پشاور ہائیکورٹ میں گفتگو کرتے ہوئے رہنماء پی ٹی آئی نے کہا کہ مذاکرات کی تیسری بیٹھک تک فریقین کو تحمل سے کام لینا چاہیئے، چھوٹی چھوٹی باتوں پر غصہ دکھانا اور ایک دوسرے کے خلاف بیانات نہیں دینا چاہیئے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شیرافضل مروت نے حکومت اور اپنی پارٹی کے رہنماؤں سے ایک دوسرے خلاف بیانات سے گریز کا مشورہ دے دیا۔ پشاور ہائیکورٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مذاکرات کی تیسری بیٹھک تک فریقین کو تحمل سے کام لینا چاہیئے، چھوٹی چھوٹی باتوں پر غصہ دکھانا اور ایک دوسرے کے خلاف بیانات نہیں دینا چاہیئے۔ شیر افضل مروت نے کہا کہ بیانات سے مذاکرات کا ماحول خراب ہوگا، خان صاحب نے بہت لچک دکھائی ہے، خان صاحب نے کہا کہ اگر مذاکرات ٹیم کو ملنے نہیں بھی دیا جارہا تو تیسرے، چوتھے سیشن کے لئے مذاکراتی ٹیم کو بیٹھنا چاہیے۔ 

ان کا کہنا تھا کہ تحریری مطالبات کو انا کا مسئلہ بنایا گیا تھا، خان صاحب نے کہا کہ پوری قوم کو پتہ ہے کہ ہم مذاکرات کررہے ہیں، بانی نے کہا کہ یہ ہمارے مطالبات ہیں تو تحریری طور پر دینے میں کوئی حرج نہیں ہے، ٹرائل کورٹ سے سزاؤں کے ہم عادی ہوگئے ہیں۔ شیر افضل مروت نے کہا کہ احتساب عدالت کا جو بھی فیصلہ آتا ہے اس سے ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا، حیران کن بات یہ ہے کہ میڈیا کو ایک دن پہلے پتہ چلتا ہے کہ کل فیصلے کی تاریخ کو ملتوی کیاجائے گا۔ کس نے میڈیا کے ساتھ یہ بات شیئر کی اور عین وہی پھر ہوا بھی،  ان کیسز کا کیا انجام ہوتا ہے سب کو علم ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

مذاکرات تو ہو رہے ہیں، حکومت کا اعتراض غلط نہیں

لاہور:

تجزیہ کار فیصل حسین نے کہا کہ ہم نے کل بھی یہ بات کی تھی کہ مذاکرات کے دو فریق ہمیں نظر آ رہے ہیں، پس پردہ بھی دوفریق ہیں ایک پاکستان میں ہوگا ایک شاید پاکستان سے باہر ہوگا، مذاکرات تو بہرحال ہو رہے ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ حکومت کا جو اعتراض ہے وہ غلط نہیں ہے، اب مسئلہ یہ ہے کہ اگر یہ مذاکرات کامیاب ہوجاتے ہیں تو اس کی بینیفشری تو تحریک انصاف ہوگی، قیمت (ن) لیگ نے چکانی ہے۔ 

تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہا کہ دونوں اطراف اپنی طرف سے بہتر کام کر رہے ہیں، پی ٹی آئی کا حق ہے کہ چاہے وہ مطالبات ہیں یا الزامات ہیں وہ میز پر آکر بیٹھ گئے ہیں، حکومت نے ہی تحریری مطالبات کا کہا تھا، حکومت کی ڈکٹیشن تو پی ٹی آ ئی نہیں لے سکتی کہ جو گورنمنٹ چاہتی ہے وہ وش لسٹ میں بھیجیں، وہ 8 فروری کے الیکشن، مینڈیٹ وغیرہ سب کچھ بھلا چکے، وہ آ رہے ہیں ادھر کمیشن پے۔

تجزیہ کار خالد قیوم نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ مذاکرات کا شروع ہو جانا ہی ایک بڑی پیش رفت تھی، آج اس حوالے سے مزید پیش رفت یہ ہوئی ہے کہ پی ٹی آئی جو اس سے پہلے اپنے مطالبات تحریری طور پر پیش کرنے سے گریز کر رہی تھی نے تحریری چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کر دیا ہے کیونکہ بانی پی ٹی آئی نے موجودہ صورتحال میں کچھ مثبت یوٹرن لیے ہیں۔ 

تجزیہ کار شکیل انجم نے کہا کہ جب سے یہ مذاکرات شروع ہوئے ہیں تو ہم کافی دفعہ اس پر بات کر چکے ہیں، میں نے پہلے بھی بات کی تھی آج پھر اس بات کو دہراؤں گا کہ مجھے لگتا ہے کہ پی ٹی آئی نے ون اسٹیپ ڈاؤن کیا ہے، آج کے ان کے جو مطالبات ہیں ان میں 8 فروری کے انتخابات کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی گئی، اس کا مطلب ہے کہ پی ٹی آئی نے 8 فروری کے انتخابات کو تسلیم کر لیا ہے اور بات آگے کی طرف بڑھائی ہے۔

تجزیہ کار محمد الیاس نے کہا کہ جب مذاکرات شروع ہوئے تو مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی کو بٹھانے میں جو سب سے بڑا کردار تھا وہ دیکھیں اب ان سے پی ٹی آئی کے مذاکرات جو ہیں وہ کہہ رہے ہیں جس طرح بھی کہہ رہے ہیں کہ بات چیت ہوگئی، واضح ہو گئی، سامنے آگئی تو ظاہر ہے (ن) لیگ کو اس لیے لیکر آیا گیا تھا، (ن) لیگ مذاکرات کرنے کے لیے نہیں آ رہی تھی، اب دیکھ لیں مذاکرات کے

متعلقہ مضامین

  • بشریٰ انصاری کا شادی سے متعلق مردوں کو اہم مشورہ
  • مجھے کوئی ریلیف نہیں چاہیئے، تمام کیسزکا سامنا کروں گا۔ بانی پی ٹی آئی کے سخت الفاظ
  • شوکاز نوٹسز سے تنگ آگیا ہوں، بانی نے نکالنا ہے تو نکال دیں ، شیر افضل مروت کا بیان
  • روزانہ شوکاز سے تنگ آگیا ہوں بانی نے نکالنا ہے تو نکال دیں، شیر افضل مروت
  • ’عمران خان نے پارٹی سے نکالنا ہے تو بے شک نکال دیں‘ شیر افضل مروت
  • مذاکرات تو ہو رہے ہیں، حکومت کا اعتراض غلط نہیں
  • شوکاز نوٹسز سے تنگ آگیا، نکالنا ہے تو نکال دیں ، شیر افضل مروت
  • شوکاز نوٹسز سے تنگ آگیا ہوں، بانی نے نکالنا ہے تو نکال دیں ، شیر افضل مروت کا بیان
  • روزانہ کے شوکاز سے تنگ آگیا ہوں، بانی نے نکالنا ہے تو نکال دیں، شیر افضل مروت
  • حکومت پنجاب چھوٹی فیکٹریاں لگانے کے لیے لوگوں کو زمین رعایت پر دے گی، مریم نواز