کوئٹہ(ڈیلی پاکستان آن لائن)حکومت بلوچستان محکمہ فائنانس نے پنشن پالیسی میں تبدیلی کا نوٹیفکیشن جاری کر دی۔

نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق بلوچستان حکومت نے وفاق کی طرز پر پنشن پالیسی کی منظوری دے دی،محکمہ خزانہ کی جاری کردی نوٹیفکیشن کے مطابق فیملی پنشن کی میعاد 10 سال تک ہوگی،معذور بچوں کی صورت میں پینشن تاحیات ہوگی جبکہ بچوں کی عمر 21 سال تک پہنچنے تک بھی پنشن ادا کی جائیگی۔

قبل ازیں وفاقی حکومت نے اخراجات کی مینجمنٹ سے متعلق آئی ایم ایف کی شرط پر عمل کرتے ہوئے پنشن کے شعبے میں اصلاحات کا اجرا کر دیا ہے۔ نئی پنشن سکیم موجودہ مالی سال میں بھرتی ہونے والے وفاقی سویلین ملازمین اور آئندہ مالی سال میں افواج میں بھرتی ہونے والے ملازمین پر لاگو ہو گی۔

خواتین کو بااختیار بنانے کیلیے مشاورتی اجلاس، بزنس میکانزم اور مالی شمولیت کی حکمت عملی پر تفصیلی گفتگو

یکم جنوری 2025 کو جاری کردہ نوٹیفیکیشن کے مطابق وفاقی وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ ریٹائرڈ ملازم کی پنشن ’سروس کے آخری 24 ماہ میں قابل پنشن تنخواہ کی اوسط کی بنیاد پر کیلکولیٹ کی جائے گی۔

وزارت خزانہ کے مطابق نئی اصلاحات کے ذریعے ’ڈبل پنشن‘ لینے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے اور اب سرکاری ملازمین ایک پنشن حاصل کر سکیں گے۔اسی طرح وزارت خزانہ کی جانب سے کہا گیا کہ ریٹائرمنٹ کے وقت کی نیٹ پنشن کو بیس لائن پنشن یعنی بنیادی پنشن شمار کیا جائے گا اور پنشن میں کوئی اضافہ ہوتا ہے تو وہ بیس لائن پینشن کی بنیاد پر ہوگا۔

عظمیٰ بخاری نےحفیظ اللّٰہ نیازی کی وزیرِ اعلیٰ پنجاب پر تنقید کا جواب دیدیا

اسی طرح اگر حاضر سروس یا پنشنر کا خاوند یا بیوہ خود بھی تنخواہ دار یا پنشنر ہوں تو وہ ایسی صورت میں پنشن لینے کے حقدار ہوں گے۔حکومت کی جانب سے پنشن اصلاحات پنشن بل کو کم کرنے کی کوشش ہے جو موجودہ مالی سال میں ایک ہزار ارب سے زائد ہے اور گذشتہ مالی سال کے مقابلے 24 فیصد زائد ہے۔
 

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: کے مطابق

پڑھیں:

بلوچستان میں ڈاکٹرز کی ہڑتال 5 ویں روز میں داخل

کوئٹہ:بلوچستان میں گرینڈ ہیلتھ الائنس کی ہڑتال اس وقت 5 ویں روزمیں داخل ہوگئی ہے، جس کی وجہ سے صوبے بھر کے اسپتالوں میں او پی ڈیز مکمل طور بند ہے۔ مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق او پی ڈیز کے بند ہوجانے سے مریضوں کی حالت دن بدن تشویشناک ہوتی جارہی ہے۔
اس حوالے سے اعلیٰ حکام کا کہنا ہے کہ گرینڈ ہیلتھ الائنس کی ہڑتال کی وجہ سے صوبے کے تمام سرکاری اسپتالوں میں نان ایمرجنسی آپریشن تھیٹرز سروسز بھی یکسر معطل ہوچکی ہے۔ مذکورہ ہڑتال کی وجہ سے سرکاری اسپتالوں کی اوپی ڈیز اور آپریشن تھیٹر سروسز کی بندش نے ہر طرح کے مریضوں کو مسلسل مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
میڈیا کی رپورٹ کے مطابق گرینڈ ہیلتھ الائنس نے اپنے حق میں ایک بیان جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا کہ جب تک جی ایچ اے کے مطالبات تسلیم نہیں کیے جاتے اس وقت تک صوبے کے تمام سرکاری اسپتالوں میں طب کے پیشے سے متعلق ہر طرح کی سروسز کا بائیکاٹ جاری رہے گا۔
علاوہ ازیںدوسری جانب محکمہ صحت بلوچستان نے ہڑتال پر طبی ماہرین و دیگر طبی عملے کے خلاف کارروائی شروع کر رکھی ہے۔ صوبائی محکمہ صحت کے مطابق 29 ڈاکٹرز اور شعبہ فارماسسٹس کو ہڑتال کرنے پر شوکاز نوٹس جاری کر چکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایڈیشنل ججز کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری
  • حکومت نے نجی پیداواری کمپنیوں کو گیس فروخت کرنے کی باضابطہ اجازت دیدی
  • بلوچستان میں ڈاکٹرز کی ہڑتال 5 ویں روز میں داخل
  • حکومت کا نگران دور میں بھرتی سرکاری ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ
  • چینی حکومت سائبر جرائم کے خلاف کریک ڈاؤن کے لیے پرعزم ہے، وزارت خارجہ
  • پراجیکٹس سے متعلق ریولوِنگ فنڈ اکاؤنٹس کھولنے کیلیے بجٹ یا روپے کی شرط ختم
  • سرکاری ملازمین کی تقسیم اور انکی مالی مشکلات
  • سندھ حکومت کا ملازمین کیلیے الیکٹرک گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ
  • عدالتی فیصلے کے باوجود غلام محمد علی چیئرمین پی اے آر سی کے عہدے پر براجمان، ہٹانے کا نوٹیفکیشن کیوں جاری نہ ہو سکا ، تفصیلات سب نیوز پر
  • قبل از وقت ریٹائرمنٹ؟؟؟ سرکاری ملازمین کیلئے اہم خبر آ گئی