امتحانات میں نقل نوجوان نسل کے مستقبل کیلیے نا سور ہے ،کمیل شاہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
سکھر(نمائندہ جسارت )ڈسٹرکٹ کونسل سکھر کے چیئرمین سید کمیل حیدر شاہ نے رواں سال امتحانات میں نقل کے رجحان کی روک تھام کے لیے بھرپور مہم چلانے اور ضلع بھر کے 743 اسکولوں میں سہولیات فراہم کرنے کا اعلان کر دیا، کہتے ہیں کہ نقل ہماری نوجوان نسل کے مستقبل کے لیے ناسور ہے اس کی روک تھام کے سلسلے میں ضلع کے ہر اسکول میں جاکر طلبااور والدین کو قائل کریں گے کہ وہ نقل کو روکنے میں مدد کریں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھر کے گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول میں سکھر ضلع کے ستائیس سے زائد گرلز و بوائز اسکولوں کے طلبا و طالبات کے درمیان منعقدہ سائنسی مقابلے کی تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ڈی سی سکھر ڈاکٹر ایم بی راجا دھاریجو سمیت دیگر افسران و معزز شہری شریک تھے۔سید کمیل حیدر شاہ نے مزید کہا کہ نقل کی روک تھام کے لیے سختی کرنے سے کوئی تبدیلی نہیں آئے گی، ہمیں اس کے خلاف بھرپور مہم چلانا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات سندھ سید ناصر حسین شاہ کی خصوصی ہدایات پر چاردیواری، سائنس لیبس سمیت دیگر سہولیات سے محروم سکھر ضلع کے سات سو ترالیس اسکولوں میں اسی سال تمام سہولیات فراہم کریں گے جس کے لیے منصوبہ بنا کر پی این ڈی محکمے کے حوالے کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سکھر ضلع کونسل غریب طلبا کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے، ضلع کونسل کی جانب سے اسکالرشپ پر کئی طلبا کو تعلیم کے حصول کے لیے بیرون ملک بھیجا گیا ہے جبکہ غریب طلباکو سی ایس ایس کی تیاری میں مدد کے لیے سکھر آئی بی اے یونیورسٹی کے تعاون سے کلاسز چلائی جا رہی ہیں۔ انہوں نے میڈیا کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی سندھ کے مفادات یا حقوق کے حوالے سے کوئی سودے بازی نہیں کرے گی، صدر آصف زرداری کے خلاف سوشل میڈیا پر بے بنیاد پروپیگنڈا کیا جارہا ہے کہ انہوں نے کینالز بنانے کے منصوبے پر دستخط کر دیے ہیں، صدر آصف زرداری نے کینالز بنانے کی نہیں بلکہ چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کی رضامندی جاننے کے لیے سمری پر دستخط کیے ہیں، پیپلزپارٹی کبھی بھی سندھ کے ساتھ زیادتی نہیں ہونے دے گی۔ قبل ازیں چیئرمین ضلع کونسل سکھر سید کمیل حیدر شاہ نے سائنسی مقابلے میں حصہ لینے والے اسکولز کی ٹیمز کو فی گروپ دس، دس ہزار روپے اور پہلی پوزیشن حاصل کرنے والے گروپ کو پچاس ہزار روپے انعام دینے کا اعلان کیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: انہوں نے کے لیے کہا کہ
پڑھیں:
’رنگ کالا، انگریزی آتی نہیں‘، شوہر کے طعنوں سے تنگ نوجوان لڑکی نے خودکشی کرلی
بھارت میں ایک 19 سالہ شادی شدہ لڑکی نے شوہر اور دیگر سسرالیوں کے طعنوں سے تنگ آکر اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق، یہ واقعہ ریاست کیرالہ کے ضلع ملاپورم میں پیش آیا، جہاں شاہانہ ممتاز کو منگل کے روز اپنے گھر میں مردہ حالت میں پایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: باحجاب خاتون کا مذاق اڑانے اور ویڈیو بنانے پر یورپی سیاح گرفتار
میڈیا رپورٹس کے مطابق، شاہانہ کے خاندان کے افراد نے الزام عائد کیا ہے کہ گوری رنگت نہ ہونے اور انگریزی بول چال میں مہارت نہ رکھنے پر شاہانہ کا شوہر اور دیگر سسرالی اسے ہراساں کرتے تھے، روز روز کے طعنوں سے تنگ آکر شاہانہ نے خودکشی کرلی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق، شاہانہ بی ایس سی میتھیمیٹکس فرسٹ ایئر کی طالبہ تھا، اس کی گزشتہ برس مئی میں عبدالوہاب سے شادی ہوئی تھی جو متحدہ عرب امارات میں بطور ورکر ملازمت کرتا ہے۔
شاہانہ ممتاز اپنے شوہر عبدالواہاب کے ہمراہشاہانہ کے چچا کا کہنا ہے کہ شادی کے بعد عبدالوہاب 22 روز تک اپنی بیوی کے ساتھ رہا اور پھر دوبارہ یو اے ای چلا گیا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ وہاب نے اپنی اہلیہ کی فون کالز کو نظرانداز کرنا شروع کردیا تھا البتہ وہ فون پر ٹیکسٹ پیغامات میں شاہانہ کو ظاہری شکل و صورت اور انگریزی بول چال میں مہارت نہ رکھنے پر طعنے دیا کرتا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: سیالکوٹ میں سسرالیوں کے ہاتھوں کا بہو کا قتل، مقتولہ کی ساس کے سنسنی خیز انکشافات
شاہانہ کے خاندان کے افراد کے مطابق، اس نے اپنی ساس سے بھی مدد لینے کی کوشش کی تھی لیکن اس کی ساس نے جواب دیا تھا کہ اس کا بیٹا ایک زیادہ سمجھدار اور صاف رنگت والی لڑکی کا حقدار ہے۔ پولیس کے مطابق، شاہانہ کی خودکشی کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے اور معاملے کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews انڈیا انگریزی بول چال بھارت خاتون خودکشی سسرال شادی شدہ شوہر طالبہ طعنے کالی رنگت کیرالہ گورا رنگ لڑکی