لبنانی پارلیمنٹ نے آرمی چیف جوزف عون کو ملک کا نیا صدر منتخب کر لیا ہے جس سے 2 سال سے زیادہ عرصے سے جاری ملک میں اقتدار کا خلا ختم ہو گیا ہے۔

جمعرات کو ہونے والی ووٹنگ کے دوسرے مرحلے میں جوزف عون نے 128 نشستوں پر مشتمل پارلیمان سے 99 ووٹ حاصل کر کے صدارتی انتخاب جیتا ہے، یہ اقدام اسرائیل اور لبنان کے حزب اللہ گروپ کے درمیان  14 ماہ سے جاری لڑائی کے خاتمے کے بعد جنگ بندی معاہدے کے چند ہفتوں بعد سامنے آیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:اسرائیل اور لبنان کے درمیان جنگ بندی پر عملدرآمد کا آغاز

جمعرات کو حلف اٹھانے کے بعد 60 سالہ جوزف عون نے ایوان کو بتایا کہ لبنان کی تاریخ میں ایک نئے دور کا آغاز آج ہو رہا ہے۔ جوزف عون نے جب مطلوبہ 86 ووٹوں کا ہدف مکمل کیا تو ارکان پارلیمنٹ نے جشن منایا، اس سے قبل مائیکل عون  کی صدارت کی مدت اکتوبر 2022 میں ختم ہوگئی تھی۔

عرب میڈیا کے مطابق جوزف عون کی کامیابی سے لبنان میں ایک نئے دور کا آغاز ہو گا۔ میڈیا کے مطابق ’جوزف عون واقعی بین الاقوامی برادری کے پسندیدہ امیدوار ہیں۔لبنان میں طاقت کا توازن تبدیل ہو گیا ہے اور لبنان کے خلاف اسرائیل کی جنگ نے حزب اللہ کو ’کمزور‘کر دیا ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق اس ملک کو اربوں ڈالر کی تعمیر نو کی رقم کی ضرورت ہے اور یہ رقم اس وقت تک نہیں آئے گی جب تک لبنان ایک ایسے صدر کا انتخاب نہیں کرتا جس کے بارے میں بین الاقوامی برادری کا خیال ہے کہ وہ اصلاح پسند سیاسی طبقے سے ہو‘۔

جوزف عون نے منتخب ہونے کے بعد اپنی پہلی تقریر میں کہا کہ وہ اپنے عوام اور فوج کی ترقی پر توجہ مرکوز کریں گے اور ان کی کامیابی کسی کی جیت یا ہار نہیں ہے بلکہ ملک کی جیت ہوئی ہے۔

مزید پڑھیں:لبنان جنگ بندی: گھر بار چھوڑنے پر مجبور لوگوں کی واپسی شروع

بحیرہ روم کا یہ ملک اکتوبر 2022 میں مائیکل عون کی میعاد ختم ہونے کے بعد سے صدر کے بغیر تھا۔ اس سے قبل ووٹنگ کے پہلے مرحلے میں حزب اللہ کے حامی بلاک کے قانون سازوں نے خالی ووٹ دیا تھا، میڈیا رپورٹس کے مطابق ان کے قریبی ذرائع کا کہنا تھا کہ جوزف عون کو جیتنے کے لیے درکار دو تہائی اکثریت حاصل نہیں تھی۔

عون کو اب جنگ بندی کی نگرانی کرنے اور ملک کی تاریخ کے بدترین معاشی بحران کو کم کرنے کے لیے بین الاقوامی قرض دہندگان کی طرف اصلاحات کے مطالبے پر پورا اترنے کے لیے ایک وزیراعظم کا نام تجویز کرنا مشکل ترین مرحلہ ہوگا۔

لبنان میں ایک نئے دور کے آغاز کی توقع

جوزف عون کو وسیع پیمانے پر امریکا کے پسندیدہ شخص کے طور پر دیکھا جاتا ہے، لبنان میں امریکی سفیر لیزا جانسن، جنہوں نے جمعرات کو دیگر غیر ملکی سفیروں کے ساتھ لبنانی پارلیمنٹ کے اجلاس میں شرکت کی، نے کہا کہ وہ جوزف عون کے انتخاب پر ’بہت خوش‘ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: لبنان حزب اللہ کو ملک بدر کرے ورنہ غزہ جیسے حالات کے لیے تیار رہے، اسرائیلی وزیراعظم

بیروت میں ایران کے سفارت خانے نے بھی جوزف عون کے انتخاب کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ وہ مل کر کام کرنے کے منتظر ہیں اور امید کرتے ہیں کہ ’مختلف شعبوں میں اس طرح تعاون کریں گے جو دونوں ممالک کے مشترکہ مفادات کو پورا کرے‘۔

فرانسیسی وزارت خارجہ کے ترجمان کرسٹوف لیموئن نے بھی جوزف عون کی جیت کاخیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ عون کے انتخاب کے بعد ایک مضبوط حکومت کا تقرر کیا جانا چاہیے جو لبنان کی معاشی بحالی، استحکام، سلامتی اور خودمختاری کے لیے اصلاحات کرنے کی صلاحیت رکھتی ہو۔

مزید پڑھیں:اسرائیل کو لبنان پر حملوں کی قیمت چکانا ہوگی، حزب اللہ کی دھمکی

لبنان کے لیے اقوام متحدہ کی خصوصی کوآرڈینیٹر جینین ہینس پلاسچرٹ نے انتخابات کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے لبنان کے سیاسی اور ادارہ جاتی خلا پر قابو پانے کی جانب پہلا قدم قرار دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک وزیر اعظم نامزد کیا جانا چاہیے اور بغیر کسی تاخیر کے حکومت تشکیل دی جانی چاہیے۔ جوزف عون لبنان کے صدر بننے والے پانچویں اور مسلسل چوتھے فوجی کمانڈر ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اختلافات اسرائیل الیکشن امریکا پارلیمنٹ جوزف عون حزب اللہ صدر منتخب لبنان مشترکہ مفادات ووٹنگ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل الیکشن امریکا پارلیمنٹ حزب اللہ حزب اللہ کے مطابق لبنان کے کے بعد کے لیے عون کو

پڑھیں:

اوورسیز پاکستانیوں کے لیے سہولیات پیکج خوش آئند، پاکستانی امریکن چیمبر آف کامرس کا خیر مقدم

شکاگو(نیوز ڈیسک) پاکستانی امریکن چیمبر آف کامرس کے صدر نوید انور نے وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے اوورسیز پاکستانیوں کے لیے سہولیات پیکج کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں اور ان کے بچوں کے لیے کیے گئے اقدامات قابلِ تحسین ہیں۔

نوید انور نے وزیراعظم شہباز شریف اور آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ گرین چینل کی بحالی، میڈیکل و پروفیشنل تعلیم میں کوٹہ، اور اوورسیز پاکستانیوں کے لیے الگ عدالتوں کا قیام انتہائی خوش آئند اقدامات ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ٹیکس میں چھوٹ اور اوورسیز پاکستانیوں کو فائلر قرار دینا ایک مثبت اور درست سمت کی پیش رفت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان اعلانات پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے تاکہ پاکستان آنے والے اوورسیز پاکستانی ان سہولیات سے حقیقی معنوں میں فائدہ اٹھا سکیں۔

نوید انور نے یاد دلایا کہ گرین چینل کی ابتدا سابق وزیراعظم نواز شریف کے دور میں ہوئی تھی، جسے بیرون ملک پاکستانیوں نے بے حد سراہا تھا۔ انہیں امید ہے کہ اس بار بھی اسی معیار کو برقرار رکھا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ تاریخ کی بلند ترین ترسیلاتِ زر کے موقع پر مراعاتی پیکج کا اعلان بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے اعتماد اور حوصلے میں مزید اضافہ کرے گا۔ وزیراعظم اور آرمی چیف کی حالیہ گفتگو نے دنیا بھر میں موجود پاکستانیوں کو ایک نئی امید اور بھروسہ دیا ہے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • ڈاکٹر ممتاز پٹیل برطانیہ کے رائل کالج آف فزیشنز کی پہلی ایشیائی مسلم صدر منتخب
  • امریکی سفارت خانہ کے وفد کی اڈیالہ جیل آمد، نور مقدم قتل میں سزا یافتہ قیدی سے ملاقات
  • سرفراز بگٹی کا پیٹرولیم قیمتوں میں کمی کا فائدہ بلوچستان کو منتقل کرنے کا خیر مقدم
  • اوورسیز پاکستانیوں کے لیے سہولیات پیکج خوش آئند، پاکستانی امریکن چیمبر آف کامرس کا خیر مقدم
  • لبنانی صدر کا حزب اللہ کے ہتھیاروں کو حکومتی تحویل میں لینے کا اعلان
  • پاراچنار کے منتخب چیئرمین مزمل حسین فصیح کو بلاجواز جیل میں قید رکھا گیا ہے، علامہ مقصود ڈومکی
  • لبنان: اسرائیلی حملوں میں شہریوں کے ہلاک و زخمی ہونے پر تشویش
  • وزیر خزانہ کا فچ کی جانب سے پاکستان کی ریٹنگ اپ گریڈ کرنے کا خیر مقدم
  • عالمی برادری فیکٹ فائنڈنگ مشن مقبوضہ کشمیر بھیجے، زاہد ہاشمی
  • چوہدری شجاعت حسین پاکستان مسلم لیگ ق کے بلا مقابلہ صدر منتخب،وفاقی وزیرانجینئرامیرمقام کی مبارکباد