بانی پی ٹی آئی نے کہا میرے مقدمات مذاکرات کا ایجنڈا نہیں ہیں، فیصل چوہدری
اشاعت کی تاریخ: 8th, January 2025 GMT
بانی پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم نے کہا ہے کہ ان کے مقدمات مذاکرات کا ایجنڈا نہیں ہیں۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل چوہدری نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا پاکستان کے مسائل اور حکومت کی مذاکراتی ٹیم کی سنجیدگی پر مذاکرات کی حامی بھری، کمیٹی کی بانی سے ملاقات نہ کروانا مذاکرات سبوتاژ کرنے کی کوشش ہے۔
انہوں نے کہا کہ بانی نے مسنگ پرسن کی تحقیقات کیلئے قاضی انور کی سربراہی میں کمیٹی بنا دی ہے، قاضی انور کی سربراہی میں کمیٹی اتوار تک اپنی رپورٹ مکمل کرے گی، پارٹی کو مسنگ پرسن معاملہ پر کام کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
فیصل چوہدری نے کہا کہ پروپیگنڈا اکاؤنٹ سے متعلق بانی پی ٹی آئی نے اہم ہدایات جاری کی ہیں، بانی نے بشریٰ بی بی، شہداء سے متعلق پروپیگنڈا والے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی مذمت کی، بانی نے عرب ممالک سے متعلق پروپیگنڈا والے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی مذمت کی، بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے ان اکاؤنٹس سے پی ٹی آئی کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
خط ملتے ہی انسداد دہشتگردی عدالتیں فوجی عدالتوں میں تبدیل ہو گئیں، فواد چوہدری کا شکوہ
فواد چوہدری نے چیف جسٹس پاکستان سے شکایت کی ہے کہ 4 ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کا خط ملتے ہی انسداد دہشت گردی عدالتیں فوجی عدالتوں میں تبدیل ہو گئی ہیں۔ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیے کہ عدالتی حکم جاری ہی نہیں ہوا تو خط کیسے پہنچ سکتا ہے؟ اگر کوئی خط جاری کیا گیا ہے تو اسے واپس لیا جائے گا۔
نجی ٹی وی کے مطابق سپریم کورٹ میں9 مئی مقدمات کی سماعت کے دوران فواد چوہدری عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ میرے مقدمات آپ کی ہدایت کے باوجود مقرر نہیں ہو رہے۔
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیے کہ آپ کا کیس کل لگ جائے گا، جس پر فواد چوہدری نے کہا کہ میرا کیس مقرر نہیں ہو رہا لیکن ان کیسز کے احکامات سے براہ راست متاثر ہو رہا ہوں، سپریم کورٹ سے انسداد دہشت گردی عدالتوں کو خط بھیجا گیا ہے، سپریم کورٹ کا خط ملتے ہی انسداد دہشت گردی عدالتیں فوجی عدالتوں میں بدل گئی ہیں۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ عدالتی حکم جاری ہی نہیں ہوا تو خط کیسے پہنچ سکتا ہے؟ اگر کوئی خط جاری کیا گیا ہے تو اسے واپس لیا جائے گا، پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی نے موقف اختیار کیا کہ ایسا کوئی خط میرے علم میں نہیں ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ انسداد دہشت گردی عدالت سرگودھا کے جج نے خط ملنے کی بات کی ہے، عدالت نے نو مئی کے مقدمات جمعرات کو بھی مقرر کرنے کی ہدایت کر دی۔
واضح رہے کہ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے 8 اپریل کو انسداد دہشت گردی عدالتوں کو 9 مئی سے متعلق مقدمات کا فیصلہ 4 ماہ میں کرنے کا حکم دیا تھا۔
عدالت نے قرار دیا تھا کہ انسداد دہشت گردی کی عدالتیں 4 ماہ میں 9 مئی سے متعلق مقدمات کا فیصلہ کریں اور ہر 15 دن کی پیش رفت رپورٹ متعلقہ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کو پیش کریں۔
Post Views: 1