لاہور: سرکاری ملازمین کام چھوڑ کر سول سیکرٹریٹ میں اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج کررہے ہیں
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
لاہور: سرکاری ملازمین کام چھوڑ کر سول سیکرٹریٹ میں اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج کررہے ہیں.
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سندھ: گراؤنڈ کی گئی گاڑیاں نیلام کرنے، سرکاری ملازمین کیلئے ای وی گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ
---فائل فوٹوحکومت سندھ کی جانب سے گراؤنڈ کی گئی گاڑیاں ایک ماہ میں نیلام کرنے اور کراچی کے سرکاری ملازمین کے لیے ای وی گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سندھ کے سینئر وزیر شرجیل میمن کی زیرِ صدارت سندھ کابینہ کی ذیلی کمیٹی برائے کفایت شعاری کا اجلاس ہوا۔
اجلاس میں صوبائی وزراء سعید غنی، ضیاء الحسن لنجار، علی حسن زرداری اور مختلف محکموں کے سیکریٹریز نے شرکت کی۔
حکومت سندھ کا سرکاری گاڑیاں واپس نہ کرنے والوں پر مقدمات درج کروانے کا فیصلہسینئر وزیر شرجیل میمن کی زیر صدارت سندھ کابینہ کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں یہ فیصلہ کیا گیا، ترجمان
مختلف محکموں کے سیکریٹریز نے سرکاری گاڑیوں سے متعلق 10 سال کا ریکارڈ پیش کیا۔
اجلاس سے خطاب کے دوران شرجیل انعام میمن نے کہا کہ گاڑیوں کی نیلامی کا عمل ایک ماہ میں مکمل ہونا چاہیے تاکہ وسائل مزید ضائع نہ ہوں، ای وی گاڑیاں خریدنے سے حکومت کو فائدہ اور پیٹرولیم مصنوعات کی بچت ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت عوامی وسائل کے استعمال میں شفافیت اور احتساب کو یقینی بنانے کے لیے پُر عزم ہے، سرکاری گاڑیوں کا غیر مجاز استعمال کرنے والے حکومتی احکامات کے تحت گاڑیاں واپس کریں۔
شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کہ گراؤنڈ کی گئی گاڑیوں کی نیلامی پر بھی کام جاری ہے، نیلامی پوری شفافیت کے ساتھ کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ تمام متعلقہ عہدے دار اور محکمے قانونی کارروائی سے بچنے کے لیے نئی ہدایات پر عمل کریں۔
سندھ حکومت کے پاس 11 ہزار 623 سرکاری گاڑیاںکراچی سندھ حکومت کے پاس 11 ہزار 623 سرکاری گاڑیاں ہیں جن...
اجلاس میں سعید غنی نے کہا کہ گراؤنڈ کی گئی گاڑیوں کی بر وقت نیلامی بہت اہم ہے، جس سے غیر ضروری اخراجات میں کمی لائی جا سکے گی، جن محکموں کے پاس اضافی گاڑیاں ہیں وہ اپنی ضرورت سے زیادہ گاڑیاں حکومت کو واپس کر دیں۔
اجلاس کے دوران ضیاء الحسن لنجار نے بتایا کہ گراؤنڈ کی گئی گاڑیوں کی نشاندہی اور حکومتی پالیسیوں کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے تیزی سے کام کیا جا رہا ہے، ہمارا مقصد عوام کا پیسہ بچانا اور ضروریات کے مطابق اخراجات کو یقینی بنانا ہے۔