26 ویں آئینی ترمیم کیخلاف دائر درخواستوں سے متعلق نئی درخواست دائر
اشاعت کی تاریخ: 9th, January 2025 GMT
—فائل فوٹو
سپریم کورٹ میں 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف دائر درخواستوں سے متعلق نئی درخواست دائر کر دی گئی۔
لاہور ہائی کورٹ بار نے فل کورٹ تشکیل دینے کی متفرق درخواست دائر کر دی۔
متفرق درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ 26ویں آئینی ترمیم کا کیس انتہائی اہم ہے، آئینی ترمیم کے کیسز کی ماضی میں بھی فل کورٹ نے ہی سماعت کی۔
سیکریٹری سپریم کورٹ بار سلمان منصور نے 26ویں آئینی ترمیم چیلنج کر دی۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواستیں فل کورٹ کی تشکیل کے لیے مقرر کی جائیں۔
متفرق درخواست کا یہ بھی کہا گیا ہے کہ فل کورٹ میں تمام ججز شامل ہوں جو آئینی ترمیم کے وقت سپریم کورٹ کا حصہ تھے۔
ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
سپریم کورٹ آئینی بینچ نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں ٹرانسفر ججوں کو کام سے روکنے کی استدعا مسترد کردی
سپریم کورٹ آئینی بینچ نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں ٹرانسفر ججوں کو کام سے روکنے کی استدعا مسترد کردی۔
عدالت نے قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس سرفراز ڈوگر، جسٹس خادم حسین اور جسٹس محمد آصف اور جوڈیشل کمیشن آف پاکستان اور دیگر فریقوں کو نوٹسز جاری کردیے۔
سماعت کے دوران جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ اگر نئے حلف سے سنیارٹی گنی جائے گی تو تبادلے سے پہلے والی سروس صفر ہوجائے گی۔
جس پر 5 مدعی ججوں کے وکیل منیر اے ملک نے کہا کہ اسی لیے آئین میں کہا گیا ہے کہ ججوں کی رضامندی لینے کے بعد ہی ان کا تبادلہ کیا جائے۔
کیس کی مزید سماعت 17 اپریل تک ملتوی کردی گئی۔