کراچی میں رواں سال ڈبل ڈیکر بسیں چلانے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے کہا ہے کہ ریڈ لائن بی آر ٹی میں حکومت کی وجہ سے کوئی تاخیر نہیں ہوئی، یوٹیلٹیز کی منتقلی کی وجہ سے کام میں تاخیر ہوئی، کراچی میں رواں سال شارع فیصل پر ڈبل ڈیکر بسیں چلادیں گے۔ کاٹی میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صدر آصف زرداری کی تاجر برادری پر خصوصی توجہ ہے، چیئرمین بلاول زرداری، وزیراعلی مراد علی شاہ اور سندھ حکومت آپ کی بات سنجیدگی سے لیتی ہے کیوں کہ ملک کو تاجر برادری چلا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئے صنعتی زون بنانے کی آپ کی سفارش کی 100 فیصد تائید کرتا ہوں، سی پیک کا دھابیجی اکنامک زون کا جدید منصوبہ ہے، آئی ایم ایف پروگرام میں مزید اسپیشل اکنامک زون نہیں بن سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملیر ایکسپریس وے کا 2 دن میں چیئرمین بلاول افتتاح کریں گے، انہوں نے کہا کہ انفرا اسٹرکچر پر چند کاروباری لوگ سپریم کورٹ گئے ہیں، سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ ہے کہ یہ سندھ حکومت کو ملنا چاہیے، ایسوسی ایشن منجمد 190 ارب روپے کو ریلیز کرانے کیلیے اپنا کردار ادا کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ سیس کی رقم جانے کس جنم میں شہر پر خرچ ہوگی، ایشوز ہیں اور سندھ حکومت انہیں حل کرنے پر سنجیدہ ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
لوگوں کو بہترین سفر سہولتوں کی فراہمی کے منصوبے پر کام کررہے ہیں، شرجیل میمن
سندھ اسمبلی سے خطاب میں سینئر وزیر سندھ کا کہنا تھا کہ کراچی سمیت ہر ضلع ہماری ترجیحات میں شامل ہے، ہماری کوشش ہے کہ ریڈ لائن سندھ کے ہر علاقے میں چلائیں، کراچی بڑی آبادی والا شہر ہے اس لئے پہلے یہاں شروع کیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ کے سینئر وزیر ٹرانسپورٹ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ حکومت سندھ کراچی سمیت صوبے بھر کے لوگوں کو آرام دہ اور بہترین سفر سہولتوں کی فراہمی کے منصوبے پر کام کررہی ہے، سندھ کابینہ نے کراچی کے لئے مزید ای وی بسوں کے حصول کی منظوری دیدی ہے، شہر میں پہلے ہی پنک بسیں بھی چل رہی ہیں، ریڈلائن منصوبہ پاکستان کا واحد منصوبہ ہے جس پر بایو گیس پر بسیں چلیں گی۔ انہوں نے یہ بات سندھ اسمبلی میں محکمہ ٹرانسپورٹ سے متعلق وقفہ سوالات کے دوران ارکان کے مختلف تحریری اور ضمنی سوالوں کا جوب دیتے ہوئے بتائی۔
انہوں نے کہا کہ نگران سیٹ اپ نو مہینے چلا اس دوران اس منصوبے پر رتی بھر کام نہیں ہوا، اس منصوبے کے حوالے سے یوٹلٹی اداروں کی جو لائنیں گزر رہی ہیں وہ بھی مسئلہ ہیں، کار شو رومز والوں نے بھی اوور ہیڈ برج کا مطالبہ کیا جس پر ڈھائی ارب لاگت آئے گی ان کا یہ مطالبہ ہم افورڈ نہیں کرسکتے۔ روڈوں پر سائیکلنگ لین کے حوالے سے کہا کہ یہ اچھی تجویز ہے لیکن یہ آئیڈل شہروں کے لیے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریڈ لائین اور گرین لائین ٹریک پر سائیکل چلائی جا سکتی ہے مگر شاہراہ فیصل پر سائیکل نہیں چل سکتی کیونکہ بدقسمتی سے لوگ فوٹ پاتھ پر موٹرسائیکلیں کھڑی کردیتے ہیں۔
سینئر وزیر شرجیل انعام میمن کا نے کہا کہ کراچی سمیت ہر ضلع ہماری ترجیحات میں شامل ہے، ہماری کوشش ہے کہ ریڈ لائن سندھ کے ہر علاقے میں چلائیں، کراچی بڑی آبادی والا شہر ہے اس لئے پہلے یہاں شروع کیا گیا ہے۔ ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عالمی فنڈڈ پروگرامز کے انٹرسٹ ریٹ بہت کم ہوتے ہیں۔ شرجیل انعام میمن نے بتا یا کہ گرین لائین وفاق کا منصوبہ ہے جواس مہینے میں ہمارے حوالے ہو رہا ہے۔