پاکستان میں کام کرنے والی انٹرنیشنل کمپنیوں نے اپنے مختلف آپریشنز بیرون ملک منتقل کرنا شروع کردیے
اشاعت کی تاریخ: 9th, January 2025 GMT
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 9 جنوری 2024ء ) پاکستان میں کام کرنے والی انٹرنیشنل کمپنیوں نے اپنے مختلف آپریشنز بیرون ملک منتقل کرنا شروع کردیے، انٹرنیٹ کی سست روی اور تعطل کے باعث ملک کی آئی ٹی انڈسٹری شدید بحران کی زد میں، وٹس ایپ نے سیشن سرور رؤٹنگ پاکستان سے باہر منتقل کردیا ۔ تفصیلات کے مطابق انٹرنیٹ کی سست روی اور تعطل آئی ٹی انڈسٹری پر بھاری پڑنے لگی جبکہ عالمی کمپنیوں نے پاکستان میں موجود اپنے مختلف آپریشنز بیرون ملک منتقل کرنا شروع کردیے۔
پاکستان میں انٹرنیٹ کی سست روی کے باعث وٹس ایپ نے سیشن سرور رؤٹنگ پاکستان سے باہر منتقل کردیا ہے۔ پی ٹی اے نے منتقلی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وٹس ایپ سی ڈی این کی بیرون ملک منتقلی سے صارفین کو رابطے کرنے میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا۔(جاری ہے)
پی ٹی اے نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک میں فکسڈ لائن اور موبائل نیٹ ورکس پرانٹرنیٹ بہترہوا ہے، ایک ماہ میں فکسڈ لائن انٹرنیٹ دو درجے بہتر ہوا ہے۔
پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ فکسڈ لائن انٹرنیٹ کی اسپیڈ میں پاکستان 139 ویں نمبرپرہے جہاں موبائل نیٹ ورک 3 درجے بہتر ہوئی ہے جبکہ موبائل نیٹ ورک میں پاکستان کی رینکنگ 97 ویں نمبر پر ہے۔ سال 2024 انٹرنیٹ اسپیڈ کے حوالے سے بدترین رہا، سب میرین کیبلز میں خرابی کے 4 بڑے واقعات پیش آئے، جس کے باعث صارفین کو 1750 کیگا بایٹس فی سیکنڈ انٹرنیٹ کم ملا جبکہ فائر وال اور ویب منیجمنٹ سسٹم نے بھی پریشانی بڑھادی۔ نیٹ سروس پروائیڈرز کہتے ہیں ہیں کہ ایک گھنٹہ نیٹ بندش کا مطلب 9 لاکھ ڈالر کا جھٹکا ہے، ایک دن تعطل کی قیمت سوا کروڑ ڈالر بھرنا پڑتی ہے۔ سال 2021 میں ایکسپورٹ گروتھ 47 فیصد تھی جو گزشتہ برس صرف 24 فیصد رہ گئی۔ آئی ٹی ایکسرپٹ نگہت داد کا کہنا ہے انٹرنیٹ کی سست روی کی یہی صورتحال رہی تو آئی ٹی کی کئی مزید کمپنیاں منتقل ہونے کا خدشہ ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: بیرون ملک منتقل پاکستان میں آئی ٹی
پڑھیں:
سنگاپور ایئرپورٹ سے پرفیوم چوری کرنے والی آسٹریلوی خاتون 2 سال بعد گرفتار
سنگاپور ایئرپورٹ سے پرفیوم چوری کرنے والی آسٹریلوی خاتون کو 2 سال بعد گرفتار کرلیا گیا
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق خاتون نے دو سال قبل چانگی ایئرپورٹ کے ایک اسٹور سے پرفیوم کی بوتل چوری کی تھی، اس نے 11 اپریل کو چوری کے الزام کا اعتراف کیا جس کے بعد اس پر 750 ڈالر جرمانہ عائد کیا گیا۔
35سالہ آسٹریلوی خاتون راج ورشا، نے 22 مارچ 2023 کو ہوائی اڈے کے ٹرمینل ون کے ڈیپارٹر ٹرانزٹ ایریا کے ایک اسٹور سے تقریباً 250 ڈالر مالیت کی پرفیوم کی بوتل چرائی، جب وہ 31 مارچ 2025 کو ایئر پورٹ پر واپس آئی تو اسے حراست میں لیا گیا۔
امیگریشن اینڈ چیک پوائنٹس اتھارٹی کے افسران نے اس کے بعد معاملہ پولیس کے حوالے کر دیا
اسٹیٹ پراسیکیوٹنگ آفیسر (ایس پی او) نے عدالت کو بتایا کہ چوری کے دن خاتون رات 3 بجے کے قریب آسٹریلیا سے چنگی ایئرپورٹ پہنچی،
رات 4.10 بجے کے قریب وہ ہوائی اڈے کے ٹرمینل 1 کے روانگی ایریا میں موجود ایک ڈیوٹی فری اسٹور میں داخل ہوئی، چینل پرفیوم کی بوتل اٹھائی اور اسے بیگ میں چھپا لیا۔
بعد میں سیکیورٹی افسر نے بوتل دیکھی اور اسٹور کے ملازمین کو آگاہ کیا۔
ایس پی او ذاکر نے کہا کہ یہ معلوم ہونے پر کہ چوری کا پتا چل گیا ہے، خاتون فوراً پرفیوم کی مذکورہ بوتل کی قیمت ادا کیے بغیر اسٹور سے نکل گئی اور صبح 9 بجے اپنے اہل خانہ کے ساتھ تھائی لینڈ کے لیے روانہ ہوگئی۔"
اسٹور سپروائزر نے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج دیکھی اور ایئرپورٹ پولیس ڈویژن کو آگاہ کیا۔
عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ خاتون کو اس وقت حراست میں لیا گیا جب وہ 2 سال بعد 31 مارچ کو بھارت سے ایک پرواز سے سنگاپور واپس آئی۔
اس کے بعد خاتون نے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اس نے پرفیوم کی چوری شدہ بوتل اپنی والدہ کو بطور تحفہ دی
خاتون 11 اپریل کو ڈسٹرکٹ جج کے سامنے رو پڑی اور
روتے ہوئے کہا کہ میں نے جو کچھ کیا، اس کی پوری ذمہ داری لیتی ہوں اور مجھے بہت افسوس ہے، میں ٹھیک سے سوچ نہیں پا رہی تھی اور صحیح دماغی حالت میں نہیں تھی۔"
چوری کے مرتکب مجرموں کو 3 سال تک قید اور جرمانہ کی سزا ہو سکتی ہے۔