کراچی: کل دن 12 بجے سے شام 6 بجے تک ایوان صدر روڈ عارضی بند رہے گا
اشاعت کی تاریخ: 9th, January 2025 GMT
فوٹو: فائل
ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ کل دن 12 بجے سے شام 6 بجے تک کراچی میں ایوان صدر روڈ عارضی طور پر بند رہے گا، ایوان صدر روڈ سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر بند رہے گا۔
شاہراہ فیصل سے آئی آئی چندریگر روڈ آنے والے فوارہ چوک سے دین محمد وفائی روڈ جا سکتے ہیں، گاڑیاں ایم آر کیانی چوک سے شاہین کمپلیکس کی جانب بھی جا سکتی ہیں۔
ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ آئی آئی چندریگر روڈ سے شاہراہ فیصل اور صدر جانے والے شاہین کمپلکس، ایم آر کیانی چوک، فوارہ چوک سے لکی اسٹار جاسکتے ہیں۔
ایم آر کیانی چوک سے ایوان صدرروڈ پر کسی ٹریفک کو جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
کراچی اسٹیڈیم کی خالی کرسیاں: ارسلان نصیر نے انوکھا حل پیش کردیا
کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں ہونے والے پی ایس ایل کے میچوں میں خالی کرسیاں اب ایک معمول بن چکی ہیں۔ حالیہ کراچی کنگز اور ملتان سلطانز کے درمیان کھیلے گئے ہائی وولٹیج میچ میں بھی یہی منظر دیکھنے کو ملا۔
سوال یہ ہے کہ آخر کراچی کے تین کروڑ شہری اپنی ہی ٹیم کے میچ دیکھنے اسٹیڈیم کیوں نہیں آتے؟
معروف کانٹینٹ کری ایٹر ارسلان نصیر نے اس مسئلے کا ایک انوکھا حل پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’اگر اسٹیڈیم میں ’جیتو پاکستان‘ کی طرز پر تین موٹرسائیکلیں رکھ دی جائیں، تو گراؤنڈ کھچاکھچ بھرجائے گا۔‘‘ یہ بات انہوں نے اپنے مخصوص طنزیہ انداز میں کہی، لیکن اس میں ایک کڑوا سچ بھی چھپا ہے۔
حقیقت یہ ہے کہ کراچی والے انعامات والے شوز کےلیے تو قطار میں لگ جاتے ہیں، لیکن اپنی ٹیم کو سپورٹ کرنے اسٹیڈیم نہیں آتے۔ حالانکہ اس بار چیمپئنز ٹرافی کے دوران روڈ بند کرنے کی پابندی ختم کردی گئی تھی اور پارکنگ کی بھی مناسب سہولت فراہم کی گئی تھی، مگر یہ سب کچھ بے سود ثابت ہوا۔
ارسلان نصیر کی یہ تجویز دراصل کراچی کے کرکٹ شائقین کے رویے پر ایک طنز ہے۔ کیا واقعی ہمیں اپنی ٹیم کو سپورٹ کرنے کے لیے موٹرسائیکل جیتنے کا لالچ چاہیے؟ یا پھر ہمیں اپنے اس رویے پر نظرثانی کرنی چاہیے؟ فی الحال تو صورتحال یہی ہے کہ کراچی والے گھر بیٹھے چھوٹی اسکرین پر میچ دیکھنا ہی ترجیح دیتے ہیں، چاہے اسٹیڈیم میں ان کی اپنی ٹیم کھیل رہی ہو!