Express News:
2025-01-18@13:21:46 GMT

سری لنکا؛ توہینِ اسلام پر بدھ رہنما کو قید کی سزا

اشاعت کی تاریخ: 9th, January 2025 GMT

سری لنکا میں ایک بدھ رہنما کو اسلام اور مسلمانوں کے خلاف مذہبی نفرت پھیلانے کے الزام میں 9 ماہ قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق بدھ مت رہنما گالاگوداتے گناناسارا اشتعال انگیز بیانوں اور نفرت آمیز تقاریر کے لیے بدنام ہیں۔

مذہب اسلام کی توہین اور مسلمانوں کے خلاف کی گئی ایک اشتعال انگیز تقریر پر ان کے خلاف مقدمہ قائم کیا گیا تھا۔

مقدمے کی سماعت کے دوران ٹھوس شواہد اور اعتراف جرم کے باعث عدالت نے بدھ رہنما کو مذہبی نفرت پھیلانے کے الزام میں 9 ماہ کے لیے جیل بھیج دیا۔

یاد رہے کہ اس سے قبل بھی انہی بدھ رہنما مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیان پر 4 سال کے لیے جیل بھیجا گیا تھا۔

تاہم وہ پیرول پر رہا ہو کر واپس آگیا تھا اور ایک بار پھر نفرت آمیز تقریر کے مرتکب ہوا۔

مسلم رہنماؤں توہین مذہب کے بار بار مرتکب عادی مجرم کو معمولی سزا پر احتجاج کرتے ہوئے اعلیٰ عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے خلاف

پڑھیں:

پارلیمنٹ پر حملہ ہوا تو ملٹری ٹرائل کیوں نہیں ہوا،کیا پارلیمنٹ خود پر حملے کو توہین نہیں سمجھتی،جسٹس جمال مندوخیل

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ آئینی بنچ میں سویلینز کے ملٹری کورٹس میں ٹرائلز کیخلاف انٹراکورٹ اپیلوں پرسماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ پارلیمنٹ پر حملہ ہوا تو ملٹری ٹرائل کیوں نہیں ہوا، پارلیمنٹ سب سے سپریم ہے،کیا پارلیمنٹ خود پر حملے کو توہین نہیں سمجھتی۔

نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق سپریم کورٹ آئینی بنچ میں سویلینز کے ملٹری کورٹس میں ٹرائلز کیخلاف انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت جاری ہے، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7رکنی لارجر بنچ سماعت کررہا ہے،وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے کہاکہ احتجاج اور حملے میں فرق ہے، جسٹس امین الدین خان نے کہاکہ 21جولائی 2023 کے آرڈر میں صرف9مئی کی بات کی گئی ہے،جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ 9مئی کا جرم تو ہوا ہے،عدالتی فیصلے میں 9مئی جرم پر کلین چٹ نہیں دی گئی،جسٹس محمد علی مظہر نے کہاکہ جرائم قانون کی کتاب میں لکھے ہیں،اگر جرم آرمی ایکٹ میں فٹ ہوگا تو ٹرائل ملٹری کورٹ میں ہوگا، خواجہ حارث نے کہاکہ سیاسی سرگرمی کی ایک حد ہوتی ہے، جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ 21ویں ترمیم کے بغیر دہشتگردوں کے خلاف کیا ملٹری ٹرائل نہیں ہو سکتا تھا،خواجہ حارث نے کہاکہ 21ویں ترمیم میں قانون سازی دیگر مختلف جرائم اور افراد پر مبنی تھی،جسٹس حسن رضوی نے کہاکہ پولیس اہلکار کی وردی پھاڑنا جرم ہے،یہاں کور کمانڈر لاہور کا گھر جلایا گیا،ایک دن ایک ہی وقت مختلف جگہوں پر حملے ہوئے،عسکری کیمپ آفسز پر حملے ہوئے،پشاور میں ریڈیو پاکستان کی عمارت کو جلایا گیا، ماضی میں لوگ شراب خانوں یا گورنر ہاؤس پر احتجاج کرتے تھے،پہلی مرتبہ ایسا ہوا کہ مختلف شہروں میں ایک وقت پر حملے ہوئے،جرم سے انکار نہیں ہے،جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ پارلیمنٹ پر حملہ ہوا تو ملٹری ٹرائل کیوں نہیں ہوا، پارلیمنٹ سب سے سپریم ہے،کیا پارلیمنٹ خود پر حملے کو توہین نہیں سمجھتی،جسٹس حسن رضوی نے کہاکہ سپریم کورٹ پر بھی حملہ وہ بھی سنگین تھا، اسے بھی شامل کریں،وکیل خواجہ حارث نے کہاکہ  یہاں بات 2ون ڈی ون کی ہے۔

بالی ووڈ اداکار سیف علی خان پر حملہ: ملزم نے 1 کروڑ روپے کا مطالبہ کیا، تحقیقات میں انکشاف

مزید :

متعلقہ مضامین

  • نسل پرستانہ اور اسلام دشمن رویہ
  • پارلیمنٹ پر حملہ ہوا تو ملٹری ٹرائل کیوں نہیں ہوا،کیا پارلیمنٹ خود پر حملے کو توہین نہیں سمجھتی،جسٹس جمال مندوخیل
  • بانی پی ٹی آئی اور اہلیہ کے خلاف 190 ملین پاؤنڈز کیس کا فیصلہ آج سنایا جائے گا
  • یٰسین ملک کی خوشدامن مشعال ملک کی والدہ انتقال کر گئیں
  • حکومت کو 7 روز میں مذاکرات کا تحریری جواب دینا ہے،عمر ایوب
  • جی ایچ کیو حملہ کیس ، مسرت جمشید چیمہ کے وکیل کو توہین عدالت کا نوٹس جاری
  • اسلام آباد ہائیکورٹ بار نے بھی سپریم کورٹ میں 26ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواست دائر کردی
  • سندھ میں اسپیشل جوڈیشل الاؤنس کیوں نہیں دیا جا رہا؟ سندھ ہائیکورٹ
  • مولانا حنیف جالندھری کی قرارداد ہر مسلمان کی آواز
  • جھوٹ اور نفرت کا کھیل