میئر کراچی نے تدفین کیلیے14ہزار300روپے قیمت مقررکر دی
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر)میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے زیر انتظام قبرستانوں میں کے ایم سی کے بائی لاز اور تدفین کے لیے مقررہ نرخ پر عملدرآمد کا آغاز کردیا ہے۔ کے ایم سی کے رجسٹرڈ قبرستانوں میں تدفین کے لیے 14300 روپے کا نرخ مقرر کیا گیا ہے اور تمام قبرستانوں میں مقررہ نرخ کے بینرز آویزاں کردیے گئے ہیں، شہری قبرستان میں تدفین کے لیے 14300 روپے سے زایدادا نہ کریں،اس رقم میں زمین، قبر کی کھدائی، بلاکس سے چنائی، سلیپ اور تدفین کے تمام امور شامل ہیں، زائد رقم وصول کرنے والوں کے خلاف شکایت 1339 پر درج کرائی جائے جس پر فوری سخت کارروائی کی جائے گی، اس اقدام کا مقصد کراچی کے شہریوں کو ان کے لواحقین کی تدفین میں سہولت فراہم کرنا ہے،یہ بات انہوں نے کے ایم سی قبرستانوں میں متعلقہ بائی لاز اور تدفین کے نرخ کے حوالے سے جاری کی گئیں ہدایات پر عملدرآمد کا جائزہ لیتے ہوئے کہی، میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ کے ایم سی کے رجسٹرڈ قبرستانوں میں کام کرنے والے تمام افراد کو متعلقہ بائی لاز اور مقررہ نرخ کے تحت کام کرنے کا پابند بنایا گیا ہے،اس کے علاوہ قبروں کو مسمار کرنے والی مافیا کے خلاف بھی فیصلہ کن کارروائی شروع کردی ہے،کسی بھی شخص کو کے ایم سی کی رجسٹریشن کے بغیر قبرستان میں کام کرنے کی اجازت نہیں ہے اور اس کی خلاف ورزی پر متعلقہ قواعد و ضوابط کے تحت کارروائی ہوگی، انہوں نے کہاکہ ڈائریکٹر قبرستان کے ایم سی کو تمام قبرستانوں کا دورہ کرنے اور احکامات پر سختی سے عملدرآمد کرانے کی ہدایت کردی ہے، شہر مختلف قبرستانوں میں مافیا کے کارندے شہریوں سے ان کے لواحقین کی تدفین کے لئے اضافی رقم وصول کر رہے تھے جبکہ قبروں کو مسمار کرنے کی شکایات بھی سامنے آرہی تھیں جس پر ایکشن لیتے ہوئے یہ قدم اٹھایا گیا ہے جس کے ساتھ ساتھ ان کاموں میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی بھی شروع کردی گئی ہے، میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ شہریوں کو بلدیاتی خدمات کی فراہمی شہری اداروں کی بنیادی ذمہ داری ہے، خاندان میں اموات کی صورت میں لواحقین کی تدفین پر اٹھنے والے اخراجات اور دیگر مسائل بھی شہر کا ایک اہم مسئلہ ہیں اور بلدیہ عظمیٰ کراچی جہاں شہر کے انفراسٹرکچر کو ترقی دے رہی ہے وہیں ان بنیادی مسائل پر بھی توجہ دی جا رہی ہے تاکہ شہریوں کو ان کی روزمرہ زندگی میں سہولت فراہم کی جاسکے، کے ایم سی کے زیر انتظام قبرستانوں کے لئے بنائے گئے بائی لاز کا مقصد قبرستانوں سے متعلق تمام معاملات کو درست خطوط پر استوار کرنا ہے لہٰذا اس معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا اور فیصلہ کیا گیا ہے کہ تمام چیزوں کو قواعد و ضوابط کے دائرہ کار میں لایا جائے گا، انہوں نے شہریوں سے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے رجسٹرڈ قبرستانوں میں اپنے لواحقین کی تدفین کے حوالے سے کسی بھی قسم کی شکایات پر فوری کارروائی کے لئے کمپلین نمبر 1339 سے رجوع کریں جہاں بلدیہ عظمیٰ کراچی کا عملہ ان کی داد رسی کے لئے موجود رہے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: قبرستانوں میں کے ایم سی کے میئر کراچی بلدیہ عظمی بائی لاز تدفین کے نے کہا کے لئے
پڑھیں:
غزہ جنگ بند کرنے کی ضمانت دیں تو تمام یرغمالیوں کی رہا کردیں گے؛ حماس کی پیشکش
حماس نے ثالث کاروں کے سامنے ایک بار پھر غزہ میں اسرائیلی جارحیت میں معصوم انسانی جانوں کے ضیاع کو روکنے کے لیے قابلِ عمل حل کی پیشکش رکھ دی۔
عرب میڈیا کے مطابق حماس کے ایک سینئر عہدیدار طاہر النونو نے کہا ہے کہ تمام اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرنے کے لیے تیار ہیں بشرطیکہ اسرائیل غزہ میں جنگ ختم کرنے، اپنی افواج واپس بلانے اور انسانی امداد کی فراہمی کی ضمانت دے۔
ان خیالات کا اظہار حماس کے نمائندے نے مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں مصر، قطر اور امریکا کے ثالثوں سے مذاکرات کے بعد وطن واپس روانہ ہوتے ہوئے کیا۔
حماس کے سینئر رہنما نے اسرائیل پر جنگ بندی میں پیش رفت کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ یرغمالیوں کی تعداد کا نہیں بلکہ اسرائیل کی طرف سے معاہدے پر عمل درآمد سے انکار اور جنگ جاری رکھنے کا ہے۔
ادھر، حماس کے رہنما طاہر النونو نے اسرائیل کی یہ بے جا شرط کہ حماس ہتھیار ڈال دے، کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کا ہتھیار ڈالنا ابھی مذاکرات کا موضوع ہی نہیں ہے۔
طاہر النونو نے یہ بھی کہا کہ حماس نے اس بات پر زور دیا ہے کہ اسرائیل کو معاہدے پر عمل کرنے کے لیے عالمی ضمانتیں دی جائیں۔
ادھر اسرائیلی نیوز ویب سائٹ Ynet نے دعویٰ کیا ہے کہ ایک نیا معاہدہ حماس کے سامنے پیش کیا گیا ہے، جس کے تحت امریکا نے 10 زندہ یرغمالیوں کے بدلے اسرائیل کو جنگ بندی کے دوسرے مرحلے پر مذاکرات کے لیے آمادہ کرنے کی ضمانت دی ہے۔
رپورٹس کے مطابق اس وقت مذاکرات اس لیے تعطل کا شکار ہیں کیونکہ یرغمالیوں کی تعداد پر اختلافات ہیں۔ اس وقت بھی 58 افراد غزہ میں یرغمال ہیں جن میں سے 34 کے بارے میں اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ وہ ہلاک ہو چکے ہیں۔
اس صورتحال میں اسرائیلی مہم جو گروپ یرغمالیوں اور لاپتہ افراد کے خاندانوں کا فورم نے مرحلہ وار رہائی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ طریقہ قیمتی وقت ضائع کرتا ہے اور تمام یرغمالیوں کی جانوں کو خطرے میں ڈالتا ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ صرف ایک ہی موزوں اور مؤثر حل ہے اور وہ جنگ کا خاتمہ اور تمام یرغمالیوں کی ایک ساتھ فوری رہائی ہے۔
یاد رہے کہ پہلی جنگ بندی 19 جنوری کو شروع ہوئی تھی، جو دو ماہ چلی اور اس دوران قیدیوں اور یرغمالیوں کا تبادلہ بھی ہوا تاہم یہ بعد میں ناکام ہوگئی۔