کم ازکم تنخواہ 1000 ڈالرکے مساوی کی جائے، سپریم کورٹ میں درخواست دائر
اشاعت کی تاریخ: 9th, January 2025 GMT
پاکستان میں کم از کم تنخواہ ایک ہزار ڈالر کے مساوی کرنےکی درخواست سپریم کورٹ میں دائرکردی گئی۔
درخواست فہمید نواز انصاری ایڈووکیٹ نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں دائر کی ۔
سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہےکہ پاکستان برطانوی کالونی رہا ہے اور وہی قوانین یہاں پر لاگو ہیں، مقدمات میں امریکا اور برطانوی عدالتوں کے فیصلے مانے جاتے ہیں، اس لیے پاکستان میں برطانوی اور امریکی لیبر قوانین بھی ہونے چاہئیں۔
درخواست گزار کا کہنا ہےکہ امریکا اور برطانیہ میں کم از کم تنخواہ ایک ہزار ڈالر مقرر ہے، پاکستان میں بھی کم از کم تنخواہ ایک ہزار ڈالر مقرر کرنےکا حکم دیا جائے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سپریم کورٹ کم تنخواہ
پڑھیں:
آئی ایم ایف مشن کی صدر سپریم کورٹ بار میاں رؤف عطا سے ملاقات
صدر سپریم کورٹ بار میاں رؤف عطا سے آئی ایم ایف مشن نے اسلام آباد میں ملاقات کی ہے۔ بلوچستان، سندھ کی ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشنز کے صدور، میر عطا اللہ لانگو اور بیرسٹر سرفراز میتلو بھی موجود تھے۔
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ملاقات کا ایجنڈا عدالتی کارکردگی، معاہدوں کے نفاذ جیسے امور پر بات چیت کرنا تھا۔ ملاقات قریباً ایک گھنٹے سے زائد جاری رہی۔ عدالتی کارکردگی آئی ایم ایف مشن کے بنیادی خدشات میں سے ایک معلوم ہوتا ہے۔ مشن نے معاہدوں کے نفاذ اور جائیداد کے حقوق کے مسائل کے بارے میں بھی اپنے خدشات کا اظہار کیا۔
اعلامیے کے مطابق صدر سپریم کورٹ بار نے مشن کے سوالات کا تفصیلی اور حقائق پر مبنی جواب فراہم کیا، صدر سپریم کورٹ بار نے عدالتی کارکردگی کی اہمیت کو تسلیم کیا، ایک متحرک اور خودمختار عدالتی نظام کے لیے عدالتی کارکردگی بنیادی شرط ہے۔ صدر نے عدالتی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے اہم کوششوں کے حوالے سے مشن کو آگاہ کیا۔
مزید پڑھیں: آئی ایم ایف مشن ایک بار پھر سپریم کورٹ بار سے کیوں ملاقات کرنا چاہتا ہے؟
عدالتی کارگردگی بہتر بنانے کے لیے عدالتی اور قانون سازی کے پہلوؤں سے کوششیں جاری ہیں، مشن کو چیف جسٹس کی جانب سے عدالتی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے کیے گئے اقدامات سے آگاہ کیا گیا۔ ای فائلنگ سسٹم کا نفاذ، کیس مینجمنٹ سسٹم کی از سرِ نو تشکیل سے متعلق آگاہ کیا گیا۔ زیر التوا مقدمات کا فوری فیصلہ، سپریم کورٹ میں ویڈیو لنک سہولت کے آغاز کے حوالے سے مشن کو آگاہ کیا۔
صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے بتایا کہ حال ہی میں متعارف کردہ 26ویں آئینی ترمیم کا مقصد عدالتی خودمختاری کو بہتر بنانا ہے۔ ترمیم کے تحت ایک آئینی بینچ تشکیل دیا گیا ہے جو زیادہ پیچیدہ، اعلیٰ سطح کے سیاسی و آئینی مقدمات کو نمٹائے گا۔ صدر نے ججز کی کارکردگی کو جانچنے کے لیے ایک ادارہ جاتی نظام کی موجودگی بارے بھی آگاہ کیا۔
مشن کو عدالتی کارکردگی بہتر بنانے کے دیگر اقدامات سے بھی آگاہ کیا گیا، آئی ایم ایف مشن کی جانب سے مذکورہ امور سے متعلق سوالات پر مشتمل ایک سوالنامہ ایسوسی ایشن کے ساتھ شیئر کیا جائے گا، مشن کے سوالنامے کے جواب میں تفصیلی جوابات، تجاویز، اور سفارشات فراہم کی جائیں گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
26ویں آئینی ترمیم آئی ایم ایف مشن صدر سپریم کورٹ بار میاں رؤف عطا