کراچی میں رجسٹرڈ قبرستانوں میں تدفین کیلئے سرکاری نرخ مقرر
اشاعت کی تاریخ: 9th, January 2025 GMT
(ویب ڈیسک ) میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کی جانب سے شہر کے رجسٹرڈ قبرستانوں میں تدقین کے لیے سرکاری نرخ مقرر کر دیے گئے۔
اس حوالے سے میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ رجسٹرڈ قبرستانوں میں تدفین کیلئے 14 ہزار300 روپے نرخ مقرر کر دیا ہے، تمام رجسٹرڈ قبرستانوں میں مقررہ نرخ کے بینرز بھی لگا دیےگئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قبرستانوں میں کام کرنے والوں کو مقررہ نرخ کے تحت کام کرنےکا پابند کیا ہے، اگر کسی نے مقررہ نرخ سے زائد رقم لی تو سخت کارروائی ہو گی، شہری قبرستان میں تدفین کیلئے مقررہ 14300 روپے سے زائدادا نہ کریں، زائد رقم وصول کرنے والوں کے خلاف شکایت 1339 پر درج کرائی جائے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ قبریں مسمار کرنے والی مافیا کے خلاف بھی فیصلہ کن کارروائی شروع کر دی ہے، کسی کو بھی کے ایم سی کی رجسٹریشن کے بغیر قبرستان میں کام کرنےکی اجازت نہیں ہے۔
مزیدپڑھیں:ڈی جی پاسپورٹس نےپاسپورٹ بنوانے والے شہریوں کو اچھی خبر دیدی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: رجسٹرڈ قبرستانوں میں
پڑھیں:
کراچی، سرکاری ڈاکٹرز کا عباسی شہید اسپتال کے ڈائریکٹر آفس کا گھیراؤ
ہاؤس آفیسرز کا کہنا تھا کہ 5 سالہ تعلیم کے بعد انہیں 30 سے 45 ہزار روپے تنخواہ ملتی ہے، جبکہ دیگر سرکاری اسپتالوں میں 70 ہزار تک تنخواہیں ہیں، ہمارے ساتھ امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد کے سرکاری عباسی شہید اسپتال میں ہاؤس آفیسرز نے تنخواہوں میں اضافے کیلئے احتجاج کرتے ہوئے ڈائریکٹر آفس کا گھیراؤ کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کے عباسی شہید اسپتال میں ہاؤس آفیسرز نے تنخواہوں میں اضافے کیلئے ڈائریکٹر آفس کا گھیراؤ کرتے ہوئے بھرپور احتجاج کیا۔ احتجاج میں خواتین ہاؤس آفیسرز کی بھی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ ہاؤس آفیسرز کا کہنا تھا کہ 5 سالہ تعلیم کے بعد انہیں 30 سے 45 ہزار روپے تنخواہ ملتی ہے، جبکہ دیگر سرکاری اسپتالوں میں 70 ہزار تک تنخواہیں ہیں، ہمارے ساتھ امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے۔ اس موقع پر ایم ایس ڈاکٹر جاوید اقبال نے میڈیا سے گفتگو میں کہا 230 آفر لیٹرز جاری کیے گئے، مگر صرف 9 ڈاکٹروں نے انہیں قبول کیا، مریضوں کا دباؤ بڑھ رہا ہے اور پرانے ہاؤس آفیسرز پروموٹ ہو چکے ہیں۔ میئر کراچی نے یقین دہانی کرائی کہ جون تک تنخواہوں میں اضافہ کر دیا جائے گا۔ احتجاج کے بعد مظاہرین کو مئیر کراچی سے 2 روز میں ملاقات کی یقین دہانی کرائی گئی، جس کے بعد وقتی طور پر احتجاج ختم کر دیا گیا۔