکنامک کوآپریشن اینڈ ڈیولپمنٹ اور دیگر بین الاقوامی اداروں کے مقرر کردہ عالمی معیارات سے ہم آہنگ کرنے کے لیے پیش کیا گیا ہے۔