نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے پہلی پرواز کل مسقط کے لیے روانہ ہوگی
اشاعت کی تاریخ: 9th, January 2025 GMT
پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے ساحلی شہر گودار میں قائم ’نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ‘ سے پہلی پرواز 10 جنوری کو مسقط کے لیے روانہ ہوگی۔
اس سے قبل پی آئی اے یکم جنوری کو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے فلائٹ آپریشن کا اعلان کیا تھا، تاہم کچھ وجوہات کے باعث اسے مؤخر کردیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پروزایں اڑان بھرنے کو تیار
یاد رہے کہ اکتوبر 2024 میں چین کے وزیراعظم لی چیانگ نے پاکستان کے دورے کے موقع پر نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا اسلام آباد سے ورچوئل افتتاح کیا تھا۔
اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف 14 اگست 2024 کو گوادر ایئرپورٹ کے افتتاح کا اعلان کرچکے تھے، تاہم بعد ازاں اسے مؤخر کردیا گیا تھا۔
مبصبرین کے مطابق نیوگوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا آپریشنل ہونا گوادر کو عالمی سطح کا تجارتی اور سیاحتی مرکز بنانے کی جانب اہم پیشرفت ہے۔ گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے فعال ہونے سے تجارت، سرمایہ کاری آئے گی، جس سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں نیوگوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی تکنیکی قبولیت کی دستاویزات کا تبادلہ
میڈیا رپورٹس کے مطابق گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی تعمیر پر تقربیاً 66 ارب روپے کی لاگت آئی ہے۔ اس منصوبے کی بنیاد 2019 میں اس وقت کے وزیراعظم عمران خان نے رکھی تھی، تاہم کام کا آغاز 2024 میں کیا گیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews افتتاح بلوچستان پی آئی اے تجارتی مرکز تعمیراتی منصوبہ ساحلی شہر سرمایہ کاری گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پی ا ئی اے تجارتی مرکز تعمیراتی منصوبہ ساحلی شہر
پڑھیں:
کراچی، ڈمپر جلانے کے مقدمات میں گرفتار 4 ملزمان جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ریمانڈ پیپر کے مطابق ملزمان نے پہلے پاور ہاؤس چورنگی پر ایک ڈمپر کو آگ لگائی اور پھر اسی وقت دوسرے ڈمپر کو ڈیڑھ کلو میٹر کے فاصلے پر جلایا، کیا ایسا ممکن ہے؟ ایک ہی وقت میں ملزمان 2 جگہوں پر کیسے ہو سکتے ہیں؟ کیا یہ سپر مین ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد کی انسداد دہشتگردی کی منتظم عدالت نے 2 ڈمپرز جلانے کے 2 مقدمات میں 4 ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ تفصیلات کے مطابق سینٹرل جیل کراچی میں انسداد دہشتگردی کمپلیکس میں منتظم عدالت کے روبرو نیو کراچی پولیس نے 2 ڈمپر جلانے کے مقدمات میں 4 ملزمان کو پیش کیا، جن میں سید فردین، محمد منیب، محمد فہد اور محمد معاذ صدیقی شامل ہیں۔ دورانِ سماعت تفتیشی افسر نے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ریمانڈ پیپر کے مطابق ملزمان نے پہلے پاور ہاؤس چورنگی پر ایک ڈمپر کو آگ لگائی اور پھر اسی وقت دوسرے ڈمپر کو ڈیڑھ کلو میٹر کے فاصلے پر جلایا، کیا ایسا ممکن ہے؟ ایک ہی وقت میں ملزمان 2 جگہوں پر کیسے ہو سکتے ہیں؟ کیا یہ سپر مین ہیں۔ تفتیشی افسر انسپکٹر سفیان نے کہا کہ ٹائپنگ کی غلطی ہوگئی ہے، میں ٹھیک کر دیتا ہوں۔ تفتیشی افسر کی جانب سے عدالت مطمئن نہیں ہوئی، جس پر عدالت نے تحریری حکم نامے میں کہا کہ پولیس نے ملزمان کیخلاف کوئی ٹھوس شواہد نہیں دیئے، جس کی بنیاد پر جسمانی ریمانڈ دیا جا سکے۔ عدالت نے ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ ملزمان کے خلاف نیو کراچی تھانے میں مقدمات درج کیے گئے ہیں۔