پاکستان کا شام میں نمائندہ طرز حکمرانی کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, January 2025 GMT
فائل فوٹو
پاکستان نے شام میں وحدت اور علاقائی سالمیت کو یقینی بنانے کے لیے نمائندہ طرز حکمرانی کا مطالبہ کیا ہے۔
سلامتی کونسل میں شام کی صورتحال پر بحث میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ شام میں نئی حکومت کو اقوام متحدہ کی حمایت حاصل ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ آج شام اپنی تاریخ کے ایک اہم موڑ پر ہے، اقتدار کی پرامن منتقلی شام کی وحدت اور علاقائی سالمیت کو یقینی بنائے گی۔
منیر اکرم نے عبوری حکومت کے رہنماؤں اور نمائندوں کے مثبت بیانات اور یقین دہانیوں کا بھی خیرمقدم کیا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
غزہ جنگ بندی معاہدہ:فوری اور مکمل عملدرآمد کا مطالبہ کرتے ہیں،پاکستان
ویبھ ڈیسک: ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ 15 جنوری 2025 کو ہونے والے غزہ جنگ بندی معاہدے کا خیر مقدم کرتے ہیں، پاکستان معاہدے پر فوری اور مکمل عملدرآمد کا مطالبہ کرتا ہے، امید ہے کہ معاہدہ مستقل جنگ بندی کا باعث بنے گا۔
ترجمان دفتر خارجہ نےہفتہ واربریفنگ کے دوران کہا کہ امید کرتے ہیں معاہدے سے انسانی امداد کو بڑھانے میں مدد ملے گی، اسرائیلی افواج کی اندھا دھند طاقت کے استعمال سے لاتعداد جانوں اور املاک کا نقصان ہوا ہے، لاکھوں بے گناہ فلسطینی بے گھر ہو چکے ہیں، اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم نے پورے خطے کو غیر مستحکم کر دیا ہے۔
رجب بٹ کی نئی گاڑی،قیمت کے حوالے سے بڑادعویٰ سامنے آگیا
ترجمان دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان مسئلہ فلسطین کے منصفانہ، جامع اور پائیدار حل کیلئے اپنی حمایت کا اعادہ کرتا ہے۔
واضح رہے کہ حماس اور اسرائیل میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کا معاہدہ طے پا گیا ہے،اس حوالے سے قطری وزیراعظم محمد بن عبدالرحمان بن جاسم الثانی نے اعلان کیا ہے۔
جنگ بندی کا عمل 3 مراحل پر مشتمل ہے، پہلے مرحلے میں 33 اسرائیلی اور 50 فلسطینی قیدی رہا ہوں گے، اسرائیلی فوج غزہ کے شہری علاقوں اور رفاہ بارڈر سے پیچھے ہٹے گی، دوسرا مرحلہ جنگ بندی کے 16 روز بعد شروع ہوگا، دوسرے مرحلے میں مزید قیدیوں کی رہائی کیلئے اقدامات کئے جائیں گے، تیسرے مرحلے میں غزہ کی تعمیر نواور انتظامی امور کے معاملات طے کئے جائیں گے۔
وزیراعلیٰ پنجاب کا طلبہ کو مزید 1 لاکھ الیکٹرک بائیکس دینے کا اعلان