راولپنڈی سے لاہور جانے والی ریل گاڑی کی 3 بوگیاں دینہ کے قریب اچانک پٹڑی سے اتر گئیں،حادثے سے کوئی بھی جانی نقصان نہیں ہواجبکہ ٹرینوں کی آمد و رفت معطل ہوگئی ،میڈیا رپورٹس کے مطابق ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ حادثہ کی وجہ تا حال معلوم نہیں ہو سکی ہے،واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ریلوے پولیس اور ریسکیو اہلکار موقع پر پہنچ گئے اور امدادی سرگرمیاں شروع کر دی گئیں ۔ 

ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ مسافروں سے بھری ریل گاڑی راولپنڈی سے لاہور جا رہی تھی کہ دینہ کے قریب بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں۔واضح رہے کہ اس سے قبل بھی کراچی سے ملتان جانے والی بہاوالدین زکریا ایکسپریس کوحادثہ پیش آیا تھا۔کراچی سے ملتان جانے والی بہاوالدین زکریا ایکسپریس اوڈیرو لعل سٹیشن کے قریب پٹری سے اتر گئی تھی۔ بہاوالدین زکریا ایکسپریس کی بوگی پٹری سے اترنے کی وجہ سے اپ اور ڈاون مین لائن بلاک ہوگئی تھی۔کراچی سے اندرون ملک آنے اور جانے والی ٹرینوں کو مختلف سٹیشنوں پر روک دیا گیا تھا۔یہ بھی بتایاگیا تھا کہ بہاو¿الدین زکریا ایکسپریس کی بوگی پٹری سے اترنے کی وجہ سے اپ اور ڈاو¿ن مین لائن بلاک ہوگئی تھی۔ کراچی سے اندرون ملک آنے اور جانے والی ٹرینوں کو مختلف سٹیشنوں پر روک دیا گیا تھا۔ریلوے حکام کا کہنا تھا کہ بوگیوں کا کپلر ٹوٹنے کی وجہ سے رحمان بابا ایکسپریس کی تین بوگیاں پٹری سے اتری تھیں جس کے باعث اندرون ملک جانے والی مین لائن بلاک ہوگئی تھی۔شدید سردی میں خواتین بزرگ مسافروں کو سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑاتھا۔اسی طرح پشاور جانے والی خیبر میل4 گھنٹے تاخیر کا شکار ہے جسے کوٹری ریلوے اسٹیشن پر روک لیا گیا تھا جبکہ راولپنڈی جانے والی سرسید ایکسپریس4 گھنٹے تاخیر کا شکار رہی تھی۔راولپنڈی جانے والی گرین لائن 3 گھنٹے تاخیر کا شکار تھی جسے حیدرآباد اسٹیشن پر روک لیا گیا تھا۔اس کے علاوہ سرگودھا جانے والی ملت ایکسپریس کی روانگی 8 گھنٹے تاخیر کے باعث پالی جانینا اسٹیشن پر رکی گئی تھی جبکہ لاہور سے آنے والی شالیمار ایکسپریس 5 گھنٹے تاخیر کا شکار ہوکر شہداد پور اسٹیشن پر رک لیا گیا تھا۔ پاک پتن لاہور جانے والی فرید ایکسپریس 5 گھنٹے تاخیر کا شکار ہے جسے اللہ ڈینو سانڈ اسٹیشن پر روکا گیا تھا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قا بل ِ اعتماد شواہد موجود ہیں. پاکستان

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔29 اپریل ۔2025 )پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابلِ اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں 30 بے گناہ پاکستانی شہری ہلاک ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا. اقوام متحدہ میں دہشت گردی کے متاثرین کی ایسوسی ایشن نیٹ ورک کے آغاز کے موقع پر خطاب میں پاکستانی مشن کے قونصلر جواد اجمل نے کہا کہ عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ دہشت گرد حملوں کے متاثرین اور ان خاندانوں کی حمایت کرے جن کی زندگیاں ان سانحات کے نتیجے میں ہمیشہ کے لیے بدل جاتی ہیں.

(جاری ہے)

انہوں نے مطالبہ کیا کہ دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے اور تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے امتیاز کے بغیر نقطہ نظر اپنایا جائے انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور حق خودارادیت کی جائز جدوجہد کے درمیان واضح فرق کرنا بھی لازمی ہے. انہوں نے انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے علاقے پہلگام، ضلع اننت ناگ میں حالیہ حملے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس حملے میں سیاحوں کی قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہیںدوسری جانب اقوام متحدہ میں انڈیا کی نائب مستقل مندوب یوجنا پٹیل نے فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا نے پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف کو ایک حالیہ ٹیلی ویژن انٹرویو میں یہ اعتراف کرتے ہوئے سنا ہے کہ پاکستان کی دہشت گرد تنظیموں کی حمایت، تربیت اور فنڈنگ کی تاریخ ہے.                                      

متعلقہ مضامین

  • جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قا بل ِ اعتماد شواہد موجود ہیں. پاکستان
  • لاہور اور راولپنڈی کے درمیان پہلی بلٹ ٹرین منصوبے کا مستقبل کیا ہوگا؟
  • وزیراعلیٰ پنجاب کا لاہور اور راولپنڈی کے درمیان پاکستان کی پہلی ‘بلٹ ٹرین’ چلانے کا فیصلہ
  • طیارے میں فنی خرابی، کراچی گوادر کی پروازوں میں تاخیر
  • پاکستان میں تنگ پٹڑی کی تاریخ  
  • وزیراعلی پنجاب مریم نوازکا لاہور سے راولپنڈی تک پاکستان کی پہلی تیز ترین بلٹ ٹرین چلانے کا فیصلہ ، عملدرآمد کیلئے ورکنگ گروپ تشکیل
  • راولپنڈی سے لاہور تک بلٹ ٹرین منصوبہ پنجاب میں ترقی کا سنگ میل ہوگا، اراکین پارلیمنٹ
  • بلٹ ٹرین کا آغاز کر کے نواز شریف اور مریم نواز اپنے ایک اور وعدے کو پورا کریں گے: مریم اورنگزیب
  • لاہور سے راولپنڈی تک پاکستان کی پہلی ’بلٹ ٹرین‘ چلانے کا فیصلہ
  • پاکستان ریلوے کی کارکردگی رپورٹ جاری، بروقت آمد و رفت کی شرح 57 فیصد