انٹرمیڈیٹ نتائج سے غیر مطمئن طلبہ کو امتحانی کاپیاں دکھانے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
کراچی ( اسٹاف رپورٹر +مانیٹرنگ ڈیسک) چیئرمین انٹرمیڈیٹ نے انٹرمیڈیٹ کے نتائج سے غیر مطمئن طلبہ کے تحفظات دور کرنے کے لیے امتحانی کاپیاں دکھانے کا اعلان کیا ہے۔نجی ٹی وی سے گفتگو میں چیئرمین بورڈ شرف علی شاہ نے کہا کہ جن بچوں نے اسکروٹنی کے لیے اپلائی کیا، اگر وہ دوبارہ نتائج سے مطمئن نہ ہوئے تو وہ اپنے پروفیسر یا والدین کے ساتھ آکر امتحانی کاپی بھی دیکھ سکتے ہیں۔قبل ازیں کراچی میں انٹر بورڈ کے تحت ہونے والے امتحانات میں کم نمبر حاصل کرنے والے طلبہ نے کراچی پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ طلبہ کی جانب سے نتائج درست کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا ہیکہ ایسی کمیٹی بنائی جائے جس میں والدین بھی موجود ہوں، بند کمروں میں کی جانے والی اسکروٹنی نہیں مانتے۔طلبہ نے الزام لگایا کہ انٹر بورڈ والے رشوت طلب کرتے ہیں۔خیال رہے کہ انٹر میڈیٹ کے نتائج نے کراچی کے طلبہ کے پروفیشنل تعلیمی اداروں میں جانے کے امکانات محدود کر دیے ہیں، انٹرمیڈیٹ سال اول میں پری میڈیکل گروپ میں 66 فیصد اور پری انجینئرنگ گروپ میں 74 فیصد طلبہ فیل ہوگئے۔حال ہی میں عہدے سے ہٹائے گئے چیئرمین کراچی انٹربورڈ امیر حسین قادری نے نتائج کا دفاع کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ پوری ذمے داری سے کہتے ہیں کہ یہ رزلٹ میرٹ کے مطابق ہیں، شکایات موصول ہونے کے بعد نتائج کا دوبارہ جائزہ لیا گیا ہے۔سندھ حکومت نے نتائج کے چند دن بعد چیئرمین انٹرمیڈیٹ بورڈ امیر حسین قادری کو بغیر اجازت بیرون ملک جانے پر عہدے سے ہٹا دیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
چیئرمین واپڈا سے سوال پر ثناء مستی خیل کا میٹر اتار لیا گیا، پی اے سی چیئرمین کا اجلاس نہ چلانے کا اعلان
چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی جنید اکبر—فائل فوٹوچیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی جنید اکبر نے کمیٹی رکن ثناء اللّٰہ مستی خیل کے گھر سے بجلی کے میٹر اتارے جانے کی مذمت کرتے ہوئے معاملے کو منطقی انجام تک پہنچانے تک کمیٹی اجلاس نہ چلانے کا اعلان کر دیا۔
پارلیمنٹ کی پبلک اکاونٹس کمیٹی کا اجلاس جنید اکبر کی زیرِ صدارت ہوا۔
دوران اجلاس ممبر پی اے سی ثناء اللّٰہ مستی خیل نے کہا کہ گزشتہ روز چیئرمین واپڈا سے سوال کیا کہ 4 ارب کا پروجیکٹ 36 ارب روپے میں کیوں ہوا؟ میں نے ان سے تقرری کے بارے بھی سوال پوچھا تھا، سوال کرنے کی پاداش میں رات گئے میرے گھر، رشتے داروں کے گھروں سے بجلی کے میٹر اتار لیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ اگر پی اے سی میں سوال کرنے پر انتقامی کارروائیاں ہوں گی تو کمیٹی اپنا کام کیسے کرے گی؟
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے ارکان نے معاملے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے معاملے کو اسپیکر قومی اسمبلی کے نوٹس میں لا کر سخت ترین ایکشن کا مطالبہ کیا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین کمیٹی جنید اکبر نے کہا کہ کمیٹی اس وقت تک کام نہیں کرے گی جب تک انتقامی کارروائی واپس نہیں لی جاتی، اگر لوگوں کو اس طرح دھمکایا جائے گا تو کوئی رکنِ پارلیمنٹ کام نہیں کر سکے گا۔
انہوں نے کہا کہ معاملے کو اسپیکر قومی اسمبلی کے نوٹس میں بھی لا رہا ہوں، میں سیکریٹری پاور کو کمیٹی میں طلب کرتا ہوں اور باز پرس کرتا ہوں، اپنے ارکان کی توہین برداشت نہیں کر سکتا۔
کمیٹی ارکان نے کہا کہ ممبر کے میٹر اتروانا غنڈہ گردی ہے اور ارکان کی تضحیک ہے، معاملے کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔
جس کے بعد پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین جنید اکبر نے کمیٹی کا اجلاس ملتوی کر دیا۔