اسلام آباد(نیوز ڈیسک) سابق وزیر خزانہ اسد عمر نے دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان کے دور حکومت میں جنرل عاصم منیر نے متحدہ عرب امارات سے 2 ارب ڈالر کا قرض حاصل کرنے میں ’کلیدی کردار‘ ادا کیا تھا۔

سابق وزیرخزانہ اسد عمر نے دعویٰ کیا ہے کہ موجودہ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے متحدہ عرب امارات سے مالی قرض کے حصول میں ”کلیدی کردار“ ادا کیا جب وہ پاکستان تحریک انصاف کے دور میں انٹر سروسز انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر جنرل کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔

آج نیوز کے پروگرام “ روبرو“ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ”کیا وقت آگیا ہے کہ ہم قرضوں کا جشن منا رہے ہیں۔ وہ ایک پرانا قرض ہے اور انہوں نے ہمیں صرف اتنا کہا ہے کہ ہم آپ سے پشت پناہی نہیں لے رہے ہیں۔ ہم اسے اگلے سال لیں گے اور اس پر بہت خوشی ہے،“۔

اسد عمر نے کہا “جب ہمیں متحدہ عرب امارات سے یہ 2 بلین ڈالر کا قرض ملا تو میں وزیر خزانہ تھا۔ مجھے آپ کو بتانا ضروری ہے کہ اس وقت کے ڈی جی آئی ایس آئی اور موجودہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے اس میں کلیدی کردار ادا کیا تھا’’۔

جب ان سے دوبارہ پوچھا گیا تو سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ میں نے جیل میں بند سابق وزیر اعظم عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ قریشی کے ساتھ مل کر امارات کا دورہ کیا تھا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پہلے بھی جنرل منیر کو خلیجی ملک بھیجا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ اور جنرل منیر متحدہ عرب امارات کے ولی عہد شہزادہ محمد بن زید النہیان کے قریبی نمائندے کے ساتھ حتمی مذاکرات میں ایک ساتھ تھے۔ ”لہذا، میں آپ کو بتا سکتا ہوں کہ ان کا اس میں مرکزی کردار تھا۔“

اس ہفتے کے شروع میں، وزیر اعظم شہباز شریف نے کابینہ کو بتایا تھا کہ متحدہ عرب امارات نے اس ماہ پاکستان کی طرف سے واجب الادا 2 بلین ڈالر کی ادائیگی پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

پاکستان کے لیے 7 بلین ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کو گرین لائٹ کرنے کے لیے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے لیے بیرونی فنانسنگ کا حصول ایک اہم ضرورت ہے۔

پچھلے سال پاکستان کو دوست ممالک بشمول چین، متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کی جانب سے اہم حمایت حاصل ہوئی، جنہوں نے آئی ایم ایف پروگرام کو محفوظ بنانے میں ملک کی مدد کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔

آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کو 7 ارب ڈالر کے 37 ماہ کے قرض پروگرام کا اگلا جائزہ فروری میں متوقع ہے۔

اتوار کو متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان نے پاکستان کے ساتھ کان کنی، معدنیات اور زراعت کے شعبوں میں تعاون کرنے میں امارات کی گہری دلچسپی ظاہر کی ہے۔

یہ بات انہوں نے وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کے دوران کہی جنہوں نے رحیم یار خان میں ان سے ملاقات کی۔ متحدہ عرب امارات کے صدر نے عوام سے عوام کے روابط اور مشترکہ خوشحالی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے پاکستان کے ساتھ اپنی دیرینہ شراکت داری کو بڑھانے کے لیے متحدہ عرب امارات کے عزم کا اعادہ کیا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: متحدہ عرب امارات کے انہوں نے ادا کیا کے ساتھ

پڑھیں:

بھارتی آرمی چیف کا درد

دہلی سے یہ اچانک چیخ وپکار کیوں شروع ہوگئی ہے؟ بھارتی لیڈرشپ کو پاکستان کی طرف منہ کرکے ہذیانی انداز میں گالیاں بکنے اور الزام تراشی کرنے کا دورہ کیوں پڑگیا ہے؟ وہ تو اپنی فلم انڈسٹری اور میڈیا کے ذریعہ سے خود خطے کی سپر طاقت بناچکے تھے ، امریکی قوت کے تمام مراکز ان کے سر پر سایہ فگن تھے، پاکستان کے عاقبت نااندیش فتنہ پرور انتشاری بھی جی جان سے مودی کے مقاصد کی پاسداری پر یقین رکھتے تھے ۔ اس سب کےباوجود یہ اچانک کیاایسا ہوگیا کہ پہلے بھارتی وزیر دفاع’’ راج ناتھ سنگھ‘‘ اور اب آرمی چیف’’ اوپندرا دویدی ‘‘زباں وبیان کی چوکڑی بھول بیٹھے،الزام تراشی اور گالم گلوچ پر اتر آئے ، آخر کیوں ؟ یہ سب بےسبب تو ہو نہیں سکتا۔کل تک بھارت کی پالیسی یہ تھی کہ پاکستان تو مسئلہ ہی نہیں،ہمارا مقابلہ چین سے ہے ، اب پھر وہ پاکستان پاکستان چلانے لگا ہے،کیوں؟اس کا دکھ، اس کی پریشانی اور تکلیف ہم بہت اچھے سے جانتے ہیں،لیکن صد افسوس کہ بھارت کے دکھ کی اس گھڑی میں ہم بحیثیت فرد اور بحیثیت قوم قطعاً اس سے ہمدردی نہیں رکھتے، کیونکہ اس کا دکھ ہماری خوشی سے وابستہ ہے ، ان کی تکلیف ہماری ترقی اور کامیابی کا لازمی نتیجہ ہے۔
بھارتی آہ وبکا کی ٹائمنگ کو دیکھیں تو صاف سمجھ آتی ہے کہ ان کے درد کی وجوہات دو ہیں۔ اول یہ کہ پاکستان اور بنگلہ دیش جس تیزی سے ایک دوسرے کے قریب آرہے ہیں ، وہ بھارت کے لئے اک ڈرائونا خواب ہے ۔ اس نے ربع صدی کی محنت سے پاکستان کے اندر غدار خریدے ،میرجعفر وصادق کے وارث میر دریافت، ان کی مدد سے مشرقی پاکستان میں خون کی ہولی کھیلی ، قتل عام کیا، پاکستان کو دو لخت کرنے میں کامیابی حاصل کی ، اس بے شرمی کے’’ چہلم ‘‘ یعنی چالیس برس مکمل ہونے پر حسینہ واجد کی قیادت میں ڈھاکہ میں جشن منایا گیا اور اپنے میروں ، غداروں کے وارث بلا کر انہیں ایوارڈ دئیے گئے ۔ غیرت وحمیت سے تہی دامن وتہی دست میر جعفر کے یہ وارث اس قدر بے باک ثابت ہوئے کہ نہ صرف اپنی غداریوں پر ایوارڈ لینے جا پہنچے، بلکہ پاکستان کی افواج پر کیچڑ اچھالتے، شہدا کی توہین کرتے پاکستان سے معافی مانگنےکا مطالبہ بھی کرتے رہے ۔ دہلی سرکار اور اس کے ایجنٹ پاکستان میں 1971 جیسے مزید المیے تخلیق کرنے کے سازشوں میں مصروف تھے کہ ڈھاکہ جاگ اٹھا ، پاکستان کے خلاف لگایا گیا شیطانی مورچہ بنگالیوں کی غیرت ایمانی کے سامنے نہ صرف خس وخاشاک ثابت ہوا اور حسینہ واجد کو بھاگتے بنی بلکہ ڈھاکہ کے گلی کوچوں سے بھارت اور اس کے پالتو بنگلہ بدھو کی ایک ایک نشانی یوں کھرچ کر مٹادی گئی کہ اب کوئی نام لینے والا بھی نہیں بچا۔ یہ صدمہ ہی دہلی سرکارکے لئے کم وحشت ناک نہ تھا کہ اب بنگلہ دیش اور پاکستان کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات ، بیرونی مداخلت کے خلاف دونوں ممالک کی افواج کا اتحاد اور پاکستان سے دفاعی خریداری کے بنگلہ دیشی ارادے دہلی سرکار کو ہذیان بکنے پر مجبور کر رہے ہیں۔ ایسے میں وہ اپنے بال نہ نوچے تو کیا کرے؟بنئے کی تو ساری سرمایہ کاری ڈوب گئی، ممکن ہے بات یہاں تک محدود نہ رہے۔ جس بھارت کو ہم جانتے ہیں ، وہ زخمی سانپ کی طرح ڈسنے کی کوشش کرسکتا ہے ، لیکن فکر کی بات اس لئے نہیں کہ ہم اسے جانتے ہیں اور دانت توڑنے کا ہنر بھی ہمیں معلوم ہے ۔ بقول کسے ’’ ہم نے پون صدی سے بھارت کو ہی پڑھا ہے ، سمجھا ہے ، اسی سے نمٹنے کی تیاری کی ہے ، ہمارا ہدف کوئی اور ہے ہی نہیں ۔‘‘
دہلی سرکار کا دکھ صرف یہ نہیں کہ ڈھاکہ اور اسلام آباد قریب آرہے ہیں ، سازشوں سے الگ کئے گئے دو جڑواں بھائی پھر سے گلے مل رہے ہیں، اس کا دکھ ایک اور بھی ہے۔ جس کی تفصیلات بھارتی دفاعی تجزیہ نگار’’ دنیش کے ووہرا ‘‘ نے بیان کی ہیں ، ووہرا نے اپنے ایک ویلاگ میں دعویٰ کیاہے کہ بھارت پاکستان کی طرف سے جدید ٹیکنالوجی کے حصول اور حربی صلاحیتوں میں اضافے کی وجہ سے پریشانی کا شکار ہے ۔ دہلی سرکار آج تک کہتی آئی ہے کہ وہ پاکستانی فوج کو کوئی خاص خطرہ نہیں سمجھتی ۔ تاہم چائنہ راہداری کی وجہ سے پاکستان کی حربی صلاحیتوں کے بارے میں بھارت کا خیال تیزی سے تبدیل ہو رہا ہے۔دنیش کے مطابق معاشی چیلنجز کے باوجود،پاکستان کی فوج نے حربی صلاحیتوں میں تیزی سے اضافہ کیا ہے،خاص طور پر جدید ہتھیاروں کے حصول میں نمایاں پیش رفت کی ہے۔ تفصیل بیان کرتے ہوئے ووہرا نے کہاکہ پاکستان خطے میں ایک اہم قوت کے طورپر ابھر رہاہے، اس نے چین سے 40ففتھ جنریشن کے اسٹیلتھ ٹیکنالوجی کے حامل لڑاکا طیاروںJ-35کے حصول کے معاہدے کو حتمی شکل دے دی ہے، جن کی پاکستان کی فراہمی 2026کے آخر تک شروع ہوجائیگی، جبکہ بھارت اس کے برعکس ابھی صرف فورتھ جنریشن کے جنگی طیاروں کے حصول کی جدوجہد کر رہا ہے ، اس میں بھی وہ ابھی کامیابی سے کوسوں دور ہے ۔جس سے معلوم ہوتاہے کہ وہ جدید ٹیکنالوجی کے شعبے میں اپنے ہمسایہ ملک سے بہت پیچھے ہے ۔پاکستان پہلے ہی ففتھ جنریشن کے لڑاکاطیاروں کے حصول کا معاہدہ کر چکا ہے جبکہ بھارت کے پاس ان جدید طیاروں کے حصول کا کوئی واضح منصوبہ ہی نہیں ہے۔ ووہراکہتا ہے کہ اس کے موقف کی تصدیق بھارتی فضائیہ کے سربراہ ائیر مارشل اے پی سنگھ کے حالیہ بیان سے بھی ہوتی ہے،جس میں وہ کہتا ہے کہ ’چین اور پاکستان دونوں نے بھارت کو جنگی صلاحیتوں کے شعبے میں پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ ووہرا جدید فوجی ٹیکنالوجی کے حصول میں پاکستان کی پیشرفت کاحوالہ دیتے ہوئے کہتا ہےکہ بھارت اس شعبے میں چین سے کئی دہائیوں پیچھے تھاتاہم اب وہ پاکستان سے بھی ایک دہائی پیچھے رہ گیا ہے۔ ایک جانب چینی اشتراک سے j-35 پاکستان کے ترکش کو خطرناک بنا رہا ہے تو دوسری جانب ترکیہ کے KAAN سسٹم کے حصول کے بعد جلد ہی بھارت پرپاکستان کی برتری مزید واضح اور فیصلہ کن ہو جائیگی ۔ بھارت کا رونا یہ ہے کہ وہ اب بھی مگ 21 جیسے فرسودہ طیاروں پر انحصار کر رہا ہے۔ جنہیں بڑے پیمانے پر حادثات کا شکار ہونے کی وجہ سےاڑتے ہوئے تابوت کہاجاتا ہے ۔ ووہرا غالباً بھارتی نیول چیف کا رونا بھول گیا ہے ، جس نے دسمبر کے آخر میں ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’ پاکستان نیوی مختصر وقت میں جس تیزی سے مستحکم ہوئی ہے ، وہ ہمارے لئے خطرہ ہے۔‘‘بہرحال بھارتی آرمی چیف ہو یا وزیر دفاع ہم یہی کہیں گے کہ تمہارا دکھ ہمیں معلوم ہے ، لیکن ہم دکھ کی اس گھڑی میں قطعاً تمہارے ساتھ نہیں ہیں ، خدا کرے کہ تمہارا یہ دکھ دن دگنی رات چگنی رفتار سے بڑھتا رہے۔ انشا اللہ

متعلقہ مضامین

  • امارات کے قونصل جنرل ڈاکٹر بخیت عتیق الرومیثی کاسکھر بئراج کا دورہ،
  •    امارات نے 2 ارب ڈالر رول اوور کرنے کی تصدیق کردی، اسٹیٹ بینک 
  • متحدہ عرب امارات کا پاکستان کو بڑا ریلیف، 2 ارب ڈالر کا قرض رول اوور
  • متحدہ عرب امارات نے 2 ارب ڈالر رول اوور کرنے کی تصدیق کردی، اسٹیٹ بینک
  • بنگلہ دیش فوج کے پرنسپل اسٹاف افسر ایس ایم قمر کی آرمی چیف کے بعد ایڈمرل نوید اشرف سے ملاقات
  • بھارتی آرمی چیف کا درد
  • امارات نے پاکستان کیلئے 2 ارب ڈالر ڈپازٹس کی مدت میں توسیع کردی
  • پشاور میں آرمی چیف سے ملاقات ہوئی ہے، امید ہے چند دنوں میں حالات بہتر ہوجائیں گے، چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر
  • وزیر اعظم 11 سے 13 فروری تک متحدہ عرب امارات کا دورہ کریں گے
  • بیرسٹرگوہر نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے ملاقات کی تردید کردی