گوادر میں ٹیکس آگاہی کے حوالے سے سیمینار کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
گوادر (نمائندہ جسارت) مکران ہائی بار ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے تعاون سے سید ظہور شاہ ہاشمی آڈیٹوریم ہال آر سی ڈی کونسل گوادر میں ٹیکس آگاہی کے عنوان پر سیمینار منعقد کیا گیا۔ سیمینار کے مہمان خصوصی ڈپٹی کمشنر گوادر حمودالرحمن تھے۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے صدر انور کاشف ممتاز نے کہا کہ ہمارے ملک کے بتیس شہروں میں روٹس ہیں اور ہمارے ممبران کی تعداد پانچ سو کے قریب ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک کا دارومدار ٹیکس کے نظام سے منسلک ہے ٹیکس آئے گا تو قومی خزانے میں رقم جمع ہوگی جس سے ملک کا انفرااسٹرکچر اور دیگر شعبہ ترقی کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے اس سیمینار کا مقصد ٹیکس کی ادائیگی کے لئے گوادر اور اہلیان مکران کے لوگوں کو ٹیکس کی ادائیگی کے لئے آگاہی فراہم کرنا ہے اور شہری کو پتہ ہونا چاہیے کہ وہ کس لئے اور کس وجہ سے ٹیکس ادا کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر شہری کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ وہ ٹیکس اداکرے گا لیکن سب سے اہم اور بنیادی مسئلہ سوال کا ہے جو بھی شہری ٹیکس اداکررہا ہے بالخصوص نوجوان طبقہ وہ ضرور سوال پوچھے کہ عوام جو بھی ٹیکس ادا کررہا ہے وہ کہاں اور کیسے خرچ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن ملک کے ٹیکس کے نظام میں بہتری اور ریفارم لانے کے لئے کوشاں ہے ٹیکس کا نظام جدید بنایا جائے یہ ٹیکنالوجی کا دور ہے کوئی بھی کسی بھی چیز کو پوشیدہ نہیں رکھ سکتا۔ جب ٹیکس نظام بہتر ہوگا تو ملک پر اس کے مثبت اثرات پڑیں گے۔ انہوں نے اس موقع پر مکران ٹیکس بار کے قیام کا بھی اعلان کیا اور کہا کہ بہت جلد اس کی منظوری دی جائے گی جب ضکہ یہاں سے کراچی میں وکلا کو پاکستان ٹیکس بار ایسوسی کی جانب سے مہارت کی ٹریننگ بھی دی جائے گی۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر گوادر حمودالرحمن نے کہا کہ ٹیکس کا نظام درست ہو اور عوام کا پیسہ عوام کی فلاح و بہبود پر خرچ کیا جائے تو یہ خوش آئند ہے لیکن ہمارے ٹیکس نظام میں نقائص موجود ہیں جن کو دور کرنے کی ضرورت ہے تاکہ عوام کا اعتماد ٹیکس کی ادائیگی اور نظام پر بحال ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ گوادر ایک پورٹ سٹی اور ابھرتا ہوا شہر ہے اس شہر کی ترقی کے لئے اسے کسی ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دے کر اسے ایک مخصوص مدت کے لئے ٹیکس فری شہر قرار دینا چا ہیے تاکہ یہاں پر ترقی جڑ پاسکے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: بار ایسوسی ایشن کے لئے
پڑھیں:
اشیائے ضروریہ پر سیلز ٹیکس کی مد میں 998 ارب روپے اضافی وصولی
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 جنوری ۔2025 )گزشتہ مالی سال کے دوران اشیائے ضروریہ پر حکومت کو 998 ارب روپے اضافی سیلز ٹیکس وصول ہوا ایف بی آر دستاویز کے مطابق بجلی، گیس، چینی، سیمنٹ، سیگریٹس، چائے، مشروبات اور بسکٹس پر ٹیکس میں اضافہ ہوا صرف بجلی کے بلوں سے 364 ارب 66 کروڑ روپے جمع ہوئے. ایف بی آر دستاویزات میں انکشاف ہوا ہے کہ حکومت نے 24-2023 میں اشیائے ضروریہ پر سیلز ٹیکس وصولی کی مد میں 998 ارب روپے اضافی وصول کئے، بجلی، گیس، چینی، سیمنٹ، سگریٹس، چائے، مشروبات، بسکٹ پر ٹیکس میں اضافہ ہوا.(جاری ہے)
دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ مقامی سیلز ٹیکس وصولی کا حجم ایک ہزار 222 ارب روپے سے تجاوز کرگیا، عوام سے بجلی پر سیلز ٹیکس کی مد میں 141 ارب روپے اضافی وصول کئے گئے ایف بی آر کے مطابق حکومت نے گزشتہ سال بجلی بلوں پر 364 ارب 66 کروڑ سیلز ٹیکس وصول کیا، ایک سال میں بجلی کے استعمال پر سیلز ٹیکس ریونیو میں 63.4 فیصد اضافہ ہوا، چینی پر 28.5 فیصد اضافے سے 98 ارب روپے سیلز ٹیکس وصول ہوا. ایف بی آر دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ سیمنٹ پر ٹیکس وصولی 60 فیصد اضافے سے 66.61 ارب روپے ریکارڈ، سگریٹس پر سیلز ٹیکس میں 64.3 فیصد اضافہ، 61 ارب وصول ہوئے، سگریٹس پر 237 ارب روپے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی اور ایف ای ڈی میں 95 ارب روپے یعنی 67 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا. رپورٹ کے مطابق چائے پر سیلز ٹیکس وصولی 31 فیصد بڑھی، حجم 22 ارب 72 کروڑ رہا، گاڑیوں پر مقامی سیلز ٹیکس ریونیو میں 160 فیصد اضافہ ہوا جس 13.36 ارب رہا، بسکٹس پر سیلز ٹیکس وصولی 56 فیصد اضافے سے 15 ارب رہی، پیٹرولیم مصنوعات پر جی ایس ٹی وصولی میں 4.3 فیصد کمی آئی.