نئے مالی سال کا بجٹ شیڈول تیار
اشاعت کی تاریخ: 9th, January 2025 GMT
—فائل فوٹو
وفاقی وزارت خزانہ نے نئے مالی سال کا بجٹ شیڈول تیار کر لیا۔
آئندہ مالی سال کا وفاقی بجٹ جون کے پہلے ہفتے میں پیش کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
مراسلے میں تمام بجٹ دستاویزات کو مئی 2025ء کے آخر تک حتمی شکل دینے کی تجویز دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیے بجلی کی قیمت 10 سے 12 روپے فی یونٹ کم کر سکتے ہیں: اویس لغاری 6 ماہ کے ترقیاتی بجٹ کے اخراجات کی تفصیلات جاریقومی اقتصادی کونسل نے اجلاس مئی کے دوسرے ہفتے میں منعقد کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔
سالانہ منصوبہ بندی رابطہ کمیٹی کا اجلاس مئی کے پہلے ہفتے میں کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
بجٹ اسٹریٹیجی پیپر 18 اپریل 2025ء تک منظور کرانے کی اور بجٹ جائزہ کمیٹی کے اجلاس 11 فروری سے 28 فروری کو منعقد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
مراسلے میں فارن ایکسچینج کے لیے بجٹ کا تخمینہ 7 مئی تک جمع کرانے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
بجٹ میں ریٹیلرز سمیت مختلف شعبوں پر ٹیکس لگانے کا فیصلہ، پنشن پر ٹیکس استثنیٰ ختم کرنے پر غور
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان آئندہ مالی سال کے بجٹ پر مذاکرات آئندہ ہفتے شروع ہونے کا امکان ہے جب کہ بجٹ میں ریٹیلرز، ہول سیلرز اور مختلف شعبوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، زیادہ پنشن لینے والوں کیلئے ٹیکس استثنیٰ ختم کرنے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔
رپورٹ کے مطابق ان مذاکرات میں بجٹ میں ٹیکس اصلاحات کے حوالے سے آئی ایم ایف کو اعتماد میں لیا جائے گا جس کے تحت اقتصادی زونز کو ٹیکس چھوٹ نہ دینے، پیٹرول و ڈیزل پر کاربن لیوی عائد کرنے اور الیکٹرک گاڑیوں کو مراعات دینے کی تجاویز زیر غور ہیں۔
ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال 26-2025 کے بجٹ کیلئے ٹیکس تجاویز پر کام تیزی سے جاری ہے، آئی ایم ایف کے تکنیکی وفد سے مذاکرات آئندہ ہفتے شروع ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق ان مذاکرات میں وزارت خزانہ اور ایف بی آر کے اعلیٰ حکام شریک ہوں گے۔
فیصلہ کیا گیا ہے کہ نئے اقتصادی اور ایکسپورٹ پراسسنگ زونز کو ٹیکس مراعات نہیں دی جائیں گی جب کہ موجودہ خصوصی اقتصادی زونز کو حاصل مراعات 2035 تک ختم کردی جائیں گی۔
ذرائع کے مطابق کلائمیٹ فنانسنگ پروگرام کے تحت پیٹرول اور ڈیزل پر فی لیٹر پانچ روپے کاربن لیوی عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ کاربن لیوی کی حد اور اس کے نفاذ کے طریقہ کار پر مشاورت کی جائے گی، کاربن لیوی کو اگلے مالی سال کے فنانس ایکٹ کا حصہ بنایا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق نئے بجٹ میں الیکٹرک گاڑیوں کے استعمال کو فروغ دینے کی تجویز بھی زیر غور ہے، اس حوالے سے ای وی گاڑیوں پر سبسڈی جبکہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں پر اضافی ٹیکس لگانے کی تجویز دی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پانچ سالہ نئی قومی الیکٹرک وہیکل پالیسی متعارف کرانے کی بھی تیاری ہورہی ہے جس کے تحت ملک بھر میں ای وی چارجنگ اسٹیشنز قائم کیے جائیں گے۔
ریٹیلرز، ہول سیلرز اور مختلف شعبوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ زیادہ پنشن لینے والوں کیلئے ٹیکس استثنیٰ ختم کرنے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔