لاہور،سردی کی چھٹیاں ختم ہونے کے بعد طلبہ تعلیمی اداروں میں واپس آرہے ہیں.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

اقتصادی ترقی کے لئے اہم اداروں کو با اختیار بنانا ضروری ہے

کراچی(کامرس رپورٹر)نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولزفورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر، ایف پی سی سی ائی پالیسی ایڈوائزری بورڈ کے چیئرمین اورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ اقتصادی ترقی کی رفتاربڑھانے کے لئے اہم اداروں کومستحکم بنانا ضروری ہے۔ اداروں کوبا اختیار بنانے کے لئے ان میں سیاسی مداخلت کا خاتمہ اور انتظامیہ کی میرٹ پرتعیناتی ضروری ہے۔ اداروں کی خود مختاری اورمیرٹ پرفیصلوں کے بغیرملکی وغیر ملکی سرمایہ کاری بڑھانا مشکل ہے۔ میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں زیادہ وقت ایسا گزرا ہے جب اداروں میں گورننس کا فقدان رہا ہے، فیصلے میرٹ پر نہیں کئے گئے اورسیاسی مداخلت عروج پررہی جس سے بہت سے ادارے تومفلوج ہوگئے جبکہ زیادہ ترکی کارکردگی مایوس کن حد تک گرگئی۔ جب اہم ادارے زوال پزیرہوں توترقی کی رفتارکیسے بڑھ سکتی ہے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ اداروں کی فعالیت اورقوانین کے معاملہ میں پاکستان اپنے پڑوسی ممالک سے بہت پیچھے ہے جس کا اثرسرمایہ کاروں، عوام اورمعیشت پرپڑتا ہے۔ غیرضروری سیاسی مداخلت کی وجہ سے اہم سرکاری ادارے ملکی ترقی میں کردار ادا کرنے کے بجائے ایک بوجھ بن گئے ہیں جنھیں زندہ رکھنے کے لئے ہرسال کھربوں روپے ضائع کرنا پڑتے ہیں۔ قابل افسران کھڈے لائن لگا دئیے جاتے ہیں جبکہ ترقی کے لئے قابلیت محنت اورایمانداری کے بجائے سیاسی تعلقات زیادہ اہم تصور کئے جاتے ہیں ۔

متعلقہ مضامین

  • ایف بی آر کا د ہرا معیار
  • کراچی: جنوری کے آخری ہفتے درجۂ حرارت سنگل ڈیجٹ ہونے کا امکان
  • پی ٹی وی سے 1232عہدے ختم کرنے کی تیاریاں مکمل
  • پی ٹی وی منافع بخش شراکت داری کا منصوبہ، 1232 عہدے ختم کرنے کی منظوری
  • بیوروکریٹ اور غیر پی ایچ ڈی وائس چانسلرز کی تقرری واپس لی جائے: چیئرمین ایچ ای سی
  • تعلیمی اداروں کو منشیات سے پاک کرنے کیلئے جامع اقدامات کیے ہیں: سیدسجیل حیدر
  • تعلیمی اداروں کو منشیات سے پاک کرنے کیلئے جامع اقدامات کیے ہیں: سید سجیل حیدر
  • لاہور میں سردی برقرار، شدید دھند کے باعث موٹروے بند
  • اقتصادی ترقی کے لئے اہم اداروں کو با اختیار بنانا ضروری ہے
  • اسکروٹنی فیس ختم ہونے سے سروکار نہیں، اپنی کاپیاں خود چیک کریں گے، انٹرکے طلبہ کا مطالبہ