علیمہ خان نے بانی پی ٹی آئی کو زہر دینے کی بھی بات کی، رانا ثناء اللّٰہ
اشاعت کی تاریخ: 8th, January 2025 GMT
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا ہے کہ علیمہ خان نے بانی پی ٹی آئی کے جیل میں رہنے کے سیاسی فوائد کی بات کی اور انہیں زہر دینے کی بھی بات کی۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ جس جماعت کے اندر کے لوگ اس طرح کی سازش کریں اس سے کیا توقع کی جائے، بانی پی ٹی آئی سے منسلک لوگ کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں، بانی پی ٹی آئی کو جیل مینوئل کے مطابق سہولتیں حاصل ہیں، جان بوجھ کر پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔
آج مذاکرات میں بانی پی ٹی آئی کے باہر آنے سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی، رانا ثناء اللّٰہرانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کا اسٹیبشلمنٹ کے ساتھ کوئی بیک ڈور رابطہ بحال نہیں ہوا ہے۔ مذاکرات کا تیسرا دور اگلے ہفتے لے کر جانے کی بات بھی پی ٹی آئی کی طرف سے آئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی کی طرف سے کیے گئے پروپیگنڈا کی ہر طرف سے تردید ہوئی، جھوٹا بیانیہ بار بار دہرایا گیا کہ ڈی چوک میں گولیاں چلی ہیں، فلسطین کے شہداء کی ایمبولینس کو پوسٹ پر لگا دیا گیا کہ ہمارے لوگوں کو شہید کیا گیا،بانی پی ٹی آئی کا اسٹیٹ، اداروں اور حکومت کے بارے میں موقف سب کے سامنے ہے، اس جماعت کے لوگ آپس میں بھی لڑ رہے ہیں اور اداروں سے بھی لڑ رہے ہیں۔
رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ ایاز صادق کے بیرون ملک دورے کی وجہ سے مذاکرات میں تعطل آیا ہے، ایاز صادق کے واپس آنے کے بعد مذاکرات ہو جائیں گے، پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کی بانی سے دوسری ملاقات بھی جلد کروادی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ جس سوشل میڈیا سے پی ٹی آئی بڑی جماعت بنی اسی سوشل میڈیا نے ان کا بھٹہ بٹھایا، منصوبہ بندی کے تحت حکومت مخالف پروپیگنڈا کیا جاتا ہے، پی ٹی آئی ہمیشہ سوشل میڈیا پر ملک مخالف مہم چلاتی ہے، پی ٹی آئی کی کوشش ہے کہ سیاسی عدم استحکام پیدا ہو۔
رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کمیٹی ارکان نے پہلے دیگر اور پھر بانی پی ٹی آئی کی رہائی کی بات کی،
رانا ثناء نے مزید کہا کہ آج تک کوئی ایک شخص کسی عدالت میں درخواست لے کر نہیں گیا، سوشل میڈیا پروپیگنڈے کے سوا ان کے پاس کوئی ثبوت نہیں ہے، یہ ایسی سیاسی جماعت ہے جو دوسری جماعتوں سے بھی لڑ رہی ہے اور آپس میں بھی لڑ رہے ہیں۔
رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ مذاکرات میں ہم اچھے طریقے سے آگے بڑھنا چاہتے تھے، وزیراعظم نے مذاکراتی کمیٹی میں تمام اتحادیوں کو شامل کیا، پی ٹی آئی سے کہا ہے کہ اپنے تحریری مطالبات رکھیں، پی ٹی آئی نے کہا کہ ملاقات کروائیں پھر مطالبات لکھ کر دیں گے، ملاقات کے بعد آئے اور کہا ملاقات صحیح نہیں ہوئی، ایاز صادق باہر گئے ہوئے ہیں، واپس آئیں گے تو ان کی دوسری ملاقات ہوجائے گی۔
رانا ثناء نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی گفتگو سے لگتا ہے وہ سیدھی بات نہ کریں، اندازہ ہورہا ہے کہ وہ مطالبات لکھ کر نہیں دیں گے، علی امین گنڈاپور کے رابطے چاروں طرف ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ شبہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ 190 ملین پاؤنڈ کا فیصلہ مذاکرات کی وجہ سے رکا ہے، مذاکرات کا 190 ملین پاؤنڈ کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے، ہم چاہتے تھے کہ سیاسی جماعتوں کے درمیان نیشنل ڈائیلاگ ہو، مذاکرات میں اچھے طریقے سے آگے بڑھنا چاہتے تھے، ہم نے پہلی ہی میٹنگ میں کہا کہ آپ اپنا نقطہ نظر تحریری طور پر رکھیں، وزیراعظم نے اسی لیے مذاکراتی کمیٹی میں اتحادیوں کو بھی شامل کیا۔
رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ پیپلزپارٹی اپنی سیاست کر رہی ہے ایسا کرنا پیپلز پارٹی کاحق ہے، حکومت جو بھی فیصلے لیتی ہے اس پر پیپلزپارٹی کی قیادت آن بورڈ ہوتی ہے۔
.
ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
5 اکتوبر جلا ﺅگھیراﺅ کیسز میں علیمہ خانم اور عظمی خان کی عبوری ضمانتوں میں توسیع
روالپنڈی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔12 اپریل ۔2025 )انسداد دہشت گردی عدالت نے 5 اکتوبر جلا ﺅگھیراﺅ کے 2 مقدمات میں سابق وزیراعظم عمران خان کی بہنوں علیمہ خانم اور عظمی خان کی عبوری ضمانتوں میں 17 مئی تک توسیع کر دی ہے. جج ارشد جاوید کے رخصت پر ہونے کی وجہ سے مقدمات پر سماعت بغیر کارروائی ملتوی کی گئی علیمہ خانم اور عظمی خان عدالت میں پیش نہیں ہوئیں وکلا نے علیمہ خانم اور عظمی خان کی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست دی اور موقف اختیار کیا کہ انہیں اپنے بھائی عمران خان سے ملاقات کرنی ہے.(جاری ہے)
بعدازاں 5 اکتوبر جلا ﺅگھیراﺅ اور تشدد کے 3 مقدمات پر سماعت ہوئی جس میں سلمان اکرم راجہ اور دیگر ملزمان نے پیش ہو کر حاضری مکمل کروائی عدالت نے سلمان اکرم راجہ اور دیگر کی ضمانتوں میں بھی 7 مئی تک توسیع کی علیمہ خانم، عمران خان اور علی امین گنڈاپور سمیت 200 افراد کے خلاف مقدمہ تھانہ دھمیال میں دہشت گردی اور دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے. مقدمے میں سابق صدر مملکت عارف علوی، اسد قیصر، عمر ایوب اور حماد اظہر بھی نامزد ہیں ایف آئی آر مجموعی طور پر 14 دفعات کے تحت درج ہے جس میں کہا گیا کہ ملزمان نے چکری روڈ پر ٹائر جلا کر سڑک بلاک کی اور اشتعال انگیز نعرے بازی کر کے خوف و ہراس پھیلایا. ایف آئی آر کے مطابق ملزمان نے پولیس پر پتھرا ﺅکیا آتشی اسلحے سے فائرنگ کی اور علیمہ خان نے عمران خان کی طرف سے 24 نومبر کے احتجاج کا پیغام دیا بشری بی بی کی ایما پر لوگ مشتعل ہوئے، سڑکوں پر نکلے اور ملزمان نے دفعہ 144 کے نفاذ کے باوجود امن و امان میں خلل ڈالا. اس سے قبل علیمہ خان کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت تھانہ ٹیکسلا میں مقدمہ درج کیا گیا تھا جس میں عارف علوی، علی امین گنڈاپور، شہریار ریاض، حماد اظہر اور اسد قیصر کو نامزد کیا گیا تھا مقدمے میں ڈکیتی، اقدام قتل اور تعزیرات پاکستان کی دیگر دفعات شامل کی گئیں متن میں لکھا گیا تھا کہ عمران خان نے علیمہ خان کے ذریعے عوام کو 24 نومبر کے احتجاج کا پیغام دیا تھا.