مذاکرات ؛پی ٹی آئی کا فوری طور پر مطالبات تحریری طور پر نہ دینے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, January 2025 GMT
طیب سیف: پی ٹی آئی اور حکومت کے مابین مزاکرت کے ڈیڈ لاک پر پی ٹی آئی کا فوری طور پر اپنے مطالبات تحریری طور پر نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ سپیکر قومی اسمبلی ملک سے باہر ہیں ان سے ملاقات کے بعد مطالبات تحریری طور پر دیے جایے گے ۔سپیکر ایاز صادق کی جانب سے پی ٹی آئی کی پریس کانفرنس پر تحفظات کا اظہار کیا گیا تھا ۔اسد قیصر نے سپیکر قومی اسمبلی سے بانی تحریک انصاف سے ملاقات نہ کروانے کا شکوہ کیا تھا ۔اسد قیصر کے تحفظات پر سپیکر ایاز صادق نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا ۔بیرسٹر گوہر نے ایاز صادق کے تحفظات کو دور کرنے کی یقین دہانی کروائی ۔پی ٹی آئی حکومت کے ساتھ تیسری نشست سے پہلے سپیکر ایاز صادق سے ملاقات کرے گی ۔سپیکر سے ملاقات کے بعد مطالبات تحریری طور پر دیے جائیں گے ۔بانی تحریک انصاف کے حکم کے مطابق پی ٹی آئی اپنے مطالبات تحریری طور پر جمع کروائے گی ۔
مسائل کے حل کیلئے کاروباری برادری کے ساتھ رابطہ رکھنا ضروری ہے:گورنر سٹیٹ بینک
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: مطالبات تحریری طور پر سے ملاقات پی ٹی آئی
پڑھیں:
حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کا تیسرا اجلاس کچھ دیر بعد ہوگا
— فائل فوٹوحکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کا تیسرا اجلاس کچھ دیر بعد پارلیمنٹ ہاؤس میں ہو گا۔
اجلاس کی صدارت اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کریں گے، جس میں پی ٹی آئی تحریری طور پر اپنے مطالبات پیش کرے گی۔
پی ٹی آئی کمیٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس سے متعلق بانیٔ پی ٹی آئی سے مکمل ہدایات لے کر مطالبات کو تحریری شکل دے دی گئی ہے۔
رانا ثناء نے پی ٹی آئی سے سیاسی قیدیوں کی فہرست مانگ لیجیو نیوز کے پروگرام جیو پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کسی بھی جمہوری اور سیایسی نظام میں مذاکرات بنیادی تقاضہ ہوتے ہیں۔
دوسری جانب حکومتی کمیٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے مطالبات سامنے آنے کے بعد ہم بھی اپنی قیادت کو اعتماد میں لیں گے۔
گزشتہ روز ’جیو نیوز‘ کے پروگرام ’جیو پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ اعظم شہباز شریف کے مشیرِ سیاسی امور رانا ثناء اللّٰہ نے کہا تھا کہ کسی بھی جمہوری اور سیاسی نظام میں مذاکرات بنیادی تقاضہ ہوتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جب پی ٹی آئی تحریری مطالبات پیش کرے گی تو ہم پارٹی اور اتحادیوں کے پاس لے کر جائیں گے۔
رانا ثناء اللّٰہ نے کہا تھا کہ مذاکرات کے ہم اس وقت بھی حامی تھے جب اپوزیشن میں تھے، اس جوڈیشل کمیشن کے اختیارات کیا ہوں گے، وہ رپورٹ کتنی دیر میں پیش کرے گا، اہمیت تو ان چیزوں کی ہے جن پر ابھی کوئی بات نہیں کی گئی۔