Jasarat News:
2025-04-13@15:17:29 GMT

الخدمت بنوقابل پروگرام کی ملک بھر میں رجسٹریشن کا آغاز

اشاعت کی تاریخ: 9th, January 2025 GMT

الخدمت بنوقابل پروگرام کی ملک بھر میں رجسٹریشن کا آغاز

راولپنڈی: الخدمت فاؤنڈیشن نے پاکستان بھرمیں بنوقابل پروگرام کی رجسٹریشن کا باقاعدہ آغاز کردیا۔

مرکزی سیکرٹری جنرل و چیئرمین الخدمت ایجوکیشنل پروگرام سیدوقاص جعفری نے کہا کہ بنوقابل جیسے ڈیجیٹل انقلابی پروگرام کا مقصد پاکستان کے کروڑوں نوجوانوں کو آئی ٹی، اے آئی کورسز سمیت دیگر جدید اسکل سے آراستہ کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2022میں کراچی سے بنوقابل پروگرام کا آغاز ہوااب تک 50ہزار نوجوانوں کو بنوقابل پروگرام کے تحت کورسز کرواچکے ہیں۔ 2 سال کے دوران 10لاکھ نوجوانوں کو آئی ٹی سمیت دیگرکورسزکروانے کے بعد روزگارمیں معاونت فراہم کرنا الخدمت فاؤنڈیشن کا ہدف ہے۔ 

سید وقاص جعفری نے کہاکہ بنو قابل محض ایک پروگرام نہیں بلکہ عزم ہے جو نوجوانوں کو تعلیم، ہنر، اور خود انحصاری کے ذریعے غربت اور بے روزگاری کی دلدل سے نکالنے کی کوشش کررہاہے۔ یہ پروگرام نہ صرف پاکستان کی معیشت کو مضبوط کرنے میں معاون ثابت ہوگا بلکہ طلبہ کی انفرادی و معاشی حالت کو بھی بہتر بنانے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔ پاکستان بھرکے مختلف  شہروں میں اسٹیٹ آف دی آرٹ سنٹرز بنارہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ16کروڑ نوجوان ملک وقوم کا سرمایہ ہیں ہم انہیں مواقع فراہم کریں گے کہ وہ مختلف اسکل سیکھ کرنہ صرف اپنے گھرانوں کی کفالت کریں بلکہ عالمی سطح پر پاکستان کا نام بھی روشن کریں۔ بنو قابل نہ صرف بے روزگار نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع کی فراہمی کا ذریعہ بن رہا ہے بلکہ اس کی مدد سے گھریلو آمدنی میں اضافے کی خواہشمند خواتین کے لیے بھی کامیابیوں کی راہ ہموار ہو رہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس پروگرام کے تحت ڈیجیٹل مارکیٹنگ، ویب ڈویلپمنٹ، فری لانسنگ، ای کامرس،آئی ٹی سمیت 28کورسز کروائے جارہے ہیں جس کے تمام اخراجات الخدمت فاؤنڈیشن برداشت کرتی ہے جبکہ نوجوانوں کوتمام کورسز فری کروائے جاتے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: نوجوانوں کو

پڑھیں:

ٹرمپ کے سخت اقدامات: غیر ملکیوں کے لیے رجسٹریشن، قانونی حیثیت کا ثبوت ہر وقت پاس رکھنا لازمی قرار

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دیگر ممالک اور ان کے شہریوں کے لیے سخت اقدامات کا سلسلہ جاری ہے جب کہ ایگزیکٹو آرڈر کے بعد نافذ ہونے والے نئے قوانین کے مطابق امریکا میں رہنے والے تمام غیر ملکیوں کو اپنی رجسٹریشن کرانی ہوگی اور اپنی قانونی حیثیت کا دستاویزی ثبوت ہر وقت اپنے پاس رکھنا ہوگا۔

رپورٹ کے مطابق اس قانون کا اطلاق تمام ایسے غیر ملکیوں پر ہوگا جو امریکا کے شہری نہیں ہیں، اس کا اعلان ہوم لینڈ سیکیورٹی ڈپارٹمنٹ نے کیا تھا اور یو ایس سٹیزن شپ اینڈ امیگریشن سروسز (یو ایس سی آئی ایس) نے اس کو نافذ کیا ہے۔

اس قانون کے تحت 18 سال اور اس سے زیادہ عمر کے تمام غیر ملکیوں بشمول قانونی حیثیت کے حامل افراد کو ہر وقت اپنے اندراج کا ثبوت پاس رکھنے کا حکم دیا گیا ہے۔

ان احکامات میں گرین کارڈ ہولڈرز اور امریکا میں قانونی طور پر مقیم دیگر شہری شامل ہیں۔

یو ایس سی آئی ایس نے 21 مارچ کے الرٹ میں کہا  کہ جب کوئی کوئی شخص اندراج کروا لیتا ہے اور فنگر پرنٹس کے لیے حاضر ہوتا ہے تو ڈی ایچ ایس رجسٹریشن کے ثبوت جاری کرے گا جسے 18 سال سے زیادہ عمر کے غیر ملکیوں کو ہر وقت ذاتی طور پر اپنے پاس رکھنا ہوگا۔

محکمے نے ان ہدایات پر عمل کرنے میں ناکامی کی صورت میں شہریوں کو سزاؤں سے خبردار کیا گیا، سزاؤںمیں جرمانے یا قید شامل ہیں۔

صدر ٹرمپ کا ایگزیکٹو آرڈر 14159، جس کا مقصد امریکی عوام کو تحفظ دینا ہے، اس قانون کے تحت 30 دن یا اس سے زیادہ عرصے تک امریکا میں رہنے والے غیر ملکیوں کو بائیومیٹرک معلومات کے لیے نیا فارم جی-325 آر سمیت آن لائن سسٹم کا استعمال کرتے ہوئے اندراج کرانا ہوگا، جن لوگوں کے فنگر پرنٹس پہلے نہیں ہوئے، انہیں فنگر پرنٹس کے لیے بھی آنا ہونا ہوگا۔

اس اصول کا اطلاق تقریباً تمام غیر ملکیوں پر ہوتا ہے، بشمول عارضی زائرین، طلبہ اور کارکن، صرف محدود پیمانے پر استثنیٰ دیا گیا ہے۔

اس قانون کے تحت 14 سال سے کم عمر بچوں کے والدین یا قانونی سرپرستوں پر بھی ذمہ داریاں عائد کی گئی ہیں۔

ریگولیشن میں کہا گیا  کہ اپنی 14ویں سالگرہ تک پہنچنے کے 30 دن کے اندر، پہلے سے رجسٹرڈ تمام غیر ملکیوں کو دوبارہ رجسٹریشن کے لیے درخواست دینا ہوگی اور فنگر پرنٹس رجسٹریشن کرانا ہوگی۔

نئے ضابطے کے بعد ٹریفک پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے افسران بھی اب قانونی طور پر کسی فرد کی رجسٹریشن اسٹیٹس کا ثبوت مانگ سکتے ہیں۔

30 دن سے زائد عرصے تک امریکا میں داخل ہونے والے کینیڈین شہریوں کو بھی رجسٹریشن کرانا ضروری ہے، جب تک کہ ان کے پاس پہلے سے ہی آئی-94 داخلہ ریکارڈ نہ ہو۔

زمین یا سمندری راستے کے ذریعے داخل ہونے والوں کو بھی اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ انہیں ایسی دستاویز جاری کی گئی ہے، آئی-94 پر لاگو فیس 6 ڈالر ہے، امیگریشن ایڈوائزری میں کہا گیا  کہ زمینی سرحد پر پیشگی درخواست دینا ممکن ہے، سی بی پی ون موبائل ایپ کو اس طرح کے مقاصد کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

قانونی ماہرین نے تارکین وطن اور غیر ملکی زائرین پر زور دیا ہے کہ وہ نئے ضابطے کو سنجیدگی سے لیں۔

متعلقہ مضامین

  • ملائشیا میں خوفناک آتشزدگی: 5 پاکستانی کیسے پوری ملائشین قوم کے ہیرو بنے
  •   امریکا میں موجود 54 پاکستانی طلبا ایکسچینج پروگرام کے تحت اپنی تعلیم مکمل کریں گے، طے شدہ الانس اور مراعات بھی ملتی رہیں گی،امریکہ کی وضاحت
  • پاکستانی نوجوانوں کیلئےبیرون ملک روزگار کا دروازہ کھل گیا
  • ٹرمپ کے سخت اقدامات: غیر ملکیوں کے لیے رجسٹریشن، قانونی حیثیت کا ثبوت ہر وقت پاس رکھنا لازمی قرار
  • ایران اور امریکہ کے درمیان بالواسطہ مذاکرات آج ،ایٹمی پروگرام پر بات چیت متوقع
  • ایٹمی پروگرام تنازع: ایران اور امریکا کے درمیان بالواسطہ مذاکرات آج ہوں گے
  • گلوبل انڈر گریجویٹ ایکسچینج کے پاکستانی طلبہ پروگرام مکمل کریں گے، امریکا
  • بے روز گار پاکستانی نوجوانوں کے لیے بڑی خوشخبری آگئی
  • پاکستان کیلیے بڑی خوشخبری؛ سعودی عرب نے حج کوٹے میں 10 ہزار عازمین کا اضافہ کردیا
  • وزیراعظم محمد شہباز شریف اور بیلاروس کے صدر لوکا شینکو کے مابین دو طرفہ ملاقات، پاکستان سے ڈیڑھ لاکھ سے زائد تربیت یافتہ اور ہنر مند نوجوانوں کو بیلا روس بھیجا جائے گا