تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ ہم سب کہہ رہے تھے کہ صوبہ کیوں نہیں ترقی کر رہا؟، کیونکہ ہم آؤٹ آف باکس نہیں جا رہے، دنیا کی ترقی کے لیے ہمیشہ اختیارات کی منتقلی ضروری ہوتی ہے، لیکن ہر کوئی بڑا اختیار چاہتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ نیب والے کرپشن کی بات کرتے ہیں تو تنخواہ کس چیز کی لے رہے ہیں۔؟ یونیورسٹی آف پشاور میں انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ سائنسز کے افتتاح کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ہم سب کہہ رہے تھے کہ صوبہ کیوں نہیں ترقی کررہا؟، کیونکہ ہم آؤٹ آف باکس نہیں جا رہے، دنیا کی ترقی کے لیے ہمیشہ اختیارات کی منتقلی ضروری ہوتی ہے، لیکن ہر کوئی بڑا اختیار چاہتا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ملک میں 4 صوبے ہیں، مزید صوبے نہیں بن رہے، کیونکہ لوگ صرف حکمرانی چاہتے ہیں۔ ہمارا ویژن کشکول کو توڑنا ہے، تاکہ ادارے اپنے قدموں پر کھڑے ہوں۔ بدقسمتی سے ہر محکمے میں لائبلٹی تھی، پھر چاہے اچھے ہوں یا برے، ان محکموں کو چلانا ہے۔ ہر محکمے کو قرض اتارنے کے لیے 30 ارب روپے کا انڈومنٹ فنڈ قائم کر دیا ہے، ہم نے اگر کئی سال یہ پیسے رکھے ہوتے تو کم از کم محکمے اپنے پاوں پر کھڑے ہوتے۔

علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ اسپتال کی بلڈنگ سے مطلب نہیں، لیکن اس کے کام سے ہمیں مطلب ہے، جو بلڈنگ موجود ہے، اگلے سال میں ایک نرسنگ کالج و میڈیکل کالج شروع کیا جائے گا۔ میں آپ کو 50 کروڑ روپے دوں گا لیکن اگلے سال سے پہلے کام کرنا ہوگا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ کے پی کا کہنا تھا کہ میں کیوں ڈروں، ہمیں ادارے کیوں ڈرائیں؟ نیب والے ہر سال اربوں روپے کی کرپشن کی بات کرتے ہیں تو نیب والے کس بات کی تنخواہ لے رہے ہیں۔؟ ہم اس لیے نئی قانون سازی کر رہے ہیں، تاکہ ادارے کھل کر سانس لے سکیں۔ اب کم از کم ادارے اس خوف سے نکلیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں مارکیٹ کی ڈیمانڈ کے مطابق بچوں اور بچیوں کو تربیت دینی چاہیئے، تاکہ یہ طلبہ و طالبات باہر جا کر ملک کی ترقی کا باعث بنیں، ہمیں اس خوف کا بت توڑنا ہوگا۔ہمارے صوبے کی بہترین اقدار ہیں، ہمیں اس کو لے آگے چلنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی فیکلٹی کی ممبران کی پروموشن کا بھی مسئلہ حل کریں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: علی امین گنڈاپور نیب والے رہے ہیں

پڑھیں:

نیتن یاہو سے جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والے اسرائیلی پائلٹس نوکری سے برطرف

تل ابیب: فلسطینی تنظیم حماس کی قید میں موجود یرغمالیوں کی رہائی کے لیے غزہ میں جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کرنے والے اسرائیلی فضائیہ کے ریزرو پائلٹس کو سخت ردعمل کا سامنا ہے، اور انہیں ملازمتوں سے برخاست کیے جانے کا عمل شروع ہو چکا ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق، اسرائیلی فوج کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے تصدیق کی ہے کہ ان پائلٹوں کو فورس سے نکالنے کا فیصلہ فضائیہ کے کمانڈر نے چیف آف جنرل اسٹاف کی مکمل حمایت کے ساتھ کیا ہے۔

یہ تنازع اس وقت سامنے آیا جب ایک ہزار سے زائد ریزرو اور ریٹائرڈ فضائی افسران نے ایک خط پر دستخط کیے، جس میں وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کی پالیسی کو چیلنج کرتے ہوئے جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا گیا تاکہ یرغمالیوں کو بحفاظت واپس لایا جا سکے۔

خط میں کہا گیا کہ "یہ جنگ سیکیورٹی نہیں بلکہ سیاسی مفادات کے لیے لڑی جا رہی ہے، اور اس سے مزید انسانی جانوں کا ضیاع ہوگا۔"

اسرائیلی حکومت نے ان بیانات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے خیالات دشمنوں کو فائدہ دیتے ہیں اور فوج کے مورال کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ نیتن یاہو نے واضح اعلان کیا کہ وہ ان پائلٹس کی برطرفی کے اقدام کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • یہ بھکاری ’’ ترقی ‘‘ کی جانب گامزن
  • مائنر اینڈ منرل ایکٹ پر اعتراضات اٹھنے کے بعد علی امین گنڈا پور کا عمران خان سے مشاورت کا فیصلہ
  • محکمہ ترقی نسواں بلوچستان میں مالی بے قاعدگیوں کی تحقیقات کا آغاز
  • مائنر اینڈ منرل ایکٹ پر اعتراضات اٹھنے کے بعد وزیراعلیٰ گنڈا پور کا عمران خان سے مشاورت کا فیصلہ
  • مائنر اینڈ منرل ایکٹ، وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کا عمران خان سے مشاورت کا فیصلہ
  • کے پی مائنز اینڈ منرلز ایکٹ، منظوری کے معاملے پر بانی پی ٹی آئی سے مشاورت کا فیصلہ
  • احتساب کو مئوثر بنانے کے تقاضے
  • صدر آصف زرداری نے دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کی منظوری نہیں دی، وزیراعلیٰ سندھ
  • ہم فرانسیسی صدر کے بیانات کا خیرمقدم کرتے ہیں، حماس
  • نیتن یاہو سے جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والے اسرائیلی پائلٹس نوکری سے برطرف