اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) اکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈویلپمنٹ کے صدر سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ پرائیویٹ سیکٹر کے کردار کے بغیر معاشی ترقی ممکن نہیں۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق پریس کانفرنس کرتے ہوئے اکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈویلپمنٹ کے صدر سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ عام آدمی کی زندگی معیشت کے اردگرد گھومتی ہے، جن ممالک نے معیشت کو اہمیت نہیں دی تو نتائج بھگتے ہیں۔
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ چین کے سفیر سے ملاقات میں دو طرفہ تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا ہے، ایران کے ساتھ تجارت کا فریم ورک موجود ہے، افغانستان کے ساتھ پورے مشرق وسطیٰ کو تجارت میں مسائل کا سامنا ہے، افغانستان کے ساتھ مسائل حل کرنے میں زیادہ وقت نہیں لگے گا۔
صدر اکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈویلپمنٹ کا کہنا تھا کہ ہندوستان کے ساتھ زبردستی تجارت کرنے سے رہے، بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں سکیورٹی کے مسائل ہیں، افغانستان سے نیٹو فورسز جانے کے بعد پورے خطے کو سکیورٹی مسائل کا سامنا ہے۔
سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ نیٹو فورسز کا چھوڑا گیا اسلحہ پاکستان سمیت مشرق وسطیٰ تک استعمال ہونے کی رپورٹس ہیں، کچھ لوگ پاکستان کے قیام کو چیلنج کر رہے ہیں، ایسے لوگوں کو جواب دینا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت میں ترقی کرنے کی صلاحیت ہے، معیشت کی شکل کو بہتر کرنے پر غور و فکر کیا جا رہا ہے، چینی ترقی کا ماڈل دنیا میں نئے مواقع پیدا کر رہا ہے، چینی حکومت نے بی آر ایف ایڈوائزری کونسل میں مجھے شامل کیا ہے۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان اعتماد کا فقدان نہیں ہے، چینی حکام کو پاکستان میں سکیورٹی پر تحفظات ہو سکتے ہیں، اگر پاکستان کے علاوہ کسی اور ملک میں چینی باشندوں پر حملہ ہوتا تو
 چین کا رد عمل مختلف ہوتا ہے۔
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ چین کے ساتھ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے، پاکستان کو اپنے سکیورٹی پلان پر نظر ثانی کرنی چاہئے، چین کو معلوم ہے کہ حملے کرنے والے دہشت گرد کون ہیں۔

حزب اللہ کمزور،  امریکی حمایت یافتہ آرمی چیف لبنان کے صدر منتخب، سالوں پر محیط سیاسی جمود کا خاتمہ

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

پڑھیں:

آئی ایم ایف نے ورلڈ اکنامک آؤٹ لک جاری کر دیا، پاکستان کی معاشی ترقی تین فیصد رہنے کا امکان

 

اسلام آباد:عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے اپنی ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ جاری کی ہے جس میں پاکستان سمیت مختلف ممالک کی معاشی صورتحال کے بارے میں پیش گوئیاں کی گئی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق، رواں مالی سال پاکستان کی معاشی ترقی تین فیصد تک محدود رہنے کا امکان ہے، اور آئندہ مالی سال میں یہ 4 فیصد تک پہنچ سکتی ہے۔

رپورٹ میں بھارت کی معیشت کے بارے میں کہا گیا ہے کہ اس کی معاشی ترقی رواں مالی سال 6.5 فیصد تک رہنے کی توقع ہے، جبکہ چین کی معیشت 4.6 فیصد تک ترقی کر سکتی ہے۔ آئندہ مالی سال میں چین کی معاشی ترقی 4.5 فیصد رہنے کا امکان ہے۔

آئی ایم ایف کے مطابق، امریکا کی معاشی ترقی رواں مالی سال 2.7 فیصد تک رہنے کا امکان ہے، اور آئندہ مالی سال میں یہ 2.1 فیصد تک محدود رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ اسی طرح، برطانیہ کی معیشت میں سست روی کا سامنا رہے گا، اور رواں مالی سال اس کی معاشی ترقی 1.6 فیصد تک رہنے کی توقع ہے، جبکہ آئندہ مالی سال یہ 1.5 فیصد تک پہنچنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان ریلوے کا مزید 7 ٹرینیں پرائیویٹ کرنے کا فیصلہ
  • آئی ایم ایف نے پاکستان کی معاشی ترقی کا ہدف 3.2 سے کم کرکے 3 فیصد کردیا
  • رواں مالی سال بھارت و چین معاشی ترقی میں پاکستان سے آگے، امریکا پیچھے
  • پاکستان کی معاشی ترقی 3 فیصد رہنے کا امکان ہے، آئی ایم ایف کی رپورٹ
  • پاکستان کی معاشی ترقی 3 فیصد رہنے کا امکان، آئی ایم ایف کی آؤٹ لک رپورٹ جاری
  • پاکستان کی معاشی ترقی 3 فیصد رہنے کا امکان، آئی ایم ایف کی آ ئوٹ لک رپورٹ جاری
  • آئی ایم ایف نے ورلڈ اکنامک آؤٹ لک جاری کر دیا، پاکستان کی معاشی ترقی تین فیصد رہنے کا امکان
  • عصر حاضر علم و آگہی اور شعور کا دور ہے ، تعلیم کے بغیر ترقی ہوہی نہیں سکتی ،نصیراحمد بلوچ
  • چھوٹی گاڑیوں کی الیکٹرک ٹیکنالوجی پر منتقلی کیلئے فنڈز فراہم کرنے کی تجویز
  • بیرسٹر سلطان محمود چوہدری سے چوہدری انوار الحق کی ملاقات