اسلام آباد پولیس کا اہلکار رشوت لینے پر نوکری سے برخاست
اشاعت کی تاریخ: 9th, January 2025 GMT
رشوت لینے پر اسلام آباد پولیس کے ڈولفن اہلکار کی نوکری ختم ہردی گئی ہے۔
اسلام آباد پولیس کے ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق رشوت کی شکایت پر ڈی آئی جی آسلام آباد نے نوٹس لیا اور ڈولفن اہلکار حسن مقصود کو نوکری سے برخاست کر دیا گیا۔
برخاست اہلکار نے دوران چیکنگ کالے شیشوں والی گاڑی کو رشوت لے کر چھوڑ دیا تھا۔ جس کی شکایت سامنے آنے پر اُسے معطل کر کے تحقیقات کا حکم دیا گیا تھا۔
انکوائری میں قصور وار پائے جانے پر اہلکار کو نوکری سے برخاست کیا گیا۔ ڈی آئی جی اسلام آباد نے کہا کہ کرپشن کرنے والے اہلکاروں کی محکمہ میں کوئی گنجائش نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اختیارات سے تجاوز کرنے والے اہلکاروں کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اسلام ا باد
پڑھیں:
190 ملین پاؤنڈ پاکستان کی تاریخ کا میگا کرپشن کیس تھا، عطاءاللہ تارڑ
وفاقی وزیراطلاعات عطاءاللہ تارڑ کا کہنا ہے کہ 190 ملین پاؤنڈ پاکستان کی تاریخ کا میگا کرپشن کیس تھا۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو میں وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ نے کہا کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس میں بانی پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) عدالت میں ٹھوس شواہد پیش نہ کرسکے۔ یہ پاکستان کی تاریخ کا میگا کرپشن کیس تھا۔
وزیراطلاعات نے کہا کہ کیس کے اندر مذہب کارڈ کا استعمال کیا گیا۔ برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی کی طرف سے وصول ہونے والی ضبط شدہ رقم سے لاہور میں گھر بنایا۔القادر ٹرسٹ بلیک منی کو وائٹ کرنے کے لئے بنایا گیا۔ انہیں ثابت کرنا ہوگا کہ یہ بند لفافہ کابینہ میں نہیں لے کر گئے تھے اور لاہور میں اس پیسے سے گھرنہیں بنایا گیا۔ جس شخص سے پیسہ لیا گیا اسی کو واپس کردیا گیا۔ سنائی گئی سزا میرٹ پر ہے۔ یہ اپنی بے گناہی ثابت کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ اس کیس میں کرپشن ، رشوت اور اختیارات کا ناجائز استعمال ثابت ہے۔
عطااللہ تارڑ کا مزید کہنا تھا کہ ڈیفنس کونسل نے سیاسی طور پر اس کیس کو لڑا۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ وکیل صفائی بے گناہی کے ثبوت پیش نہیں کر سکے۔ پراسیکیوشن کی طرف سے رشوت کے ثبوتوں کا جواب بھی نہیں دے سکے۔ قانونی لوازمات پورے کرتے ہوئے سزا سنائی گئی۔ رشوت، کرپشن اور ڈاکا ثابت ہوچکا ہے۔